1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنڈس لیگا: دفاعی چیمپیئن ڈورٹمنڈ میچ ہار گیا

14 اگست 2011

جرمن قومی فٹ بال لیگ بنڈس لیگا میں ہفتہ کو دفاعی چیمپئن ڈورٹمنڈ کی ٹیم کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ ڈورٹمنڈ کو ہوفن ہائم نے صفر کے مقابلے میں ایک گول سے ہرایا۔

تصویر: dapd

ہفتہ کو دوسرے میچ ڈے کے دوسرے روز مجموعی طور پر سات مقابلے ہوئے۔ شالکے نےکولون کو ایک کے مقابلے میں پانچ، ہینوور نے نیورمبرگ کو ایک کے مقابلے میں دو اور مائنز نے بھی فرائی برگ کو ایک کے مقابلے میں دو ہی گولوں سے ہرایا۔ اس کے علاوہ مؤنشن گلاڈ باخ کا ششٹ گارٹ سے جبکہ ہیرتھا کا ہیمبرگ سے مقابلہ برابر رہا۔ ہفتے کو کھیلے گئے ساتویں اور آخری میچ میں میونخ کی ٹیم نے آخری لمحات میں گول کرکے وولفس برگ کے خلاف فتح حاصل کی۔

میونخ کے لیے برازیلین فٹ بالر لوئز گوسٹاؤ نے اضافی وقت میں گول کیا۔ یہ جیت میونخ کے لیے اس لیے بھی بہت ضروری تھی کیونکہ وہ پہلے میچ ڈے میں مؤنشن گلاڈ باخ جیسی قدرے کمزور ٹیم سے شکست کھا چکی ہے۔

میونخ اور وولفس برگ کے میچ کا منظرتصویر: picture-alliance/dpa

ہفتہ کو شکست کھانے والے ڈورٹمنڈ کی ٹیم کے نوجوان فٹ بالر ماریو گوئٹسے سابقہ مقابلوں میں شائقین سے بہت داد وصول کرچکے تھے۔ ہفتے کو البتہ ہوفن ہائم کے خلاف ان کا جادو نہ چل سکا۔ گوئٹسے نے اپنے کلب کی نمائندگی کرتے ہوئے ہیمبرگ اور پھر قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے برازیل کے خلاف کھیلے گئے میچ میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی۔ ہوفن ہائم کے خلاف مجموعی طور پر ڈورٹمنڈ نے مناسب کھیل کا مظاہرہ کیا مگر جیت ان سے دور ہی رہی۔ میچ کا واحد گول ہوفن ہائم کے اسٹرائیکرSalihovic نے گول سے 30 میٹر کی دوری پر ایک فری کک کے ذریعے کیا۔

ڈورٹمنڈ کے کوچ یورگین کلوپ کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں نے بہت جان ماری مگر کھیل کے شروع میں کی گئی کچھ غلطیوں کے سزا ہار کی صورت میں ملی۔ ’’ہوفن ہائم نے بہت محنت کی، ہم ان سے بہت سیکھ سکتے ہیں مگر فی الحال شکست کی وجہ سے بہت برا محسوس ہو رہا ہے۔‘‘

بنڈس لیگا کے سلسلے میں اتوار کو کائزرس لاؤٹرن کا مقابلہ آؤگس بیرگ سے جبکہ بائر لیورکوزن کا مقابلہ ویردر بریمن سے ہوگا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں