1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ یورپی یونین کے ساتھ نئے تصفیے کا خواہش مند، کیمرون

10 اکتوبر 2012

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ لندن یورپی یونین کے ساتھ اپنے معاملات نئے سرے سے طے کرنے کا خواہش مند ہے کیونکہ بدلتے ہوئے حالات میں اسے اس کی ضرورت ہے۔

تصویر: Reuters

کیمرون نے ایک واضح اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ برطانیہ میں 2015ء کے عام الیکشن کے بعد بھی اقتدار میں رہے، تو وہ یورپی یونین کے ساتھ ایک نئے تصفیے سے متعلق ایک عوامی ریفرنڈم بھی کرائیں گے۔

ڈیوڈ کیمرون کے مطابق یورپی یونین میں برطانیہ کے مستقبل کے حوالے سے بہت سے سوالیہ نشان موجود ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ان سوالیہ نشانات سے پیدا ہونے والے شبہات کو دور کرنے کا سب سے ’بہتر، شفاف اور آسان طریقہ‘ یہ ہے کہ برطانوی عوام سے یہ فیصلہ یورپ کے بارے میں ایک ریفرنڈم کے ذریعے کرنے کے لیے کہا جائے۔

برطانیہ یورو زون میں شامل نہیں ہےتصویر: dapd

ڈیوڈ کمیرون نے لندن میں ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یورپ بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، یورو زون میں آئندہ اور بھی زیادہ انضمام دیکھنے میں آئے گا، یورو میں شامل ریاستیں اگر یورپی مشترکہ کرنسی کو بچانا چاہتی ہیں تو انہیں مستقبل میں ایک دوسرے کے مزید قریب آنا ہو گا، ایسے میں لندن کے پاس اس کے سوا اور کوئی دوسرا راستہ نہیں ہو گا کہ وہ یونین کے ساتھ اپنے جملہ معاملات کے نئے سرے سے تعین کی کوشش کرے۔

برطانیہ یورپی یونین میں تو شامل ہے لیکن وہ یورپی مشترکہ کرنسی یورو میں شامل نہیں ہے اور نہ ہی وہ یورپی یونین کے آزاد سرحدی معاہدے شینگن کا رکن ہے۔ اس کے علاوہ لندن حکومت اس بات کو بھی کئی مرتبہ خ‍ارج از امکان قرار دے چکی ہے کہ برطانیہ مستقبل قریب میں کسی وقت یونین کے یورو زون میں شامل ہو جائے گا۔

برطانوی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ یورپی یونین میں انضمام کا بہتر عمل لندن کے لیے برسلز کے ساتھ اپنے معاملات کو نئے سرے سے لیکن اچھے انداز میں طے کر سکنے کا اہم موقع ہو گا۔ تاہم ساتھ ہی ڈیوڈ کیمرون نے یہ بھی واضح کر دیا کہ ایسا کوئی بھی ریفرنڈم برطانیہ کی یونین میں رکنیت سے متعلق نہیں بلکہ اس بارے میں ہو گا کہ لندن کے یونین کے ساتھ موجودہ تعلقات میں نئے سرے سے مکالمت کے ذریعے بہتری لائی جا سکے۔

mm / ai (dpa)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں