1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'برلن کییف کی مسلسل مدد کرتا رہے گا'، جرمن وزیر خارجہ

29 اگست 2022

جرمنی کی وزیر خارجہ نے کییف کو مسلسل "مالی اور فوجی" مدد کرنے کا عہد کیا ہے، خواہ روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف عائد کردہ جنگ "برسوں تک" بھی کیوں نہ جاری رہے۔

Es werden wieder Hände gereicht | Selenskyj und Baerbock
تصویر: Florian Gaertner/photothek/dpa/picture alliance

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کا کہنا ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ "برسوں تک جاری رہ سکتی ہے۔"  انہوں نے کہا کہ جرمنی روس کے خلاف یوکرین کی مزاحمت میں کییف کی ہمیشہ مدد کرتا رہے گا۔

جرمن اخبار بلڈ ام سونٹاگ کو اتوار کے روز دیے گئے ایک انٹرویو میں جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا، "بدقسمتی سے ہمیں یہ سوچنا پڑ رہا ہے کہ یوکرین کو اگلے موسم گرما میں بھی اپنے دوستوں سے بھاری ہتھیاروں کی ضرورت پڑے گی۔"

انالینا بیئر بوک نے کہا،"یوکرین ہماری آزادی، ہمارے امن کا بھی دفاع کر رہا ہے۔ اور ہم اس کی مالی اور فوجی لحاظ سے مدد کررہے ہیں اور جب تک اس کی ضرورت ہوگی ہم مدد کرتے رہیں گے۔"

جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اس غلط فہمی کا شکار تھے کہ یوکرین چند ہفتوں میں شکست سے دوچار ہوجائے گا۔

کریمیا کا انضمام غیر قانونی

بیئربوک نے جزیرہ نما کریمیا پر یوکرین کے دعوے کا بھی دفاع کیا، جسے ان کے بقول روس نے سن 2014 میں غیر قانونی طور پر انضمام کر لیا تھا۔

جرمن وزیرخارجہ نے کہا، "کریمیا بھی یوکرین کا حصہ ہے۔ دنیا نے سن 2014 میں اس کے انضمام کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا۔ یہ انضمام بین الاقوامی قانون کے خلاف تھا۔"

یوکرینی خواتین جرمنی میں نئی زندگی کی امید لیے

03:07

This browser does not support the video element.

جوہری توانائی ایجنسی زاپوریژیا پلانٹ کا معائنہ کرے گی

جوہری سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی اے آئی ای اے یوکرین میں روس کے قبضے والے زاپوریژیا جوہری بجلی پلانٹ کا اس ہفتے معائنہ کرے گی۔

آئی اے ای اے کی طرف سے ٹوئٹر پر یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی کی قیادت میں ایک ٹیم اس ہفتے زاپوریژیا جائے گی اور پلانٹ کے قریب بمباری سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے گی۔

روس اور یوکرین دونوں ہی اس بمباری کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ بمباری کی وجہ سے یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کے تحفظ کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

یوکرین کے وزیر توانائی نے کہا کہ وہ "سکیورٹی اسباب" کی بنا پر آئی اے ای اے کی ٹیم کے زاپوریژیا آمد کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔

 ج ا  / ص ز (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں