1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلاگ واچ : Oprah Winfrey کا بھارتی دورہ، لاکھوں شائقين لطف اندوز

23 جنوری 2012

مشہور امریکی میڈیا شخصیت Oprah Winfrey کے بھارتی دورے کی شائقين نے پرزور انداز میں پذیرائی کی ہے۔ سوشل ميڈيا اور ديگر بلاگنگ ويب سائٹس پر لوگ خيالات کا اظہار کر رہے ہيں۔

تصویر: picture-alliance/ dpa

Mississippi امريکہ کے ايک ديہی علاقہ ميں پيدا ہونے والی Oprah Gail Winfrey کو عالمی سطح پر آج ٹيلی وژن ورلڈ کی ایک انتہائی کامياب شخصيت خیال کیا جاتا ہے۔ وہ ٹیلی وژن پروڈیوسر اور اداکارہ ہونے کے علاوہ ٹی وی چینل کی مالک بھی ہیں۔ اس وقت وہ امير ترين سياہ فام امريکی خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ دنيا کی سب سے بااثر خواتین میں شمار کی جاتی ہيں۔ سن 2008 کے اعداد و شمار کے مطابق Oprah Winfrey Show دنيا بھر کے 140 ممالک ميں 46 ملين افراد کی توجہ کا مرکز بنا۔ Oprah Winfrey کے پروگرام نے متنازعہ موضوعات پر جذباتی انداز سے بات کرتے ہوئے امريکہ اور دنيا بھر کی خواتين کے بہت سے تحفظات اور خدشات کو آواز دیتے ہوئے ان کی فلاح و بہبود کے ليے بھی کام کيا۔ يہی وجہ ہے کہ آج Oprah Winfrey ايک ميزبان ہونے کے ساتھ ساتھ روحانی رہنما، سياسی اہلکار، عورتوں کے حقوق کی علمبردار اور انتہائی بااثر شخصيت کے طور پر پہچانی جاتی ہيں۔

گزشتہ دنوں Oprah Winfrey اپنے نئے ٹيليوژن پروگرام، Oprah's Next Chapter کے سلسلے ميں بھارت کے دورے پر تھيں جہاں انہيں بے پناہ پزيرائی حاصل ہوئی ہے۔ اس حوالے سے ٹيليوژن، اخبارات اور خاص کر سوشل ميڈيا کے پليٹ فارموں Facebook اور Twitter اور ديگر بلاگز پر لوگ اپنے خيالات کا کھل کر اظہار کر رہے ہيں۔

Oprah Winfrey امير ترين سياہ فام امريکی خاتون ہيںتصویر: AP

روزنامے ٹائمز آف انڈيا کے ليے اپنے بلا گ ميں ناول نگار شوبھا ڈے لکھتی ہيں کہ ہر شخص Oprah Winfrey کی شخصیت کا حصہ بننا چاہتا ہے اور اسی طرح Oprah Winfrey بھی ہر شخص کی ذات کا حصہ دار بننے کی خواہش رکھتی ہے۔ شوبھا کے مطابق Oprah کی يہ صلاحيت کہ وہ چند ہی منٹوں ميں کسی بھی اجنبی کو اپنے حصار میں لے لیتی ہيں، ان کی شہرت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ شوبھا ڈے کے مطابق Oprah Winfrey اپنے آپ کو ہر عورت کی علمبردار سمجھتی ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ وہ ہر انسان کی نمائندہ ہيں۔

نيويارک ٹائمز کے بھارتی ايڈيشن کے ليے اپنے بلاگ ميں پرشانت اگروال کا کہنا ہے کہ Oprah Winfreyکا انداز تکلم انہيں منفرد بناتا ہے۔ انہوں نے جےپور کے ادبی ميلے کے حوالے سے لکھا کہ Oprah Winfrey نے شائقين سے بات کرتے ہوئے بھارت کے بارے ميں چند ايسی باتيں کہيں جو کوئی اور کرتا تو شايد عوام میں منفی جذبات ابھرتے مگر انہوں نے یہ ایسے انداز میں کہیں کہ حاضرین اور ناظرین ميں قہقہے بکھير ديے۔

شیرل نامی ايگ بلاگر لکھتے ہيں کہ وہ Oprah Winfrey کو ايک عرصہ سے جانتے تھے ليکن جےپور ميں Oprah کو سننے کے بعد اب وہ ان کے پرستار بن گئے ہيں۔ شیرل کو یقین ہے کہ Oprah Winfrey صحیح معنوں ميں ايک روحانی شخصیت ہيں اور ان کے الفاظ شیرل کے لیے ایک بہت بڑا سہارا ثابت ہوئے۔ ان کے الفاظ نے شیرل کے اندر موجود منفی جذبات و احساسات کو زائل کردیا۔ بلاگر کا کہنا ہے کہ واقعی Oprah Winfrey ایک متاثر کن شخصيت ہيں۔

Oprah اپنے نئے ٹيليوژن پروگرام، Oprah's Next Chapter کے سلسلے ميں بھارت ميں تھيںتصویر: AP

Oprah Winfrey کے لاکھوں پرستاروں ہيں لیکن اس کے باوجود کچھ لوگ متضاد آرا کے حامل ہیں۔ انٹرنيشنل بزنس ٹائمز کے ليے اپنے بلاگ ميں پلاش آر گھوش نے لکھا کہ Oprah Winfrey بے انتہا مقبوليت کی قطعاً حقدار نہيں ہيں۔ پلاش کے مطابق ان کے تجزيے کھوکھلے اور بے بنياد ہوتے ہيں اور وہ صرف امريکہ ميں کاميابی حاصل کر سکتی ہيں، مغربی يورپ اور ديگر ممالک ميں نہيں۔ پلاش آر گھوش نے سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ Oprah Winfrey اپنے آپ کو نوجوان نسل کی لڑکيوں کا رول ماڈل مانتی ہيں ليکن وہ ان لڑکيوں کو جو سکھا رہی ہيں، اس کے بارے میں شاید وہ بھی آگاہ نہیں ہیں۔

Oprah Winfrey کو لوگ کسی بھی نظريہ سے ديکھيں، يہ حقيقت ہے کہ وہ لاکھوں لوگوں پر اپنا اثر چھوڑ چکی ہيں اور يہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ سن 2008 ميں نيو يارک ٹائمز کی ايک رپورٹ کے مطابق عرب ممالک ميں بھی Oprah Winfrey کی شہرت تيزی سے پھیل رہی تھی اور ايک ارب سے زائد آبادی والے ملک بھارت ميں ان کی شہرت ديکھ کر اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی شخصیت کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔

رپورٹ : عاصم سليم

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں