بم دھماکے کرنے والے نیٹ ورک کا خاتمہ کر دیا ہے، سری لنکا
7 مئی 2019
سری لنکا کے حکام نے کہا ہے کہ ایسٹر سنڈے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے نیٹ ورک کے زیادہ تر حصے کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ سری لنکا میں 21 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں 257 افراد مارے گئے تھے۔
اشتہار
سری لنکا کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسٹر سنڈے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے نیٹ ورک کے زیادہ تر حصے کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک آڈیو بیان میں پولیس سربراہ چندانا وِکرامارتنے نے بتایا کہ حکام نے کارروائیوں کے دوران بم بنانے کا سامان قبضے میں لیا جبکہ منصوبہ سازوں سے منسلک قریب 40 ملین ڈالرز کے اثاثے بھی ضبط کر لیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 21 اپریل کو ہونے والے حملوں کے قریب تمام مشتبہ منصوبہ سازوں کو یا تو گرفتار کیا جا چکا ہے یا وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
وکرامارتنے کےمطابق، ’’منصوبہ سازی کرنے والوں میں دو افراد ایسے بھی تھے جو بم بنانے کے ماہر تھے اور وہ دونوں اب ہلاک ہو چکے ہیں۔۔۔ انہوں نے دھماکا خیز مواد کا کچھ حصہ مستقبل میں حملے کرنے کے لیے محفوظ کیا ہوا تھا۔‘‘
تاہم ایک فوجی ذریعے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ تفتیش کار ابھی تک 10 دیگر ایسے اہم افراد کی تلاش میں ہیں جو بم حملوں کی منصوبہ بندی میں اہم کردار کے حامل ہیں: ’’تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ مزید آٹھ سے دس افراد ایسے تھے جنہوں نے منصوبہ بندی کے لیے ہونے والی ملاقاتوں میں شرکت کی۔‘‘
روئٹرز کے مطابق سری لنکا میں ہونے والے ان بم دھماکوں کی تفیش کے لیے آٹھ ممالک کے تفتیش کار سری لنکا کے حکام کی مدد کر رہے ہیں جن میں امریکی ماہرین بھی شامل ہیں۔
تفتیش کار یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا ان بم دھماکے کرنے والوں کو کوئی غیر ملکی مدد یا فنڈنگ بھی حاصل تھی یا نہیں۔ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے اختتام ہفتہ پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا تھا کہ تمام اشارے دہشت گرد گروپ داعش کے ملوث ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر بم حملے، کب کیا ہوا
سری لنکا میں مسیحیوں کے تہوار ایسٹر کے موقع پر تین بڑے گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں پر ہونے والے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد ڈیڑھ سو سے تجاوز کر گئی، جب میں کئی سو افراد زخمی ہوئے۔
تصویر: Reuters/D. Liyanawatte
گرجا گھروں میں دھماکے
سری لنکا میں ایسٹر کے روز یہ حملے اس وقت ہوئے جب سینکڑوں مسیحی ان گرجا گھروں میں عبادت میں مصروف تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/E. Jayawardena
تین مختلف مقامات
ان دھماکوں میں سری لنکا کے مغرب میں دارالحکومت کولمبو اور اس کے نواحی علاقے نیگومبو کے علاوہ ملک کے مشرقی علاقے باٹیکالوآ میں تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
شدید نقصان
حکام کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں سینٹ سباستیان چرچ میں ہوئیں، جہاں چرچ کی چھت بھی تباہ ہو گئی جب کہ اس گرجا گھر میں پچاس سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/I. S. Kodikara
جرمن دفتر خارجہ کی جانب سے اظہار یکجہتی
جرمن وزارت خارجہ کی جانب سے اس حملوں پر گہرے دکھ کے اظہار کے ساتھ جرمن شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ان دوستوں اور رشتہ داروں سے متعلق اطلاعات جرمن حکام کو فراہم کریں، جو اس وقت سری لنکا میں ہیں۔
تصویر: picture-alliance/XinHua/T. Lu
ایسٹر پر سوگ
سری لنکا میں لوگ ایسٹر کے تہوار کے موقع پر خوشی اور جشن میں مصروف تھے کہ ان حملوں نے فضا کو سوگ وار بنا دیا اور لوگ اس موقع پر روتے اور ایک دوسرے کو تسلیاں دیتے نظر آئے۔
تصویر: Reuters/D. Liyanawatte
سکیورٹی سخت
ان بم دھماکوں کے بعد ملک بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ سری لنکا کے صدر نے ملک کے تمام اہم مقامات پر پولیس کے خصوصی دستوں کے علاوہ فوج کی تعیناتی کے احکامات بھی جاری کر دیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Jayawardena
چرچ پولیس کے حصار میں
ان حملوں کے بعد متاثرہ گرجا گھروں کو پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں نے اپنے حصار میں لے لیا۔ ان واقعات کی تفتیش کے لیے فوج کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔