پاکستانی صوبہ بلوچستان میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال میں ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اموات کی تعداد 104 ہو چکی ہے۔
اشتہار
پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں 14 جون سے شروع ہونے والی بارشوں کے سبب سڑکوں اور پلوں کے ساتھ ساتھ چار ہزار سے زائد گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ یہ بات پاکستان کی قدرتی آفات سے نمٹنے والی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے بتائی گئی ہے۔
ایک ریسکیو اہلکار اکرم بگٹی کے مطابق بلوچستان کے صرف ضلع لسبیلہ کے مختلف دیہات میں سینکڑوں افراد سیلابی پانی میں گھرے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت متاثرہ افراد کو خوراک، رہائشی خیمے اور دیگر ضروری سامان فراہم کر رہی ہے۔
03:37
پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں گزشتہ روز کہا گیا کہ پاکستانی فوج صوبہ بلوچستان میں سیلاب میں گھرے افراد کو نکالنے کے لیے مقامی انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں، جہاں عالمی ادارہ صحت نے رواں ہفتے انسداد ہیضہ کی ویکسینیشن مہم شروع کی تاکہ پانی کے سبب پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کی جا سکے۔
حالیہ مہینوں کے دوران بلوچستان میں ہیضے کے سبب 28 اموات ہوئی ہیں جبکہ ہزاروں افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ پاکستان میں اکثر ہیضہ کی وبا پھیل جاتی ہے کیونکہ وہ بہت سے لوگوں کی پینے کے صاف پانی تک رسائی نہیں ہوتی۔
لاہور میں مون سون کی طوفانی بارشیں
پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر اور ثقافتی مرکز لاہور میں شدید بارشوں نے نظام زندگی مفلوج کر دیا ہے۔ ان دنوں ہونے والی بارشوں نے گزشتہ کئی برسوں کے ریکارڈ توڑ دیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
سڑکیں تالاب بن گئیں
پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا طوفانی سلسلہ جاری ہے۔ ملک کا دوسرا بڑا شہر لاہور بھی ان بارشوں کی وجہ سے اربن فلڈنگ کی زد میں ہے۔ تازہ ترین برساتی سلسلے کی وجہ سے لاہور کی سڑکیں بھی تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
انڈرپاس زیرآب
لاہور میں ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے کئی انڈر پاسز میں پانی کھڑا ہو گیا اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
نشیبی علاقے سیلاب کی زد میں
بارش اتنی شدید تھی کہ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا اور سڑکیں اور گلیاں برساتی پانی سے بھر گئیں۔ بجلی کا کرنٹ لگ جانے کی وجہ سے متعدد افراد کو ہسپتالوں میں بھی داخل کرایا گیا ہے۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
ریکارڈ بارشیں
لاہور کے علاقے تاجپورہ میں دو سو اڑتیس ملی میٹر بارش ہونے کی وجہ سے زندگی کے معمولات معطل ہو کر رہ گئے۔ اس علاقے کی مارکیٹوں میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے کاروبار بری طرح متاثر ہوا۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
نظام زندگی مفلوج
اربن فلڈنگ کا باعث بننے والی مون سون کی طوفانی بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں اور لوگوں کی نقل و حرکت بھی متاثر ہو رہی ہے۔
تصویر: Arif Ali/AFP
مزید بارشوں کی پیش گوئی
قدرتی آفات سے نمٹنے کے سرکاری صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے نے رواں ہفتے (اکیس سے چھبیس جولائی تک) لاہور میں شدید بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لئے کہا ہے۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
وارسا کا عملہ متحرک
لاہور اور اس کے گردونواح میں مزید بارشوں کی پشین گوئی کے باعث واسا کے عملے کو ہمہ وقت تیار رہنے اور متاثرہ علاقوں سے بارشی پانی کے جلد نکاس کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تصویر: Tanvir Shahzad/DW
7 تصاویر1 | 7
طبی حکام کے مطابق انسداد ہیضہ کی ویکسینیشن مہم کا آغاز 25 جولائی کو ہوا تھا اور یہ جمعہ 29 جولائی تک جاری رہے گی۔
پاکستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جولائی سے شروع ہو کر ستمبر تک جاری رہتا ہے۔