جرمن دارالحکومت برلن کے سیاستدان اور کلب پارٹیاں منانے کو زیادہ سے زیادہ ماحول دوست بنانے کی کوششوں میں ہیں۔ رقص کے ذریعے توانائی پیدا کرنے کی تجاویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے کچھ اور بڑے اہداف بھی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/E. Wabitsch
اشتہار
برلن کو 2050ء تک ایک ایسے شہر میں تبدیل کیا جانا ہے، جہاں ضرر رساں گیسوں کا اخراج صفر ہو۔ بہت سے لوگ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کار سازی کی ملکی صنعت کی طرف دیکھ رہے ہیں اور برلن کے بہت سے کلب اس کام میں ایسے حلقوں کی کافی مدد بھی کر سکتے ہیں۔
ان کلبوں سے ضرر رساں گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بہت زیادہ ہوتا ہے۔ ایک غیر سرکاری جرمن تنظیم ’فرینڈز آف دی ارتھ‘ کے مطابق ایک کلب کی وجہ سے سالانہ تیس ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس فضا میں خارج ہوتی ہے۔ یہی نہیں، بلکہ کئی کلب تو صرف ایک ویک اینڈ پر ہی اتنی زیادہ توانائی استعمال کرتے ہیں، جتنی کہ کوئی عام گھرانہ پورے سال میں۔
تصویر: picture-alliance/SCHROEWIG/News & Images
ماحول پسندوں کی گرین پارٹی کے گیورگ کوئسلر ماحولیات اور کلب کلچر کے ایک نمائندے بھی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ برلن کو ماحول دوست بنانا ضروری ہے، صرف تحفظ ماحول کی خاطر نہیں بلکہ عام شہریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بھی تاکہ وہ بھی ایسا ہی کریں۔
ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کوئسلر نے کہا، ’’میرے خیال میں برلن کے کلب ’ٹرَینڈ سیٹر‘ ہیں، صرف میوزک میں ہی نہیں بلکہ لائف اسٹائل میں بھی۔ اور جب لوگ دیکھتے ہیں کہ ارے، یہاں تو مشروبات پینے کے لیے پلاسٹک کے اسٹرا استعمال نہیں کیے جاتے، تو شاید وہ اپنے گھروں میں بھی ایسا ہی کرنا شروع کر دیں۔‘‘
جرمنی میں موج مستی کے دس بڑے مقامات
آپ کو کلبوں، بارز اور ریستورانوں کی تلاش ہے؟ پارٹی اور جشن کے دلدادہ لوگوں کے لیے جرمنی میں بہت کچھ ہے۔ ہیمبرگ سے میونخ تک دَس بڑے مقامات اس حوالے سے کچھ زیادہ ہی شہرت رکھتےہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld
برلن: چوبیس گھنٹے ہنگامہ
صبح ہو یا شام، برلن میں آپ دن کے چوبیسوں گھنٹے موج مستی کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگ خاص طور پر برلن پہنچتے ہیں تاکہ وِیک اَینڈ پر ایک پارٹی سے دوسری میں جا سکیں۔ دریائے سپرے کے ساتھ ساتھ، کروئس برگ میں یا پھر فریڈرکس ہائن میں ایسی بہت سی جگہیں ہیں، مثلاً مشہورِ زمانہ ٹیکنو کلب بیرگ ہائن۔
تصویر: Visit Berlin
ہیمبرگ: ریپر بان پر پارٹی
یہاں رنگا رنگ نیون سائن جلتے بجھتے نظر آتے ہیں، کلبوں کے اندر سے موسیقی کی گھن گرج سنائی دیتی ہے، بے فکرے لوگ ایک سے دوسرے کلب میں جاتے دکھائی دیتے ہیں۔ جیسے جیسے شام گہری ہوتی جاتی ہے، ہیمبرگ کے تفریحی علاقے سینٹ پاؤلی کی مرکزی شاہراہ ریپر بان پر ہجوم بڑھتا چلا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ مشہور ہیں، ’گولڈن پُوڈل کلب‘، ’مولوٹوف‘ اور ’گروسے فرائی ہائٹ 36‘۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Heimken
میونخ: وی آئی پی جشن کی سہولتیں
جرمن صوبے باویریا میں راتوں کو خاص طور پر گلوکن باخ کے علاقے میں یا پھر شہر کے قدیم حصے میں زیادہ رونق ہوا کرتی ہے۔ اس شہر میں خصوصی پارٹی منانے کے شوقین لوگ "P1" کا رُخ کرتے ہیں۔ اس مشہور ڈِسکو میں ہر کوئی نہیں جا سکتا۔ یہاں لیڈی گاگا، رولنگ اسٹونز اور پیرس ہلٹن جیسے لوگ جشن منا چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Horhager
فرینکفرٹ: ’ہاؤس میوزک‘ کا شہر
آپ رقص کے مُوڈ میں ہیں یا سیب کی خصوصی مقامی شراب کے ساتھ اپنی شام منانا چاہتے ہیں، فرینفکرٹ میں اس کے لیے ہر طرح کا انتظام موجود ہے۔ رات کو آوارہ گردی کے خواہاں لوگ زاکسن ہاؤزن نامی علاقے کا رُخ کرتے ہیں، جہاں ایک کے ساتھ دوسری بار جڑی ہے۔ فرینکفرٹ اپنے لاتعداد کلبوں میں ’ہاؤس میوزک‘ کی پارٹیوں کے لیے بھی شہرت رکھتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler
کولون: لامحدود پارٹی
کولون میں موج مستی کے لیے پہلا پتہ ہے، سُلپیشر شٹراسے۔ ’رُون بُرگ‘ نامی ڈِسکو میں 90ء کے عشرے کی موسیقی اور مشہور نغمات گونجتے رہتے ہیں جبکہ "MTC" میں باقاعدگی کے ساتھ راک موسیقی کے کنسرٹ منعقد ہوتے ہیں۔ رات گہری بھی ہو جائے اور بہت سے کلب بند بھی ہو جائیں تو کوئی بات نہیں، ’وینس سیلر‘ چوبیس گھنٹے کھلا رہتا ہے۔
تصویر: Roonburg
ڈسلڈورف: دنیا کا سب سے لمبا کاؤنٹر
ڈسلڈورف کے قدیمی حصے میں تقریباً نصف مربع کلومیٹر کے علاقے میں تقریباً تین سو ریستوران، ڈسکوز اور بارز ہیں۔ ڈسلڈورف کے مقامی باشندے اسے ’دنیا کا سب سے بڑا کاؤنٹر‘ کہتے ہیں۔ اس شہر کا دل ’بولکر سٹریٹ‘ میں دھڑکتا ہے۔
تصویر: Kuhstall
اشٹٹ گارٹ: ساری رونق ’تھیو‘ پر
جنوبی جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں سب سے زیادہ رونق تھیوڈور ہوئیس سٹریٹ پر ہوتی ہے، جسے مختصراً ’تھیو‘ کہا جاتا ہے۔ یہاں ہاؤس میوزک یا پھر ہِپ ہاپ موسیقی پر خاص طور پر وِیک اَینڈز پر خوب رقص کیا جاتا ہے۔ بہت سے مقامات پر داخلہ مفت ہوتا ہے۔ مشہور کلب ہیں، ’مُٹر مِلش‘ اور ’بار کوڈ‘۔
تصویر: Stuttgart-Marketing GmbH-Gilardone
بوخُم: یہاں پورا رُوہر کا علاقہ جشن مناتا ہے
’بیرمُودا ٹرائی اینگل‘ بحرِ اوقیانوس میں ہی نہیں بوخُم میں بھی ہے۔ یہاں کے علاقے ’رُوہرپوٹ‘ کی رونق سے سالانہ کوئی تین ملین لوگ محظوظ ہوتے ہیں۔ یہاں لوگوں کے لیے اندر اور باہر بیٹھنے کی کوئی دَس ہزار جگہیں ہیں۔
تصویر: Stadt Bochum, Presse- und Informationsamt
لائپسگ: ’کارلی‘ کی کشش
اس مشرقی جرمن شہر کی ’کارل لِیب کنیشٹ‘ سٹریٹ کو مختصراً ’کارلی‘ کہا جاتا ہے۔ یہ علاقہ لائپسگ بھر کے طالب علموں کے لیے کشش رکھتا ہے۔
تصویر: Andreas Schmidt
بریمن: ’فیئرٹل‘ کا لفظ یاد رکھیے
اس شہر میں آپ گھومنا پھرنا چاہتے ہیں تو آپ کو زیادہ رونق ’فیئرٹل‘ نامی علاقے میں نظر آئے گی، جہاں بے شمار ریستوران اور کلب موجود ہیں۔ رات کو سیر و تفریح کے شوقین افراد کو یہاں پانی کے کنارے بھی بیٹھنے اور پینے پلانے کے مواقع میسر آتے ہیں۔
تصویر: Jonas Ginter/BTZ Bremer Touristik-Zentrale
10 تصاویر1 | 10
گیورگ کوئسلر نے مزید بتایا، ’’اسی وجہ سے ہم سیاستدان کلبوں پر توجہ دے رہے ہیں، کیونکہ یوں زیادہ فرق پڑے گا۔ برلن میں ہزارہا افراد کلبوں میں جاتے ہیں۔ اسی طرح ہزارہا انسان پارٹی منانے کے لیے بھی برلن کا رخ کرتے ہیں۔ اس طرح ہم کلبوں کو ماحول دوست بناتے ہوئے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اپنا پیغام اور زیادہ انسانوں تک پہنچا سکتے ہیں۔‘‘
اس مقصد کے حصول کے لیے ’فرینڈز آف دی ارتھ‘ نامی این جی او اور کلبوں کی ایک ایسوسی ایشن نے جرمن دارالحکومت کے کلبوں کی مدد کرنے کا ایک باقاعدہ منصوبہ بھی شروع کر دیا ہے۔
پانچ غیر معمولی مقامات جو پارٹی کا مزہ دوبالا کردیں