1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بون، سابقہ دارالحکومت کی نئی پہچان

22 مئی 2013

جرمنی کے مغربی صوبے نارتھ رائن ویسٹ فالیہ (NRW) کے اس شہر کو تقريبا پچاس سال تک وفاقی دارالحکومت کی حیثیت حاصل رہی۔

تصویر: picture-alliance/dpa

1999سے دارالحکومت کے برلن منتقل کیے جانےکے بعد سےاس کو  عام  شہر کی حیثیت حاصل ہوگئی لیکن یہ کہنا درست نہ ہو گا کہ دارالحکومت کی منتقلی کے بعد اس شہر کی اہمیت ثانوی رہ گئی ہے۔

دریاۓرائین پر واقع یہ شہراب بھی قومی وبین الا قوامی اہمیت کا حامل ہے۔جہاں پہلےوزراء کےدفاتر تھے، اب وہاں ڈیڑھ سوسے زائد ملکی و غیرملکی اداروں اور تنظیموں کے دفاتر ہیں۔ 1996ء میں اس شہر کو ایک اور اعزاز حاصل ہوا، جب اقوام متحدہ نےیہاں اپنےمختلف ذیلی اداروں کی بنیاد رکھی۔ ايک چھوٹا شہر ہونے کے باوجود بون بين الاقوامی سطح پر بڑا کردار ادا کر رہا ہے۔

عظیم موسیقار بیتھوفن اسی شہر میں پیدا ہوئے

بون تاریخ کے جھروکوں سے

پہلی صدی میں روميوں نے دریاۓرائین کے کنارے’’کسترا بونيسِاں‘‘ نامی فوجی چھاونی قائم کی تھی۔ یہیں سے اس شہر کی تاریخ کا آغاز ہوتا ہے۔ تیرھویں صدی سے اٹھارویں صدی تک یہ شہر کولون کے بڑے پادری Archbishops اور منتخب نمائندوں کی مجلس Electors کے زیرانتظام رہا۔ اس زمانے کے تاریخی ورثے کی جھلک شہر میں جابجا دکھائی دیتی ہے، جیسےیونیورسٹی کی عمارت اورپوپلزڈوف کاشاہی محل، سترھویں صدی کےمشہور باروک طرز کے تعمیراتی فن aroquebکی شاندار مثالیں ہیں۔ 

اندرون شہرمیں واقع مکانات اور آرائش وسجاوٹ کےتعمیراتی فن     Nouveau Art کی طرز پر بنی کوٹھیاں اس شہر کاحسن  ہیں۔ فن و ثقاقت میں بھی اس شہر کو خاص مقام حاصل رہا ہے۔ مغربی کلاسیکی موسیقی کی دنیا کے عظیم موسیقار لڈوگ فان بیتھوفن1770ء میں یہاں پیداہوۓ، جنھوں نے کلا سیکی موسیقی میں رومانی احساس پیداکیا۔ ان کی یاد میں منایا جانے والہ سالانہ بیتھوفن موسیقی فیسٹیول یہاں کی ثقافتی زندگی کا اہم جزو ہے۔ بون کو عجائب گھروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے،کیونکہ یہاں تیس سے زائد عجائب گھر ہیں، جن میں ایک نیا عجائب خانہ ’’تاریخ کا گھر‘‘بھی شامل ہے۔یہ عجائب گھر وفاقی جمہوریہ جرمنی کی تاریخ جاننے کا موثر ذریعہ ہے۔ اس میں اہم تاریخی دستاویزات اور پچھلے پانچ عشروں کے جمح شدہ فن پارے رکھے گئے ہیں۔

بون شہر کا’’تاریخ کا گھر‘‘ نامی مشہور میوزیمتصویر: AP

دریاۓ رائین پر ‎سکون اور امن کے ساتھ

 دریاۓ رائین اس شہر میں آباد تین لا کھ باشندوں کی روزمرہ زندگی میں غیرمعمولی اثر رکھتا ہے۔ انھیں رائین لینڈر یعنی دریا کےکنارے رہنےوالے بھی کہا جاتا ہے۔ بنیادی طور پر یہاں کے باشندے امن پسند اور پرسکون ہیں۔ جس کی ایک وجہ اس شہرکے اطراف کے خوبصورت اور روح پرور قدرتی مناظر ہیں۔ بحری تجارتی جہاروں کی مسلسل آمدورفت اورشہر کےچاروں طرف پھیلی ہوئی سرسبزوشاداب زیبن گبیرگے کی پہاڑیوں کی سلسلے اور دریا کے کنارےدور تک پھیلے ہوۓ گھاس کےقطعےکھچہ ایسا نظارہ پیش کرتے ہیں، جس کےبارے میں عظیم ماہر لسانیات اور فلسفی ولہیم فان ہمبولڈ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوۓ کہا تھاکہ ’’بون دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں