بلوچستان: علیحدگی پسندوں نے سات مزدوروں کو ہلاک کر دیا
29 ستمبر 2024مقامی پولیس نے بتایا کہ مسلح افراد نے صوبہ پنجاب کے مشرقی حصے سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا اور خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔ ابھی تک کسی نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق مرنے والوں کا تعلق ملتان سے تھا۔
پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟
بلوچستان ميں طاقت کا استعمال خطرناک ہو گا، تجزيہ کار
پنجگور کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سید فاضل شاہ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، '' پنجگور شہر کے علاقے خدائے آبادان میں نامعلوم مسلح افراد نے سات مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔‘‘ ایک اور مزدور زخمی بھی ہوا۔
رواں برس اگست میں علیحدگی پسند عسکریت پسندوں نےبلوچستان کے مختلف علاقوں کے تھانوں، ریلوے لائنوں اور شاہراہوں پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں صوبے میں آنے یا کام کرنے والے پنجاب کے باشندے بھی شامل تھے، جن کے ٹرکوں کو روکا گیا یا انہیں بسوں سے اتار کر گولی مار دی گئی۔ ان حملوں کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائیاں شروع ہو گئیں۔
اگست میں ہونے والے ان حملوں کی ذمہ داری علیحدگی پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی، جو مرکزی حکومت کے خلاف لڑنے والے متعدد نسلی باغی گروہوں میں سے ایک ہے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مرکزی حکومت صوبے میں گیس اور معدنی وسائل کا غیر منصفانہ استحصال کر رہی ہے جہاں غربت بہت زیادہ ہے۔
ا ب ا/ع ب (روئٹرز، مقامی میڈیا)