1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بشریٰ بیگم پر بدعنوانی کا مقدمہ

17 مئی 2023

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی بیگم بشریٰ بیگم کرپشن کے ایک مقدمے میں ایک ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ اسی کیس میں کچھ روز قبل عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

Pakistan Lahore | Gerichtsprozess: Imran Khan und Bushra Bibi
تصویر: K.M. Chaudary/AP/picture alliance

پیر کو عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بیگم کے ہمراہ عدالت پہنچنے جہاں عدالت نے ان دونوں کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

عام شہریوں کے خلاف مقدمات فوجی قوانین کے تحت؟

پی ڈی ایم کا احتجاج: عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش

بشریٰ بیگم روحانیت اور صوفی ازم سے اپنے لگاؤ کی وجہ سے جانی جاتی ہیں اور ان کے ستر سالہ خاوند عمران خان اسی تناظر میں انہیں اپنا 'مرشد‘ بھی قرار دے چکے ہیں۔ تاہم بعد میں انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عام افراد انہیں (عمران خان کو) اپنا مرشد کہتے ہیں، اس لیے انہوں نے بشریٰ بیگم کے لیے یہ لقب استعمال کیا۔

بشریٰ بیگم کا پیدائشی نام بشریٰ ریاض وٹو ہے۔ شادی کے بعد انہوں نے اپنا نام تبدیل کر کے خان کیا۔ ان کے شوہر اور فالورز انہیں عموماﹰ بشریٰ بی بی یا بشریٰ بیگم کے نام سے پکارتے ہیں۔

عمران خان کے ساتھ شادی کے بعد بشریٰ بیگم عام طور پر عوامی منظرنامے پر کم کم دکھائی دی ہیں جب کہ دوسری جانب  سابقہ کرکٹ ہیرو عمران خان گزشتہ کئی دہائیوں سے عوامی منظرنامے کا حصہ ہیں۔

بشریٰ بی بی سے متعلق چند حقائق

ابتدائی زندگی

بشریٰ بی بی کی ابتدائی زندگی سے متعلق بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔ بشریٰ بی بی کی عمر پچاس برس کے قریب ہے۔ ان کا تعلق ایک زمیندار گھرانے سے ہے جب کہ ان کی پہلی شادی تیس برس تک رہی۔ ان کے پہلے خاوند کا نام خاور فرید مانیکا تھا، جو پنجاب کے ایک بااثر گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور کسٹم افسر  ہیں۔ بشریٰ اور مانیکا کے پانچ بچے ہیں۔

روحانیت اور خفیہ شادی

بشریٰ بیگم اور ان کے سابقہ شوہر مانیکا بابا فرید گنج شکر کے مرید ہیں۔ فریدالدین کا مزار صوبہ پنجاب کے علاقے پاکپتن میں واقع ہے۔

عمران خان کے حامی بشریٰ بیگم کے اس روحانی تعلق کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جب کہ عمران خان کے مخالف بشریٰ بیگم پر جادو ٹونے کے الزام عائد کرتے ہیں۔ عمران خان کے اتحادی ان الزامات کو رد کرتے ہیں۔

سن دو ہزار آٹھ میں بشریٰ بیگم نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں بشریٰ بیگم نے کہا تھا کہ لوگ خدا اور پیغمبر اسلام سے قربت حاصل کرنے کے لیے ان کے پاس آتے ہیں۔

یہ واضح نہیں کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کہاں ہوئی، تاہم کہا جاتا ہے کہ عمران خان کے سابقہ ساتھی عون چوہدری بشریٰ بیگم کی روحانیت سے بہت متاثر تھے۔

عمران خان کی لاہور واپسی، لیکن عوام ايک عجیب خوف میں

03:11

This browser does not support the video element.

سن انیس سو نوے کی دہائی میں عمران خان، جن کو ایک 'پلے بوائے‘ سمجھا جاتا تھا، کہہ چکے ہیں کہ وہ صوفی ازم میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی سن 2018 میں عمران خان کے وزیراعظم بننے سے سات ماہ قبل ہوئی۔

عمران خان کی یہ تیسری شادی تھی، اس سے قبل وہ ایک برطانوی کاروباری شخصیت جیمز گولڈ سمتھ کی صاحبزادی جمائما گولڈسمتھ اور ٹی وی جرنلسٹ ریحام خان سے شادی کر چکے تھے۔ یہ دونوں ازدواجی بندھن طلاق پر ختم ہوئے تھے۔

القادر ٹرسٹ معاملہ

تحریک انصاف کے ارکان کا کہنا ہے کہ بشریٰ بیگم نے عمران خان کو القادر ٹرسٹ کے قیام کے لیے منایا۔ اس غیرمنافع بخش ٹرسٹ کے ذریعے اسلام آباد کے قریب روحانیت اور اسلامی تعلیمات کے موضوعات پر ایک یونیورسٹی قائم کی گئی۔

اس ٹرسٹ پر کرپشن ہی کے تناظر میں عمران خان اور ان کی اہلیہ پر کرپشن کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نظیر تارڑ کے مطابق عمران خان نے متعدد تقاریب میں اس ٹرسٹ کی ترویج بھی کی جب کہ اس ٹرسٹ کے صرف دو ہی ٹرسٹی ہیں اور وہ عمران خان اور بشریٰ بیگم ہیں۔

دوسری جانب عمران خان کی جماعت کے ایک ترجمان فرخ حبیب نے خبررساں ادارے روئٹرز سے بات چیت میں کہا تھا کہ یہ مقدمہ سراسر سیاسی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے اور عمران خان یا ان کی اہلیہ نے اس ٹرسٹ کے معاملے میں کوئی بدعنوانی نہیں کی۔

ع ت، ا ب ا (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں