بن لادن کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کوئٹہ میں ریلی
3 مئی 2011خبررساں ادارے اے ایف پی نے عینی شاہدین اور ریلی کے منتظمین کے حوالے سے بتایا کہ پیر کو کوئٹہ میں اسامہ بن لادن کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکلے۔ انہوں نے ’امریکہ مردہ باد’ کے نعرے لگائے اور امریکی پرچم نذرِ آتش کیا۔
اس ریلی میں شرکت کرنے والوں کا تعلق ایک مذہبی جماعت سے بتایا جاتا ہے جبکہ ریلی کی قیادت وفاقی پارلیمان کے رکن عصمت اللہ نے کی۔
امریکہ کی جانب سے پاکستان میں کمانڈو آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے اعلان کے بعد، وہاں نکالی جانے والی اپنی نوعیت کی یہ پہلی ریلی تھی۔ اے ایف پی نے اس کے منتظمین کے حوالے سے شرکاء کی تعداد ایک ہزار سے بارہ سو تک بتائی ہے جبکہ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے جمع ہونے والوں کی تعداد آٹھ سو تھی۔
ریلی کے شرکاء سے خطاب میں عصمت اللہ نے کہا، ’بن لادن مسلم دنیا کے ہیرو تھے اور وہ شہادت کے بعد مجاہدِ اعظم بن گئے ہیں۔‘
عصت اللہ نے مزید کہا، ’ان کی شہادت سے تحریک ختم نہیں ہو جائے گی۔ یہ جاری رہے گی اور ہزاروں مزید بن لادن پیدا ہوں گے۔‘
ان کا کہنا تھا، ’آج کے آپریشن سے ثابت ہو گیا کہ امریکہ کو بین الاقوامی سرحدوں کی پاسداری کا کوئی خیال نہیں اور وہ کسی بھی وقت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر سکتا ہے۔‘
اس ریلی میں شریک افراد نے طالبان اور اس کے اعلیٰ رہنما ملا عمر کے حق میں بھی نعرے بازی کی۔
کوئٹہ پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کا دارالحکومت ہے۔ یہ صوبہ ایران اور افغانستان کی سرحدوں سے بھی ملتا ہے۔ وہاں کے بلوچ قبائل وفاقی حکومت سے وسیع تر خودمختاری کے حصول کے لیے شدت پسندی کا راستہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ وہ خطے سے حاصل ہونے والے تیل و گیس کے ذخائر سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے بھی زیادہ سے زیادہ حصہ چاہتے ہیں۔ دوسری جانب اس خطے کو بھی دہشت گردانہ حملوں کا سامنا ہے، جن کی ذمہ داری طالبان پر ڈالی جاتی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: افسر اعوان