1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلینالے فلم فیسٹیول: کونسی فلمیں اور فنکار جلوہ گر ہوں گے؟

15 فروری 2023

ریڈ کارپیٹ پر فلمی ستاروں کی آمد سے لے کر گولڈن اور سلور بیئرز کے ایوارڈز کے مقابلے تک۔ برلن کے انٹرنینشل فلم فیسٹیول برلینالے 2023ء کی چند نمایاں جھلکیوں پر نظر ڈالتے ہیں، جہاں یوکرین اور ایران توجہ کا مرکز ہیں۔

برلینالے فلم فیسٹیول  کی تیاری
برلینالے فلم فیسٹیول 16 سے 26 فروری تک جرمنی کے دارالحکومت برلن میں جاری رہے گا۔تصویر: Thomas Bartilla/Future Image/IMAGO

کورونا وبا کے سبب دو سالوں تک جاری پابندیوں کے بعد برلن کے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول  کی ایک مرتبہ پھر معمول کے تحت واپسی ہو رہی ہے۔ 16 سے 26 فروری تک جاری فلمی میلے کے دوران مختلف موضوعات پر بنائی گئی تقریباﹰ 300 فلمیں پیش کی جائیں گی۔

اس سال کے برلینالے کا مقصد یوکرین اور ایران کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے جو جنگ کے خلاف اور اپنے انسانی حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے لیے خصوصی تقریبات اور اسکریننگ کے سلسلے کا اہتمام کیا جائے گا۔

یوکرین میں جنگ کا ایک سال

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی کہانی پر مبنی شان پین کی دستاویزی فلم "سپر پاور" کے ورلڈ پریمئر کے علاوہ کئی دیگر فلمیں یوکرین کی حالت زار بیان کر رہی ہیں۔ اس سال فیسٹیول کا انعقاد ایسے وقت میں ہور ہا ہے جب یوکرین پر روس کے حملوں کو ایک سال مکمل ہونے جا رہا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی کہانی پر مبنی دستاویزی فلم "سپر پاور" کا ایک منظرتصویر: 2022. THE PEOPLE’S SERVANT, LLC.

یوکرین جنگ کے حوالے سے بنائی گئی فلموں میں "ایسٹرن فرنٹ"، "آئرن بٹرفلائی"، اور "اِن یوکرین"،  نامی دستاویزی فلمیں شامل ہیں۔ یہ فلمیں گزشتہ برس چوبیس فروری کو روس کی جانب سے کیے گئے حملوں کے بعد سے یوکرین میں بیتی سخت  ترین صورتحال کی کیانیاں بیان کرتی ہیں۔

ایران میں مزاحمتی تحریک کی حمایت

ایران سے تعلق رکھنے والے جعفر پناہی، اصغر فرہادی اور محمد رسولوف جیسے گولڈن بیئر کے فاتحین کی طرح برلینالے ہمیشہ ایرانی فلم سازوں کا زبردست حامی رہا ہے۔ ایران کے لیے سن 2023 کے خصوصی پروگرام میں ایک پینل ڈسکشن شامل ہے جس میں ملک میں "زن، زندگی، آزادی" کے احتجاج میں سنیما اور فنون کے کردار پر بات چیت کی جائے گی۔

عالیہ بھٹ کے ساتھ خصوصی انٹرویو

06:46

This browser does not support the video element.

 

برلینالے ریڈ کارپیٹ پر ستاروں کی آمد

برلن کے فلمی میلے میں بین الاقوامی ستاروں کی شرکت سے  فیسٹیول کی رونق میں چار چاند  لگ جاتے ہیں۔ اس مرتبہ ہالی ووڈ اداکاروں میں سے این ہیتھوے، پیٹر ڈنکلاگے اور ماریسا تومائے گالا پریمئر میں ریڈ کارپیٹ پر جلوہ گر ہوں گے۔ ان فنکاروں کی فلم "شی کیم ٹو می"، فیسٹیول کی افتتاحی فلم ہے۔

ہیلن میرن گائے ناٹیو کی "گولڈا" کے ورلڈ پریمیئر کے لیے بھی برلن میں ہوں گی۔ یہ فلم سن 1973 کی یوم کپور جنگ کے دوران سابق اسرائیلی وزیر اعظم گولڈا میئر کی بایوپک ہے۔

جرمن ٹینس اسٹار بورس بیکر کے بارے میں بنائی گئی فلم کا ایک منظر تصویر: Andy Hayt/Sports Illustrated via Getty Images

ایلکس گبنی کی فلم "Boom! Boom! The World vs. Boris Becker"  جرمن ٹینس اسٹار بورس بیکر کے بارے میں ہے، جنہیں قرض ادا کرنے سے بچنے کے لیے اثاثے چھپانے کے جرم میں سن 2022 میں برطانیہ میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بورس بیکر حال ہی میں جیل سے رہائی کے بعد جرمنی واپس آئے ہیں۔ ان کی بھی میلے میں شرکت متوقع ہے۔

عالمی شہرت یافتہ ہدایت کار، پروڈیوسر، اور اسکرین رائٹر اسٹیون اسپیلبرگ اکیس فروری کو اعزازی گولڈن بیئر وصول کرنے کے لیے برلن آئیں گے۔ انہیں فلم، اور فن و ثقافت میں غیر معمولی پرفارمنس کے لیے اس اعزاز سے نوازا  گیا ہے۔ برلینالے میں ان کی چند فلمیں بھی اسکرین کی جائیں گی۔

برلینالے فلم فیسٹیول 2023ء کی جھلکیاں

برلینالے فلم فیسٹیول کے اعلیٰ ایوارڈز، گولڈن اور سلور بیئرز  کے لیے انیس فلموں کا انتخاب کیا گیا ہے، جو کہ مختلف موضوعات پر جرمنی، فرانس، امریکہ، جنوبی کوریا، جاپان اور چین کے ہدایتکاروں کی جانب سے بنائی گئی ہیں۔

برلینالے ٹیلنٹ پروگرام میں پاکستانی فلم ساز خواتین بھی شامل

03:27

This browser does not support the video element.

امریکی اداکارہ کرسٹن اسٹیورٹ اپنے چھ ساتھی ججوں کے ساتھ بین الاقوامی جیوری کی سربراہی کر رہی ہیں، جس میں ایرانی-فرانسیسی اداکار گلشیفتہ فراہانی، جرمن ہدایت کار اور مصنف والیسکا گریسباخ، امریکی پروڈیوسر فرانسین میسلر، ہانگ کانگ کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر جانی ٹو، اور دو حالیہ گولڈن بیئر فاتح: رومانیہ کے فلم ساز راڈو یوڈے اور کاتالونیا کی ڈائریکٹر کارلا سائمن  شامل ہیں۔

برلینالے میں صنفی تنوع

برلینالے کے منتظمین کی جانب سے ہر سال صنفی تنوع سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار شائع کیے جاتے ہیں۔ اس سال مقابلے میں شامل کی گئی فلموں میں سے صرف چھ فلمیں خواتین نے ڈائریکٹ کی ہیں۔ لیکن مجموعی طور پر موجودہ پروڈکشنز میں سے اڑتیس اعشاریہ سات فیصد فلمیں خواتین ہدایتکاروں کی طرف سے تشکیل دی کی گئی ہیں اور ان میں چار فیصد غیر بائنری فلم ساز شامل ہیں۔

 

اگرچہ مرکزی مقابلے میں کوئی افریقی فلم نہیں ہے، لیکن پینوراما اور فورم جیسے سیکشنز میں براعظم افریقہ کی کئی فلمیں پیش کی جارہی ہیں۔ گولڈن اور سلور بیئرز کے لیے ایوارڈ کی تقریب 25 فروری کو منعقد ہوگی۔

ع آ / ک م (الیزابیتھ گرینئر)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں