بنکاک میں حالات قدرے پرامن مگر تناؤ برقرار
21 مئی 2010ریڈشرٹس کے اعلیٰ رہنماؤں نے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ پرتشدد کارروائیوں سے باز رہیں اور ان کا حصہ نہ بنیں۔ مظاہرین کی بڑی تعداد کے ہتھیار ڈالنے اور مظاہروں کے خاتمے کے اعلان کے بعد بنکاک شہر کے حالات معمول پر آنا شروع ہو گئے ہیں تاہم ابھی شہر میں کشیدگی کی فضا موجود ہے۔ گزشتہ چھ ہفتوں سے بنکاک شہر کے اہم کاروباری مرکزی علاقے سمیت متعدد مقامات پر جمع ہونے والے مظاہرین کے خلاف سخت فوجی آپریشن کے بعد ریڈ شرٹ مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بدھ کے روز سے جاری اس سخت فوجی آپریشن میں حکومتی ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر نو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ریڈ شرٹ مظاہرین کے ایک رہنما ویرا موزیکاپونگ نے جمعرات کے روز سیکیورٹی فورسز کے سامنے خود کو گرفتاری کے لئے پیش کر دیا۔ انہوں نے گرفتاری کے وقت کہا کہ جمہوریت کو طاقت کے زور پر دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہتری کی بنیاد عدم تشدد پر ہی قائم ہوتی ہے۔
اس سے قبل فوج نے بنکاک میں ایک بدھ مندر میں پناہ لئے ہوئے مظاہرین کے خلاف آپریشن کیا۔ اس کارروائی کے دوران مندر میں جمع پندرہ سو مظاہرین کو وہاں سے نکال دیا گیا جبکہ بعد میں مندر کے باغ سے چھ افراد کی لاشیںبرآمد ہوئیں۔
دوسری جانب سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ بنکاک میں آپریشن کے بعد حالات کا معمول کی جانب لوٹنا صرف ایک عارضی صورتحال ہے اور مستقبل قریب میں یہ حالات اسی طرح معمول پر نہیں رہیں گے بلکہ احتجاج مزید سخت اور مزید پرتشدد صورت میں سامنے آسکتا ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر / خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی