برلن کے جڑواں پانڈا بھائیوں کے لیے پہلی سالگرہ پر سرخ کیک
1 ستمبر 2020
جرمن دارالحکومت برلن کے چڑیا گھر میں گزشتہ برس پیدا ہونے والے جڑواں پانڈا بھائیوں کی پہلی سالگرہ پر انہیں ایک سرخ آئس کیک کا منفرد تحفہ دیا گیا۔ یہ دونوں ’بڑے پانڈا‘ پورے جرمنی میں ایسے صرف چار جانوروں میں شامل ہیں۔
اشتہار
پانڈا عام طور پر چھوٹی جسامت کے بھی ہوتے ہیں اور کافی بڑے بھی، جنہیں انگریزی میں Giant Pandas کہا جاتا ہے۔ جرمنی میں اس نسل کے مجموعی طور پر صرف چار جانور موجود ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جرمن دارالحکومت کے چڑیا گھر میں اکتیس اگست کو جن دو پانڈا بچوں کی سالگرہ منائی گئی، وہ آپس میں جڑواں بھائی ہیں اور باقی دو بالغ 'بڑے پانڈا‘ ان کے والدین ہیں۔
پِٹ اور پال
جن جڑواں پانڈا بھائیوں کی کل پیر کو سالگرہ منائی گئی، ان کے نام پِٹ اور پال ہیں۔ اس موقع پر انہیں کھانے میں جو منفرد تحفہ دیا گیا، وہ سرخ رنگ کا ایک آئس کیک تھا۔ پانڈا چونکہ بانس کے پتے اور جڑیں بڑے شوق سے کھاتے ہیں، اس لیے ان کا یہ 'برتھ ڈے کیک‘ کچے نرم بانس کے ٹکروں، سیبوں، شکر قندی اور گاجروں سے تیار کیا گیا تھا۔
ایک بودھ عبادت گاہ کی شکل کا یہ کیک دیکھنے میں ایسا تھا، جیسے سرخ رنگ سے کسی نے اس کے اوپر 'ایک‘ کا عدد بہت بڑا کر کے لکھ دیا ہو۔ Pit اور Paul نامی یہ دونوں پانڈا اس کیک کو دیکھ کر اتنے خوش ہوئے کہ پہلے تو وہ اپنے بہت بڑے پنجرے کے اندر لگے ہوئے درختوں پر چڑھ کر کھیلنے لگے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی سالگرہ کا کیک کھایا۔
برلن کے چڑیا گھر کے ڈائریکٹر آندریاز کنِیرِیم نے بتایا، ''پچھلے سال 31 اگست کے روز اپنی پیدائش سے لے کر آج تک ان دونوں جڑواں جانوروں نے ہمارے اور یہاں آنے والے مہمانوں کے دلوں میں اپنی ایک مستقل جگہ بنا لی ہے۔‘‘
فی کس وزن دو سو گرام سے بڑھ کر اب 28 کلو گرام
ان دونوں پانڈا بچوں کی خاص بات یہ بھی ہے کہ جب یہ پیدا ہوئے تھے تو ان میں سے ہر ایک کا جسمانی وزن 200 گرام سے بھی کم تھا۔ انہیں زندہ رکھنے اور ان کی چوبیس گھنٹے دیکھ بھال کے لیے کئی کارکن مصروف کار رہتے تھے۔ آج ان کی کوششوں کا ثمر یہ ہے کہ پِٹ اور پال دونوں کا ان کی پہلی سالگرہ پر فی کس وزن 28 کلو گرام بنتا ہے۔
ان دونوں بھائیوں میں سے پال چھوٹا ہے اور پِٹ بڑا۔ لیکن پِٹ اتنا بڑا بھی نہیں ہے، کیونکہ وہ عمر میں اپنے چھوٹے بھائی سے صرف چند منٹ ہی بڑا ہے۔ یہ دونوں جانور گزشتہ ایک سال سے برلن کے چڑیا گھر کے سب سے پرکشش جانور سمجھے جاتے ہیں۔
چھوٹا چست، بڑا سست
ان دونوں بھائیوں کی دیکھ بھال پر مامور چڑیا گھر کے ملازمین کے مطابق چھوٹا بھائی پال شروع سے ہی کافی چست ہے جبکہ بڑا بھائی پِٹ تھورا سا سست مزاج ہے اور ہر وقت اپنی 'ماما پانڈا‘ کے ساتھ ہی چمٹا رہتا ہے۔
ان دونوں بھائیوں کے والدین، ماما مینگ مینگ اور پاپا جیاؤ چنگ کو چین نے 2017ء میں برلن کے چڑیا گھر کو 15 سال کی محدود مدت کے لیے مستعار دیا تھا۔
ماہرین حیوانات کے مطابق یہ دونوں پانڈا برادران 'عظیم پانڈا‘ جانوروں کی ایسی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، جس کے مستقبل میں معدوم ہو جانے کا خطرہ ہے۔
اس وقت اپنے قدرتی ماحول میں رہنے والے ایسے پانڈا جانوروں کی دنیا بھر میں تعداد صرف تقریباﹰ 1860 بنتی ہے۔ اسی لیے ماہرین بڑی احتیاط سے عالمی سطح پر ان کی آبادی میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔
م م / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)
عمر رسیدہ ترین پانڈا کی سالگرہ
’جیا جیا‘ ہانگ کانگ کے اوشن پارک کی اصل کشش ہے، یہ اور بات ہے کہ خود اُسے اس بات کا علم نہیں ہے کہ وہ دنیا کی سب سے زیادہ عمر کی پانڈا کے طور پر گِنیس بُک آف ورلڈ ریکارڈز کا حصہ بننے والی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Lopez
ہانگ کانگ میں بڑا جشن
’جیا جیا‘ کی سینتیس ویں سالگرہ منگل اٹھائیس جولائی کو منائی گئی۔ اس موقع پر اُس کے لیے آئس کریم سے بنے ایک کیک کا اہتمام کیا گیا اور اُسے پھلوں کا رَس پیش کیا گیا۔ سالگرہ کے موقع پر گِنیس بُک آف ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے ایک جج بھی موجود تھے، جنہوں نے ’متاثر کن لمبی عمر‘ کے لیے ’جیا جیا‘ کو مبارک باد دی۔ ’جیا جیا‘ کا مطلب ہے، ’اچھی‘۔
تصویر: Getty Images/AFP/P. Lopez
ہیپی برتھ ڈے جیا جیا ... لیکن کب؟
’جیا جیا‘ کی پیدائش چین میں ہوئی لیکن کوئی بھی یہ نہیں جانتا کہ کب۔ وجہ یہ ہے کہ اس پانڈا کو جنگل سے پکڑا گیا تھا۔ 1999ء میں برطانیہ کی جانب سے ہانگ کانگ کی چین کو واپسی کی دوسری سالگرہ کے تحفے کے طور پر ’جیا جیا‘ کو ایک اور پانڈا کے ہمراہ ہانگ کانگ کے حوالے کیا گیا تھا۔
تصویر: R. Rahman/AFP/Getty Images
بڑی عمر کے روگ بھی ساتھ ساتھ
’جیا جیا‘ کے ڈاکٹر مجموعی طور پر اُس کی صحت کے حوالے سے مطمئن ہیں۔ جانوروں کے ڈاکٹر پاؤلو ماٹیلی کے مطابق ’جیا جیا کی صحت میں کچھ اُتار چڑھاؤ آتے رہے ہیں لیکن وہ ہر بار صحت یاب ہو جاتی رہی ہے اور اپنی عمر کے اعتبار سے اُس کی صحت حیرت انگیز طور پر اچھی ہے‘۔ اس مادہ پانڈا کی نظر اور سماعت البتہ کمزور ہو چکی ہے اور اُسے باقاعدگی کے سا تھ ہائی بلڈ پریشر اور جوڑوں کے درد کی دوائیں دی جاتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Morrison
شہرت میں کوئی دلچسپی نہیں
اَسّی کلوگرام وزنی’جیا جیا‘ کے چاہنے والے بھی بہت ہیں لیکن خود اُسے اس بات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اس بزرگ ریچھنی کو متجسس نظریں بالکل پسند نہیں ہیں۔ وہ اُن جگہوں پر شوق سے نہیں جاتی، جہاں وہ دیکھنے والوں کی نظروں میں آسانی سے آ جاتی ہو۔ وہ اپنا زیادہ تر وقت اپنے پنجرے کے عقبی حصے میں گزارتی ہے، وہاں جہاں بانسوں اور پتوں کے ذخائر پڑے ہوتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Morrison
’جیا جیا‘ بمقابلہ ’ڈُو ڈُو‘
اپنی بزرگی کے ریکارڈ کے ساتھ ’جیا جیا‘ نے ماضی میں اس ریکارڈ کے حامل پانڈا ’ڈُو ڈُو‘ کو گِنیس بُک سے چلتا کر دیا ہے۔ اوشن پارک کے ڈائریکٹر گرانٹ آبل کے مطابق ’پانڈا عام طور پر اس عمر کو پہنچ ہی جاتے ہیں، اگر ’جیا جیا‘ کوئی انسان ہوتی تو اس کی عمر ایک سو سال سے زیادہ ہوتی‘۔ ’جیا جیا‘ کی دیکھ بھال کرنے والے اس کی سالگرہ کے بعد اس ریکارڈ کے سلسلے میں بھی ایک درخواست گِنیس بُک کو بھیجنا چاہتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Morrison
پانڈا ریچھوں کی آبادی میں اضافہ
پانڈا ریچھوں کا اصل وطن جنوب مغربی چین ہے۔ وہاں کھلے جنگل میں بسنے والے ان ریچھوں کی آبادی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ چینی محکمہٴ جنگلات کے مطابق 2013ء کے اواخر میں چین میں بڑے پانڈا ریچھوں کی تعداد 1864 تھی، دَس سال پہلے کے مقابلے میں 268 زیادہ۔ آبادی میں اس اضافے کی بڑی وجہ قدرتی ماحول کے تحفظ کی کوششیں ہیں۔