1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

برطانیہ کا واگنر تنظیم کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا فیصلہ

6 ستمبر 2023

واگنر کو بلیک لسٹ کرنے کا مطلب یہ ہوا کہ اسے بھی القاعدہ جیسے دہشت گرد گروپ کی فہرست میں ڈال دیا جائے گا۔ یعنی برطانوی قوانین کے تحت کرائے کی اس فوجی تنظیم کا رکن ہونا یا اس کی حمایت کرنا ایک جرم ہو گا۔

واگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوژن
واگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوژن گزشتہ ماہ ماسکو کے شمال مغرب میں ایک مقام پر ان کا نجی طیارہ گر کر تباہ ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے تھےتصویر: Maxim Shemetov/REUTERS

برطانوی میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق برطانوی حکومت نے روس کے کرائے کے فوجی گروپ واگنر کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

واگنر سربراہ پریگوژن کی ہلاکت پر صدر پوٹن نے کیا کہا؟

اس کا مطلب یہ ہے کہ برطانیہ کے قوانین کے تحت اس گروپ سے تعلق رکھنا یا اس کی حمایت کرنا ایک مجرمانہ فعل ہو گا۔

مغرب چاہتا تھا کہ 'روسی ایک دوسرے کو مار ڈالیں'، پوٹن

اس حوالے سے رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی سے متعلق سن 2000 کے ایک ایکٹ کے تحت واگنر گروپ پر پابندی سے متعلق اقدامات کے لیے ایک مسودہ بدھ کے روز ہی برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

کیا روس پر پوٹن کی گرفت کمزور ہو رہی ہے؟

'پرتشدد اور تباہ کن تنظیم'

معروف برطانوی اخبار ڈیلی میل نے وزیر داخلہ سویلا بریورمین کے حوالے سے بتایا کہ ''واگنر گروپ لوٹ مار، تشدد اور وحشیانہ قتل میں ملوث رہا ہے۔ واگنر ایک پرتشدد اور تباہ کن تنظیم ہے جس نے ولادیمیر پوٹن کے لیے بیرون ملک روس کے لیے فوجی ہتھیار کے طور پر کام کیا ہے۔''

واگنر کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت بلیک لسٹ کرنے سے کرائے کے فوجیوں کی یہ تنظیم بھی القاعدہ اور نام نہاد ''اسلامک اسٹیٹ'' (داعش) جیسے دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں شامل ہو جائے گیتصویر: Journeyman

ان کا مزید کہنا تھا، ''ایک طرف جہاں پوٹن کی حکومت اپنے پیدا کردہ عفریت کے ساتھ سلوک کرنے کے فیصلے پر غور کر رہی ہے، واگنر کی تسلسل سے عدم استحکام کی سرگرمیاں صرف کریملن کے سیاسی مقاصد کو پورا کرتی رہی ہیں۔''

واگنر گروپ کی مسلح بغاوت، روس ميں ایمرجنسی

واگنر کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت بلیک لسٹ کرنے سے کرائے کے فوجیوں کی یہ تنظیم بھی القاعدہ اور نام نہاد ''اسلامک اسٹیٹ'' (داعش) جیسے دہشت گرد گروپوں کی فہرست میں شامل ہو جائے گی۔

یوکرینی جنگ میں دس ہزار روسی قیدی مارے جا چکے ہیں، واگنر

دہشت گردی سے متعلق ایکٹ کے تحت برطانوی وزیر داخلہ کو اس بات کا اختیار حاصل ہے کہ اگر کوئی تنظیم دہشت گردی میں ملوث ہو، تو وہ اس پر پابندی لگانے کا مجاز ہے۔

بریورمین نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی پر اس حوالے سے بات چیت میں کہا، ''سادہ لفظوں میں وہ دہشت گرد ہیں، اور پابندی سے متعلق یہ حکم نامے میں برطانوی قانون بھی اس کی پوری طرح سے وضاحت کرتا ہے۔''

برطانوی وزیر نے مزید کہا کہ ''یوکرین، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں گروپ کی کارروائیاں عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔''

جولائی میں برطانیہ نے 13 افراد اور کاروباری اداروں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ افراد افریقہ میں واگنرکے ساتھ روابط میں ہیں۔ ان پر قتل اور تشدد سمیت متعدد جرائم مرتکب کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

واگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوژن گزشتہ ماہ ماسکو کے شمال مغرب میں ایک مقام پر ان کا نجی طیارہ گر کر تباہ ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے تھے۔

اپنی موت سے دو ماہ قبل انہوں نے روسی دفاعی افواج اور پوٹن کے اندرونی دائرے کے خلاف ایک مختصر مدت کے بغاوت کے دوران واگنر کے جنگجوؤں کی قیادت بھی کی تھی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

یفگینی پریگوژِن کی ہلاکت کا ذمہ دار کون؟

02:19

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں