یورپی یونین کے رکن ملک بلغاریہ کی پارلیمان کے ایک ڈپٹی اسپیکر پر بھتہ خوری کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔ خود کو ’بلغاریہ کا ڈونلڈ ٹرمپ‘ قرار دینے والے اس سیاستدان نے سات تاجروں کو دھمکیاں دے کر بھتہ طلب کیا تھا۔
اشتہار
مشرقی یورپی ملک بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ سے جمعرات تیرہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق بلغاریہ کی قومی پارلیمان کے نائب اسپیکر وَیسیلِن مارَیشکی (Veselin Mareshki) کے خلاف آج مقدمہ درج کیے جانے کے بعد باقاعدہ طور پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی۔
ریاستی استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ ملزم مارَیشکی نے سات مختلف لیکن کافی بڑے دوا فروش اداروں کے مالکان کو دھمکیاں دی تھیں کہ وہ یا تو اپنے اپنے کاروبار کا کچھ حصہ اس سیاستدان کے نام کر دیں یا پھر بڑے تجارتی نقصان یا اپنے کاروباری اداروں کے بند کیے جانے کے لیے تیار ہو جائیں۔
استغاثہ کے مطابق ملکی پارلیمان کے نائب اسپیکر مارَیشکی، جو اس وقت قانونی طور پر ایک ملزم ہیں، خود بھی کئی پٹرول پمپوں کے علاوہ دوا فروش اداروں کے ایک بڑے سلسلے کے مالک بھی ہیں۔
انہوں نے عام لوگوں کے کاروبار میں ناجائز حصے کے طور پر بھتہ خوری کی کوشش کرتے ہوئے متاثرہ افراد کو یہ دھمکیاں 2012ء اور 2015ء کے درمیانی عرصے میں دی تھیں۔
روئٹرز نے لکھا ہے کہ وَیسیلِن مارَیشکی، جو خود کا ’بلغاریہ کا ڈونلڈ ٹرمپ‘ قرار دیتے ہیں، ’خواہش پارٹی‘ نامی ایک عوامیت پسند سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں۔ انہوں نے کسی بھی طرح کے جرم کے ارتکاب سے متعلق اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ریاستی دفتر استغاثہ کی طرف سے ’سیاسی جبر اور تعاقب‘ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مارَیشکی نے صوفیہ کی پارلیمان میں جمعرات کے روز صحافیوں کو بتایا، ’’یہ کیسے ممکن ہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں تو وکلائے استغاثہ میرے خلاف چھان بین کو یہ کہہ کر بند کر دیں کہ انہیں کسی بھی مبینہ جرم میں میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے، اور پھر چند ہی ماہ بعد کسی بھی اضافی تفتیش کے بغیر، اچانک وہی فائلیں دوبارہ الماری سے نکال کر مجھ پر فرد جرم عائد کر دی جائے؟‘‘
مارَیشکی صوفیہ میں ملکی پارلیمان کے پانچ نائب اسیپکروں میں سے ایک ہیں اور اگر عدالت میں ان کے خلاف الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں مروجہ ملکی قوانین کے تحت آٹھ سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
50 سالہ مارَیشکی نے ملکی سیاست میں گزشتہ برس اس وقت بہت زیادہ شہرت حاصل کر لی تھی، جب انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ بلغاریہ سے ’بدعنوان اشرافیہ کا صفایا‘ کر دیں گے۔ اس سال مارچ میں ملک میں ہونے والے قبل از وقت عام انتخابات میں مارَیشکی کی جماعت ’خواہش پارٹی‘ نے پارلیمان کی 12 نشستیں جیتی تھیں۔
دو ماہ قبل انہوں نے پارلیمانی رکنیت کی وجہ سے خود کو کسی بھی قانونی کارروائی کے خلاف حاصل مامونیت اس لیے ترک کر دی تھی کہ ریاستی دفتر استغاثہ ان کے خلاف تفتیش کر سکے۔
مارَیشکی کے سیاسی حریفوں میں سے ایک کے مطابق اس سیاسی رہنما کی پارٹی کا نام ’خواہش پارٹی‘ ہے، جسے اصولاﹰ عوامی خواہشات کا ترجمان ہونا چاہیے تھا۔ لیکن مارَیشکی کے معاملے میں ’سیاسی خواہش‘ مبینہ طور پر ’بھتہ خوری کی خواہش‘ میں بدل گئی تھی۔
بابا وانگا کی ہوش رُبا پیشین گوئیاں
بہت ہی درست پیشین گوئیاں کرنے والی بلغاریہ کی نابینا خاتون بابا وانگا ویسے تو مدتوں سے شہ سرخیوں میں ہیں تاہم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے خطرے کی وجہ سے ان کی پیشین گوئیوں پر آج کل نئے سرے سے بحث ہو رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/epa/V. Gilotay
کون ہیں بابا وانگا
وہ بلغاریہ میں وانژلیا پاندوا دیمیتروا کے نام سے پیدا ہوئیں۔ بارہ سال کی عمر تک ایک عام سی زندگی بسر کرنے کے بعد وہ ایک پراسرار بگولے کی زَد میں آ کر گم ہو گئیں اور کئی دنوں کے بعد اپنے خاندان کو ملیں لیکن آنکھوں میں مٹی بھر جانے کی وجہ سے اُن کی بصارت کم ہوتی چلی گئی۔ اس کے باوجود وہ کافی کچھ دیکھتی تھیں اور پیشین گوئیاں کر کے لوگوں کی مدد کرتی تھیں۔
تصویر: picture-alliance/epa/V. Gilotay
اب تک کی پیشین گوئیاں
بابا وانگا کا انتقال 1996ء میں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی وہ 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے اور 2004ء میں سونامی، ایک سیاہ فام امریکی شہری کے امریکی صدر بننے اور 2010ء میں عرب دنیا میں ابھرنے والی انقلابی تحریکوں کے سلسلے ’عرب بہار‘ کی پیشین گوئی کر چکی تھیں۔ مزید پیشین گوئیاں، باقی تصاویر میں۔
تصویر: AP
2016ء
بابا وانگا کے مطابق 2016ء میں براعظم یورپ کے ملکوں کو مسلمان عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جن کے نتیجے میں یورپ کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
تصویر: Colourbox/krbfss
2018ء
چین دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور بن جائے گا۔
تصویر: Reuters/H. Kang
2023ء
زمین کے مدار میں ہلکی سی تبدیلی آئے گی۔
تصویر: NASA
2028ء
انسان توانائی کا ایک نیا ذریعہ تلاش کر لے گا۔ اناج کی کمی ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔ سیارے زہرہ کی جانب ایک انسانی خلائی مشن بھیجا جائے گا۔
تصویر: imago/Science Photo Library
2033ء
قطبین پر جمی ہوئی برف پگھل جائے گی اور سمندروں میں پانی کی سطح بلند ہو جائے گی۔
تصویر: Reuters/P. Askin
2043ء
اس سال مسلمانوں کو براعظم یورپ پر کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔ یورپ کے زیادہ تر حصے خلافت کے تحت آ جائیں گے۔ اس کا مرکز روم ہو گا۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Monteforte
2046ء
انسان اپنی مرضی کے مطابق انسانی اعضاء بنا سکے گا۔ اعضاء کی تبدیلی امراض کے علاج کا ایک اہم ذریعہ بن جائے گا۔
تصویر: Getty Images
2066ء
ایک مسجد پر حملہ ہونے کے بعد امریکا غیر معمولی ہتھیار استعمال کرے گا۔ اس سے درجہٴ حرارت اچانک گر جائے گا۔
تصویر: Reuters/M.Sezer
2100ء
مصنوعی سورج زمین کے تاریک حصوں کو روشنی دے گا۔
تصویر: Getty Images/AFP/C. Stache
2111ء
انسان اور روبوٹ کو ملا کر سائیبورگ کے نام سے نئی مخلوق وجود میں لائی جائے گی۔
تصویر: Reuters
2154ء
جانور ارتقا کے عمل سے گزرتے ہوئے نصف انسان بن جائیں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
2170ء
زمین کو بے مثال خشک سالی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تصویر: Reuters/B. Kelly
2195ء
انسان پانی کے اندر رہائشی بستیاں بنا لے گا۔ ان بستیوں میں توانائی اور خوراک کی فراہمی کے ویسے ہی انتظامات ہوں گے، جیسے زمین پر ہوں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Film
2196ء
ایشیا اور یورپ میں رہنے والوں کے ملنے سے انسان کی ایک نئی نسل وجود میں آئے گی۔
تصویر: MNStudio - Fotolia
2201ء
سورج پر تابکاری کی سرگرمیاں سست پڑ جائیں گی اور درجہٴ حرارت گرنے لگے گا۔
تصویر: Colourbox
2288ء
ٹائم ٹریول ممکن ہو جائے گا۔ دوسرے سیاروں سے تعلق بنیں گے۔
تصویر: picture-alliance/AP/Plinio Lepri
2480ء
دو مصنوعی سورج آپس میں ٹکرا جائیں گے۔ زمین پر تاریکی چھا جائے گی۔