بنگلہ دیشی جوہری پاور پلانٹ: حسینہ فیملی کا کرپشن سے انکار
25 دسمبر 2024بنگلہ دیش کی عوامی لیگ پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے، جو اپنی والدہ کے دور اقتدار میں ان کے مشیر بھی تھے، کہا ہے کہ ڈھاکہ میں اینٹی کرپشن کمیشن کی طرف سے ان کی والدہ اور مجموعی طور پر ان کے خاندان پر لگائے جانے والے کرپشن اور رشوت خوری کے الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں۔
روسی کمپنی روساٹوم کو دیا جانے والا معاہدہ
25 دسمبر بدھ کے روز ملنے والی رپورٹوں کے مطابق سجیب واجد نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش کے روپ پور نیوکلیئر پاور پلانٹ کا معاہدہ روساٹوم (Rosatom) کو دیے جانے کے سلسلے میں ان پر اور ان کی والدہ پر لگائے جانے والے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
بنگلہ دیش: بھارت سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ
شیخ حسینہ کے دور حکومت میں 2015ء میں روپ پور کے مقام پر 12.65 بلین ڈالر مالیت کا یہ معاہدہ روس کے سرکاری انتظام میں کام کرنے والے ایٹمی توانائی کے شعبے کے ادارے روساٹوم کو دیا گیا تھا۔
روساٹوم جوہری بجلی گھروں کے لیے افزودہ یورینیم فراہم کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے پرعزم
اس ڈیل کے روساٹوم کو دیے جانے کے بارے میں بنگلہ دیش کے بدعنوانی کی روک تھام کے ریاستی کمیشن کی طرف سے ابھی پیر 23 دسمبر کو کہا گیا تھا کہ اس نے اس ڈیل کے سلسلے میں کرپشن، مالیاتی غبن اور منی لانڈرنگ کے الزامات کی باقاعدہ چھان بین شروع کر دی ہے۔
اس کے جواب میں بھارت میں پناہ گزین شیخ حسینہ کے امریکہ میں مقیم بیٹے سجیب واجد نے نے کہا ہے کہ وہ، ان کی والدہ یا ان کے خاندان کا کوئی بھی دوسرا فرد اس ڈیل کے حوالے سے کسی بھی طرح کی کرپشن کا مرتکب نہیں ہوا تھا۔ مزید یہ کہ اس بارے میں لگائے جانے والے الزامات ''قطعی جھوٹے‘‘ اور ''کردار کشی کی مہم کا حصہ‘‘ ہیں۔
بنگلہ دیش میں الیکشن اگلے سال کے آخر تک ہو سکتے ہیں، یونس
روپ پور جوہری بجلی گھر منصوبہ
روسی کمپنی روساٹوم کو نو برس قبل دیے جانے والے اس معاہدے کے تحت روپ پور میں دو جوہری بجلی گھر تعمیر کیا جانا ہیں، جن میں سے ہر ایک 1,200 میگا واٹ تک بجلی پیدا کر سکے گا۔
کشیدہ تعلقات کے درمیان بھارت، بنگلہ دیش خارجہ سکریٹریوں کی ملاقات
ڈھاکہ میں اینٹی کرپشن کمیشن کے مطابق اس معاہدے میں مبینہ طور پر پانچ بلین ڈالر کے برابر مالی بے قاعدگیاں ہوئی تھیں اور ان میں اس دور کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ان کا بیٹا سجیب واجد اور شیخ حسینہ کی ایک رشتہ دار خاتون ٹیولپ صدیق بھی شامل تھیں۔
بنگلہ دیش: بھارت فرار ہونے کے بعد شیخ حسینہ کا پہلا عوامی خطاب
ٹیولپ صدیق اس وقت برطانیہ میں لیبر پارٹی کی حکومت میں وزیر خزانہ ہیں اور اسی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے سلسلے میں ان سے برطانیہ میں ملکی حکام کی طرف سے پوچھ گچھ بھی کی گئی ہے۔
کئی دہائیوں بعد پاکستان سے براہ راست کارگو جہاز بنگلہ دیش میں
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ایک ترجمان کے مطابق ٹیولپ صدیق نے بنگلہ دیش میں نیوکلیئر پاور پلانٹس کے معاہدے سے متعلق اپنے کسی بھی قسم کے کردار کی تردید کی ہے۔
بنگلہ دیشی اینٹی کرپشن کمیشن کے مطابق روپ پور کے جوہری بجلی گھروں سے متعلق ڈیل میں مبینہ بدعنوانی اور مالیاتی غبن سمندر پار بینک اکاؤنٹس کی مدد سے کیے گئے تھے۔
م م/ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی)