بنگلور فائرنگ دہشتگردانہ حملہ نہیں،چدم برم
16 مارچ 2010آج ہونے والی فائرنگ کے واقعے کی وجہ سے اس مرکز کی سلامتی کسی بھی وقت خطرے میں نہیں تھی۔ اسرو کے ترجمان ایس ستیش کے مطابق اس واقعے میں دو افراد علی الصبح بنگلور کے نواح میں واقع خلائی تحقیقی مرکز کے قریب مشکوک حالت میں گھوم رہے تھے۔ جب سیکیورٹی حکام نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی تھی۔ اس پر جوابی فائرنگ بھی کی گئی اور یہ دونوں افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ حکام ابھی تک ابتدائی تحقیقات میں مصروف ہیں۔ اس بھارتی خلائی تحقیقی مرکز میں ملک کا Deep Space Networkقائم ہے اور وہیں سے خلا میں ISROکے سیٹیلائٹ مشنوں کی کارکردگی پر نگاہ رکھی جاتی ہے۔
اس واقعے کے بعد نئی دہلی میں ملکی پارلیمان کے باہر مرکزی وزیر داخلہ پی چدم برم نے صحافیوں کو یقین دلایا کہ اس مرکز کی حفاظت کے لئے ہر حوالے سے کافی انتظامات کئے گئے تھے ، پھر بھی وہاں سلامتی کے انتظامات کا ملکی اداروں کی طرف سے دوبارہ جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا منگل کی صبح فائرنگ کا یہ واقعہ اسرو کمپلیکس پر دہشت گردانہ حملے کی کوشش بھی ہو سکتا ہے، پی چدم برم نے کہا کہ ابتدائی چھان بین کے نتائج کے مطابق اس بات کے امکانات کم ہیں کہ یہ کوئی سوچا سمجھا دہشت گردانہ حملہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے جس طرح اچانک فائرنگ شروع کی، اور پھر جس طرح وہ فرار بھی ہوگئے، یہ حقائق اب تک یہ ظاہر کرتے ہیں کہ فائرنگ کا یہ واقعہ منظم دہشت گردوں کی سوچی سمجھی کارروائی نہیں تھا۔ ساتھ ہی بھارتی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ فی الحال اس حملے کی نوعیت کے بارے میں حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔
اسی دوران نئی دہلی میں ملکی وزارت داخلہ نے اس واقعے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دوسری طرف کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے بھی ISROکمپلیکس کے باہر فائرنگ سے متعلق مکمل چھان بین کا حکم دے دیا ہے ۔
اس بارے میں تیار ہونے والی رپورٹ کرناٹک حکومت کی طرف سے نئی دہلی میں مرکزی حکومت کو بھجوا ئی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کل بدھ کے روز ایک ایسا اعلیٰ سطحی سیکیورٹی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں مجموعی سیکیورٹی صورت حال، خاص کراسروتنصیبات کے لئے حفاظتی انتظامات کا نئے سرے سے جائزہ لیا جائے گا.
رپورٹ عصمت جبیں
ادارت افسر اعوان