افریقی ملک بوٹسوانا میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران کم از کم 275 ہاتھی پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھیوں کی ہلاکت رواں صدی میں ہاتھیوں کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
اشتہار
بوٹسوانا میں 275 ہاتھیوں کی پراسرار ہلاکت
افریقی ملک بوٹسوانا میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران کم از کم 275 ہاتھی پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھیوں کی ہلاکت رواں صدی میں ہاتھیوں کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
تصویر: via Reuters
اس ملک کے محکمہ جنگلی حیات اور نیشنل پارک کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہوں نے تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ پتا چلایا جا سکے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھی کیسے ہلاک ہو گئے؟
تصویر: picture-alliance/dpa
یہ تمام ہاتھی افریقہ کے جنوب میں واقع اس ملک کے اوکاوانگو ڈیلٹا نامی علاقے میں مردہ پائے گئے۔
تصویر: via Reuters
ان پراسرار ہلاکتوں کا جائزہ لینے اور اصل تعداد کا اندازہ لگانے کے لیے سینکڑوں کارکنوں کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔ اسی طرح ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے۔
تصویر: via Reuters
مختلف مردہ ہاتھیوں کے سیمپل حاصل کر لیے گئے ہیں۔ یہ سیمپل ساؤتھ افریقہ، زمبابوے اور کینیڈا روانہ کیے گئے ہیں تاکہ ہلاکت کی وجوہات تلاش کی جا سکیں۔
تصویر: via Reuters
مقامی آبادیوں اور قبائل کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ مردہ ہاتھیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور نہ ہی انہیں ہاتھ لگائیں۔
تصویر: via Reuters
اس ملک میں ہاتھیوں کا غیرقانونی شکار ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن حکام کے مطابق یہ غیرقانونی شکار نہیں بلکہ اس مرتبہ ہلاکتوں کی وجہ کچھ اور ہے۔
تصویر: via Reuters
بوٹسوانا کے حکام کے مطابق ہلاکتوں کی وجہ کوڈ انیس بھی ہو سکتی ہے لیکن فی الحال انہیں زہر دے کر مارنے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔
تصویر: via Reuters
نیشنل پارک کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھیوں کی ہلاکت رواں صدی کا ہاتھیوں کے لیے سب سے بڑا نقصان ہے۔ ان کے مطابق ان کا ملک سیاحت کی منزل تھا لیکن اب حالات بدل جائیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Bhuiyan
8 تصاویر1 | 8
اس ملک کے محکمہ جنگلی حیات اور نیشنل پارک کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہوں نے تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ پتا چلایا جا سکے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھی کیسے ہلاک ہو گئے؟ یہ تمام ہاتھی افریقہ کے جنوب میں واقع اس ملک کے اوکاوانگو ڈیلٹا نامی علاقے میں مردہ پائے گئے۔
ان پراسرار ہلاکتوں کا جائزہ لینے اور اصل تعداد کا اندازہ لگانے کے لیے سینکڑوں کارکنوں کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔ اسی طرح ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے۔ مختلف مردہ ہاتھیوں کے سیمپل حاصل کر لیے گئے ہیں۔ یہ سیمپل ساؤتھ افریقہ، زمبابوے اور کینیڈا روانہ کیے گئے ہیں تاکہ ہلاکت کی وجوہات تلاش کی جا سکیں۔
مقامی آبادیوں اور قبائل کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ مردہ ہاتھیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور نہ ہی انہیں ہاتھ لگائیں۔ اس ملک میں ہاتھیوں کا غیرقانونی شکار ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن حکام کے مطابق یہ غیرقانونی شکار نہیں بلکہ اس مرتبہ ہلاکتوں کی وجہ کچھ اور ہے۔
نیشنل پارک کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں ہاتھیوں کی ہلاکت رواں صدی کا ہاتھیوں کے لیے سب سے بڑا نقصان ہے۔ ان کے مطابق ان کا ملک سیاحت کی منزل تھا لیکن اب حالات بدل جائیں گے۔
بوٹسوانا کے حکام کے مطابق ہلاکتوں کی وجہ کوڈ انیس بھی ہو سکتی ہے لیکن فی الحال انہیں زہر دے کر مارنے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔