برطانیہ کا پوائنٹ سسٹم امیگریشن متعارف کرانے کا منصوبہ
13 جولائی 2020
برطانوی حکومت بریگزٹ کے بعد ملکی سرحدوں کا کنٹرول دوبارہ سخت کر دے گی اور کم ہنر مند تارکین وطن کی آمد محدود کر دی جائے گی۔ ساتھ ہی ملک میں پوائنٹس کی بنیاد پر ایک نیا امیگریشن سسٹم بھی متعارف کرا دیا جائے گا۔
اشتہار
لندن میں برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ کی بین الاقوامی سرحدوں کی زیادہ مؤثر نگرانی اور سخت چیکنگ کو یقینی بنانے کے لیے اضافی طور پر تقریباﹰ 800 ملین پاؤنڈ خرچ کرے گی۔ لندن میں وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کی طرف سے یہ بات اتوار بارہ جولائی کی رات کہی گئی۔
حکومت کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج یا بریگزٹ کے عمل کی تکمیل کے بعد ملک میں تارکین وطن کی آمد کو زیادہ منظم بنانے کے لیے ایک نیا امیگریشن نظام بھی متعارف کرایا جائے گا۔ یہ نظام پوائنٹس کی بنیاد پر کام کرے گا اور ایک ایسا سسٹم ہو گا، جو ملک میں زیادہ ہنرمند اور ماہر تارکین وطن کی آمد کو تیز رفتار اور آسان بنا دے گا۔
برطانوی خاتون وزیر داخلہ پریتی پاٹیل کے مطابق یہ نیا نظام یکم جنوری 2021ء سے نافذالعمل ہو جائے گا، جب بریگزٹ کے بعد 11 ماہ کا عبوری عرصہ مکمل ہو جائے گا۔
قبل ازیں پریتی پاٹیل نے کثیر الاشاعت برطانوی روزنامے 'سن‘ میں چھپنے والے اپنے ایک مضمون میں لکھا، ''بریگزٹ کی تکمیل کے بعد کے عرصے میں برطانیہ ایک ایسا خود مختار ملک ہو گا، جس کا نیا امیگریشن نظام دنیا بھر سے بہترین ہنر مند تارکین وطن کو برطانیہ آنے کی ترغیب دے گا۔‘‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بورس جانسن کی حکومت نے یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ وہ مستقبل میں ملک میں کم ہنر مند تارکین وطن کی آمد میں کمی لائے گی۔ اس کے برعکس سائنس دانوں اور جدت پسندی کو یقینی بنانے اور انگریزی بولنے والے ایسے ماہرین کو ترجیح دی جائے گی، جنہیں برطانیہ میں یقینی ملازمتوں کی پیشکش بھی کی جا سکے گی۔
وزیر داخلہ پریتی پاٹیل کے الفاظ میں، ''حکومت سرخ فیتے میں کمی لاتے ہوئے ملکی کاروباری اداروں کو اس کام میں زیادہ آزادی دینا چاہتی ہے کہ وہ اپنے لیے دنیا بھر سے ماہر کارکن بھرتی کر سکیں۔‘‘
م م / ع ت (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)
برطانیہ، یو کے اور انگلینڈ میں فرق کیا ہے؟
دنیا کے ایک بڑے حصے کو اپنی نوآبادی بنانے والے چھوٹے سے جزیرے کو کبھی برطانیہ، کبھی انگلینڈ اور کبھی یو کے لکھ دیا جاتا ہے۔ کیا ان ناموں کو متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اور کیا یہ ایک ہی ملک کا نام ہے؟
تصویر: picture-alliance/dpa/R.Peters
یونائیٹڈ کنگڈم (یو کے)
یو کے در حقیقت مملکت متحدہ برطانیہ عظمی و شمالی آئرلینڈ، یا ’یونائیٹڈ کنگڈم آف گریٹ بریٹن اینڈ ناردرن آئرلینڈ‘ کے مخفف کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یعنی یو کے چار ممالک انگلینڈ، سکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز کے سیاسی اتحاد کا نام ہے۔
تصویر: Getty Images/JJ.Mitchell
برطانیہ عظمی (گریٹ بریٹن)
جزائر برطانیہ میں دو بڑے اور سینکڑوں چھوٹے چھوٹے جزائر ہیں۔ سب سے بڑے جزیرے کو برطانیہ عظمی کہا جاتا ہے، جو کہ ایک جغرافیائی اصطلاح ہے۔ اس میں انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز شامل ہیں۔ انگلینڈ کا دارالحکومت لندن ہے، شمالی آئرلینڈ کا بیلفاسٹ، سکاٹ لینڈ کا ایڈنبرا اور کارڈف ویلز کا دارالحکومت ہے۔
تصویر: Andy Buchanan/AFP/Getty Images
برطانیہ
اردو زبان میں برطانیہ کا لفظ عام طور پر یو کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ برطانیہ رومن لفظ بریتانیا سے نکلا ہے اور اس سے مراد انگلینڈ اور ویلز ہیں، تاہم اب اس لفظ کو ان دنوں ممالک کے لیے کم ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ زیر نظر تصور انگلینڈ اور ویلز کے مابین کھیلے گئے فٹبال کے ایک میچ کی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Rain
انگلینڈ
اکثر انگلینڈ کو برطانیہ (یو کے) کے متبادل کے طور پر استعمال کر دیا جاتا ہے، جو غلط ہے۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ انگلینڈ جزائر برطانیہ کا سب سے بڑا ملک ہے۔ یا پھر اس لیے کہ انگلینڈ اور یو کے کا دارالحکومت لندن ہی ہے۔
تصویر: Reuters/J.-P. Pelissier
جمہوریہ آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ
جزائر برطانیہ میں دوسرا بڑا جزیرہ آئرلینڈ ہے، جہاں جمہوریہ آئر لینڈ اور شمالی آئرلینڈ واقع ہیں ان میں سے شمالی آئرلینڈ برطانیہ کا حصہ ہے۔
زبان
انگریزی یوں تو جزائر برطانیہ میں سبھی کی زبان ہے لیکن سبھی کے لہجوں میں بہت فرق بھی ہے اور وہ اکثر ایک دوسرے کے بارے میں لطیفے بھی زبان کے فرق کی بنیاد پر بناتے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa
وجہ شہرت
سکاٹ لینڈ کے لوگ اپنی دنیا بھر میں مشہور اسکاچ پر فخر کرتے ہیں اور بیگ پائپر کی موسیقی بھی سکاٹ لینڈ ہی کی پہچان ہے۔ آئرلینڈ کی وجہ شہرت آئرش وہسکی اور بیئر ہے جب کہ انگلینڈ کے ’فش اینڈ چپس‘ مہشور ہیں۔
تصویر: Getty Images
اختلافات
یو کے یا برطانیہ کے سیاسی اتحاد میں شامل ممالک کے باہمی اختلافات بھی ہیں۔ بریگزٹ کے حوالے سے ریفرنڈم میں سکاٹ لینڈ کے شہری یورپی یونین میں شامل رہنے کے حامی دکھائی دیے تھے اور اب بھی ان کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کی صورت میں وہ برطانیہ سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں۔
تصویر: Andy Buchanan/AFP/Getty Images
یورپی یونین اور برطانیہ
فی الوقت جمہوریہ آئر لینڈ اور برطانیہ، دونوں ہی یورپی یونین کا حصہ ہیں۔ بریگزٹ کے بعد تجارت کے معاملات طے نہ ہونے کی صورت میں سب سے زیادہ مسائل شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کی سرحد پر پیدا ہوں گے۔ برطانیہ کی خواہش ہے کہ وہاں سرحدی چوکیاں نہ بنیں اور آزادانہ نقل و حرکت جاری رہے۔
تصویر: Reuters/T. Melville
بریگزٹ کا فیصلہ کیوں کیا؟
برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی سے متعلق ریفرنڈم میں بریگزٹ کے حامی کامیاب رہے تھے۔ ان لوگوں کے مطابق یونین میں شمولیت کے باعث مہاجرت بڑھی اور معاشی مسائل میں اضافہ ہوا۔ ریفرنڈم کے بعد سے جاری سیاسی بحران اور یورپی یونین کے ساتھ کوئی ڈیل طے نہ ہونے کے باعث ابھی تک یہ علیحدگی نہیں ہو پائی اور اب نئی حتمی تاریخ اکتیس اکتوبر ہے۔