بنکاک میں ’کمانڈر ریڈ‘ شدید زخمی
14 مئی 2010بنکاک کے اس علاقے پر ہزاروں مظاہرین گزشتہ کئی ہفتوں سے قابض تھے اور حکومت نے اس علاقے کو خالی کرانے کے لئے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔ کھتیا سواسدیپول نامی یہ رہنما ریڈ شرٹس کے عسکری بازو کی قیادت کرتے ہیں۔ انہیں انتہائی تشویشناک حالت میں شمالی بنکاک کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ہسپتال حکام کے مطابق ان کے ہمراہ دیگر چار مظاہرین بھی زخمی حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے ہیں۔
کھتیا جو عرف عام میں سیہ ڈائنگ یا کمانڈر ریڈ بھی کہلاتے ہیں، تھائی حکومت کی جانب سے ’’دہشت گرد ‘‘ قرار دئے جا چکے ہیں اور ان پر بنکاک میں دستی بموں کے درجنوں حملوں کی منصوبہ بندی کے الزامات عائد ہیں۔ ان حملوں میں مجموعی طور پر 100 افراد زخمی ہوئے تھے۔
بنکاک کے اس تجارتی علاقے میں فوج پر پتھراؤ کرنے والے مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں۔ ریڈ شرٹس مظاہروں میں شامل ایک شخص سر میں گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا ہے جبکہ جمعرات کے روز پیش آنے والے اس تازہ پرتشدد واقعے میں نو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
متعدد تھائی اور غیر ملکی رپورٹروں کے مطابق کھتیا پر گولی اس وقت چلائی گئی، جب وہ صحافیوں کو انٹرویو دے رہے تھے۔ مقامی مبصرین کا خیال ہے کہ اس حکومتی اقدام کا مقصد ریڈ شرٹس رہنماؤں کو یہ واضح پیغام دینا ہے کہ اگر وہ مذاکرات کی میز پر نہ لوٹے اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا تو انہیں شدید ترین نتائج کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
تشدد کا یہ واقع تھائی وزیراعظم ابھیسیت ویجا جیوا کی جانب سے نومبر میں انتخابات کے اپنے اعلان کردہ منصوبے کی تنسیخ کے بعد سامنے آیا ہے۔ وزیراعظم نے مظاہرین کی طرف سے نئے مطالبات سامنے آنے پر اپنا منصوبہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل سخت ترین دباؤ کے شکار وزیراعظم ویجیاجیوا نے قومی مصالحتی پروگرام کا اعلان کیا تھا، جس میں یقین دلایا گیا تھا کہ ملک میں رواں برس نومبر میں قبل از وقت انتخابات کا انعقاد کر دیا جائے گا۔ تاہم اس کے بعد مظاہرین کی جانب سے نئے مطالبات سامنے آنے لگے تھے۔
رپورٹ عاطف توقیر
ادارت شادی خان سیف