بُلغاریہ کا سیاسی منظر
6 جولائی 2009یورپی ملک بلغاریہ میں عام انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آ گئے ہیں اور مرکزی دائیں بازو کی جماعتوں کا اتحاد GERB سب سے بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آیا ہے۔
اِس الیکشن میں وزیر اعظم Sergey Stanishev اور اُن کی سوشلسٹ جماعت کو توقع کے خلاف شکست کا سامنا رہا ہے اور سوشلسٹ پارٹی کو بہت کم ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
دائیں بازو کی جماعت کو حاصل ہونے والے ووٹوں کی مناسبت سے اُسے دو سو چالیس کے ایوان میں ایک سو اُنیس نشستیں حاصل ہونے کی امید ہے۔ یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔
دائیں بازو کی جماعت کی کامیابی سے گزشتہ چار سالوں سے برسرِ اقتدار چلی آ رہی سوشلسٹ پارٹی کو زوال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انتخابی نتائج کی تفصیلات کے بعد سوشلسٹ پارٹی نے اپنی شکست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن میں سوشلسٹ جماعت صرف انتالیس سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
دائیں بازو کی جماعت GERB کے لیڈر دارالحکومت صوفیہ کے میئر Boiko Borisov ہیں۔ کامیابی کے بعد صوفیہ شہر کے میئر نے کہا کہ وہ حکومت سازی کے بعد ملک سے کرپشن کا کُلی طور پر سدِ باب کرنے کی کوشش کریں گے۔ اِسی نعرے پر انتخابات میں اُن کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے جلد حکومت بنانے کا عندیہ دیا ہے۔ الیکشن میں کامیابی کے بعد بلقان خطے کے اِس ملک کے وہ اگلے وزیر اعظم ہوں گے۔ بلغاریہ کے ممکنہ نئے وزیر اعظم ماضی کے کمیونسٹ دور کی حکومتوں کے سربراہوں کے باڈی گارڈ رہ چکے ہیں۔ Boiko Borisov کی دائیں بازو کی پارٹی کئی جماعتوں کا اتحاد ہے اور اِس میں بہت ساری چھوٹی پارٹیاں شامل ہیں۔
یورپی ملک بلغاریہ کا شمار یورپی یونین کےغریب ملکوں میں ہوتا ہے۔ نئے وزیر اعظم کو کرپشن کے ساتھ ساتھ کئی اور اہم پہلوؤں پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ اِن میں منظم جرائم کا مسئلہ بھی خاصی سنگینی اختیار کئے ہوئے ہے۔ اِن انتخابات میں بھی مشتبہ جرائم پیشہ افراد پلاننگ کے ساتھ پارلیمنٹ میں پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔ اِس کا اُن کو فائدہ یہ حاصل ہو گا کہ بلغاریہ کے دستور کے مطابق اُن کے خلاف جاری تفتیشی عمل یا عدالتی کارروائی پارلیمنٹ کی مدت مکمل ہونے تک معطل رہے گی۔ بلغاریہ کے سیاسی منظر نامے پر ووٹوں کی خرید کا عمل بھی اہم ہے۔ اِس الیکشن کے دوران بھی ووٹوں کی خرید کی آوازیں سامنے آئی ہیں حالانکہ حکومت کی جانب سے جرمانوں کے علاوہ قید کی سزا کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
جس انداز میں سیاسی نتائج کا رُخ چل رہا ہے، اِس کے حوالے سے مُعلق پارلیمنٹ کا عمل میں آنا یقینی لگ رہا ہے۔ اِس باعث بعد میں بھی دائیں بازو کی جماعتوں کو اپنی پالیسیوں کو عملی شکل دینے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ آج پیر کو جزوی حتمی سرکاری نتائج کا اعلان کیا جانے والا ہے جبکہ مکمل نتائج کے سرکاری اعلان میں ایک ہفتہ بھی لگ سکتا ہے۔
بلغاریہ میں قائم ہونے والی حکومت کو اُن بہت سے اہداف کو حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرنا ہو گی، جو یورپی یونین کی جانب سے مقرر کئے گئے ہیں اور جن میں خاص طور سے کرپشن کی بیخ کنی سب سے اوپر ہے۔ اِسی باعث بلغاریہ کو یورپی یونین کے اندر سب سے زیادہ بدعنوانی کا شکار ملک تصور کیا جاتا ہے۔