1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

برلن کے عوام سے اظہار یکجہتی

بینش جاوید
20 دسمبر 2016

گزشتہ شب برلن کی ایک کرسمس مارکیٹ پر ایک حملہ آور نے ٹرک کے ذریعے حملہ کرتے ہوئے کئی افراد کو روند ڈالا۔ دنیا بھر سے سوشل میڈیا صارفین نے برلن کے رہائشیوں اور جرمن شہریوں سے ٹوئٹر پیغامات کے ذریعے اظہار یکجہتی کیا۔

Deutschland Breitscheidplatz am Morgen nach dem Anschlag in Berlin
تصویر: DW/F. Hofmann

اس حملے میں بارہ افراد ہلاک اور 49 زخمی ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ آیہ لو برلن، برلن اٹیکس سمیت دیگر ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ ٹوئٹر کی ایک صارف کیرولینا نے لکھا،' میں جرمنی کے لیے دعا گو ہوں، میں امن کے لیے دعا گو ہوں۔ ہمیں نفرت اور تشدد کا جواب سمجھداری اور صحیح راستے پر چلتے ہوئے دینا ہوگا۔‘‘

سوشل میڈیا پر کچھ ایسے افراد بھی تھے جن کی رائے میں دنیا کے دیگر ممالک میں معصوم جانوں کے ضیاع پر بھی آواز اٹھانی چاہیے۔

تصویر: Twitter/One Republic

ٹوئٹر کے ایک صارف سٹیو نارمین نے لکھا،’’ میں سکتے میں ہوں، یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ اس حملے میں ہم بھی ہلاک ہو سکتے تھے۔ یہ ایک انتہائی تاریک وقت ہے لیکن ہم جلد اس وقت سے گزر جائیں گے۔‘‘

تصویر: Twitter/Mischa Heuer

جرمن اخبار ’بلڈ‘ کے مطابق اس حملے میں مبینہ طور پر ایک 23 سالہ پاکستانی تارکین وطن ملوث تھا۔ اس خبر کے بعد سوشل میڈیا پر کئی افراد جرمن چانسلر اینگیلا میرکل کی مہاجر دوست پالیسی کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔

تصویر: Twitter/Nigel Farage

ٹوئٹر کے ایک صارف نے لکھا،’’ یہ ایک ’ٹرک‘ نہیں تھا جس نے لوگوں پر کرسمس کے موقع پر حملہ کیا بلکہ یہ ایک ’مہاجر‘ تھا جس نے یہ حملہ کیا۔ ذرا اس بارے میں سوچیں۔‘‘

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں