1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ نے چینی ٹی وی چینل پر جرمانہ عائد کیا

9 مارچ 2021

برطانیہ میں میڈیا کے نگراں ادارے آفکام نے ایک چینی ٹی وی چینل پر نشریاتی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

Ofcom (Office of Communications) London UK
تصویر: Yui Mok/empics/picture alliance

برطانیہ میں میڈیا کے نگراں ادارے آفکام نے پیر آٹھ مارچ کو چین کے سرکاری ٹی وی چینل 'سی جی ٹی این' پر تقریباً سوا چار لاکھ امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا۔ ایک ماہ قبل ہی آفکام نے اس چینل کا لائسنس منسوخ کر دیا تھا۔

 چین کے اس ٹی وی چینل نے پیٹر ہمفیری سے متعلق ایک پروگرام میں یہ دکھایا تھا کہ انہوں نے اپنے گناہوں کا اعتراف کر لیا تھا اور اسی کے خلاف پیٹر نے نشریات سے متعلق ادارے آفکام سے شکایت کی تھی جس کی بنیاد پر ادارے نے ٹی وی چینل پر ملک کے نشریاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے لیے ایک لاکھ دس ہزار یورو بطور جرمانہ عائد کیا۔

سن 2014 میں شنگھائی کی ایک عدالت نے بدعنوانی سے متعلق ایک کیس میں پیٹر ہمفیری کو دو برس سے زیادہ کی سزا سنائی تھی۔ اس کیس کا تعلق دوا ساز کمپنی گلیکسو سمتھ کلائن سے تھا اور اسی سے متعلق پروگرام میں پیٹر کو اپنے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

پیٹر کا کہنا ہے کہ اعتراف جرم کا یہ بیان دوران حراست کا ہے اور اسی لیے وہ چینل کے خلاف شکایت کرنے پر مجبور ہوئے۔ اس پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے آفکام نے کہا کہ چینی ٹیلی ویزن نیٹ ورک کو یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہونا چاہیے تھی کہ مسٹر پیٹر ہمفیری، ''کے اعتراف جرم میں شکوک شبہات کی معقول وجوہات تھیں، اس سے آگاہ کرنا ضروری تھا۔''

تصویر: Leon Neal/Getty Images

ہانگ کانگ پر غیر جانبدار رپورٹنگ

برطانیہ میں اس چینی نشریاتی ادارے کی ملکیت 'اسٹار چائنا میڈیا لمٹیڈ، کمپنی کے پاس ہے اور اس ادارے نے متنازعہ رپورٹ نشر کرنے کا یہ کہہ کر دفاع کیا کہ یہ پروگرام عوام کے مفاد میں تھا۔

آفکام نے اس ٹی وی چینل پر 2019 میں ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حق میں ہونے والے مظاہروں سے متعلق غلط رپورٹنگ کے لیے بھی ڈیڑھ لاکھ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس رپورٹنگ کے دوران، ''غیر جانبداری برقرار رکھنے میں نا کام رہا۔''

مبصرین کا کہنا ہے کہ انگریزی زبان کا یہ سیٹلائٹ چینل اپنی رپورٹوں میں صرف چینی حکومت کے موقف کا پروپیگنڈہ کرتا ہے۔

آفکام نے نشریاتی قوانین کی خلاف ورزیوں کے لیے اس چینل کا لائسنس گزشتہ ماہ ہی منسوخ کر دیا تھا تاہم اصول کے مطابق خلاف ورزی ہونے پر وہ ماضی کے نشر شدہ پروگراموں پر بھی جرمانہ عائد کرنے کا حق رکھتا ہے۔ جرمنی میں اس چینل کو مختصر وقت کے لیے معطل کر دیا گیا تھا تاہم اب یہ پھر سے نشر ہو رہا ہے۔

پابندی کا کلچر ختم ہونا چاہیے، منال خان

03:09

This browser does not support the video element.

بی بی سی پر پابندی

گزشتہ ماہ چین نے معروف برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی ورلڈ نیوز پر یہ کہتے ہوئے پابندی عائد کر دی تھی کہ اس نے چینی نشریاتی اصول و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔ ایغور مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں بی بی سی نے بیجنگ کے سخت رویے کاانکشاف کیا تھا اور اسی کے بعد چین نے اس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

باور کیا جا تا ہے کہ آفکام کے فیصلے کے رد عمل میں ہی چین نے بی بی سی ورلڈ نیوز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ص ز/ ج ا(اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں