1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ نے بھی لیبیا کے باغیوں کی کونسل کو تسلیم کر لیا

28 جولائی 2011

برطانوی حکومت نے لیبیا کے باغیوں کی عبوری کونسل کو سرکاری طور پر تسلیم کرتے ہوئے لندن میں لیبیا کے سفارتخانے کے موجودہ عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ طرابلس حکومت نے لندن کے اس فیصلے پر سخت احتجاج کیا ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگتصویر: AP

بدھ کو برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے اس بارے میں ایک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لندن حکومت لیبیا میں باغیوں کی قومی عبوری کونسل NTC کو لیبیا کے عوام کا اصل نمائندہ تسلیم کرتی ہے اور لندن میں قذافی حکومت کے تعینات کردہ سفارتی عملے کو بے دخل کرنے کے احکامات صادر کرتی ہے۔ انہوں نے باغیوں کی عبوری کونسل سے کہا کہ وہ لندن میں قائم لیبیا کے سفارتخانے کے لیے اپنے نمائندے نامزد کرے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ولیم ہیگ نے کہا، ’وزیر اعظم اور میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب برطانیہ باغیوں کی قومی عبوری کونسل کو ہی لیبیا کی جائز اور قانونی حکومت کے طور پر تسلیم کرتا ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ لندن میں تعینات لیبیا حکومت کے پورے عملے کو کہہ دیا گیا ہے کہ وہ برطانیہ چھوڑ دے۔ ’’اب ہم انہیں لیبیا حکومت کے نمائندے تسلیم نہیں کرتے۔‘‘

لیبیا میں قذافی کے حامی فوجیوں اور باغیوں کے مابین لڑائی جاری ہےتصویر: dapd

برطانوی حکومت اب لیبیا کے منجمد کیے گئے 91 ملین پاؤنڈ کے اثاثے بھی باغیوں کو مکمل یا جزوی طور پر منتقل کر سکے گی تاکہ وہ اس سے اقتصادی طور پر فائدہ اٹھا سکیں۔ لندن حکومت نے طرابلس حکومت کے یہ اثاثے اقوام متحدہ کی ایک خصوصی قرارداد منظور کیے جانے کے بعد منجمد کیے تھے۔

برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ کے اس اعلان کے فوری بعد ہی لندن میں موجود قذافی حکومت کے مخالفین نے لیبیا کے سفارتخانے کے باہر جمع ہو کر باغیوں کے حق میں نعرے بلند کیے۔ لیبیا کی قومی عبوری کونسل نے بھی برطانوی حکومت کے اس فیصلے کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ان کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر ولیم ہیگ نے پھر دہرایا کہ معمر قذافی لیبیا پر حکومت کرنے کا جائز حق کھو چکے ہیں، اس لیے انہیں اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔

دوسری طرف لیبیا کے نائب وزیر خارجہ خالد قائم نے برطانوی حکومت کے اس فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لندن حکومت کی طرف سے ایسے اقدامات نہ صرف برطانوی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں۔

برطانیہ نے لیبیا کے باغیوں کی عبوری کونسل کو ملک کا جائز نمائندہ ایسے وقت میں تسلیم کیا ہے، جب ابھی گزشتہ ہفتے ہی لیبیا کانٹیکٹ گروپ نے اس کونسل کو لیبیا کے عوام کا صحیح نمائندہ قرار دیا تھا۔ لیبیا کانٹیکٹ گروپ علاقائی اور اہم مغربی ممالک کا ایک ایسا گروپ ہے، جو لیبیا کے عوامی انقلاب کے بعد سے وہاں پائیدار جمہوریت کو یقینی بنانے کے لیے مصروف عمل ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں