بِل گیٹس کا دورہ پاکستان، پولیو کا خاتمہ چند برس میں ممکن
17 فروری 2022خیال رہے کہ پاکستان دنیا کے ان دو آخری ممالک میں سے ایک ہے، جہاں پولیو وائرس ابھی تک موجود ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بل گیٹس نے دنیا سے پولیو وائرس کے خاتمے کے امکانات کے بارے میں کہا، ''ہم ابھی تک کامیاب تو نہیں ہوئے لیکن یقینی طور پر ہم آج جس سطح پر ہیں، وہاں تک ہم پہلے کبھی نہیں پہنچے۔‘‘
بِل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن پولیو کے عالمی سطح پر خاتمے کی مہم کا حصہ ہے۔
پاکستان اور اس کا ہمسایہ ملک افغانستان دنیا بھر میں ایسے دو ممالک باقی بچے ہیں، جہاں پولیو کا وائرس ابھی تک موجود ہے۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے صحت فیصل سلطان کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک میں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری کوششیں ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں، ''میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں 2022ء میں کیے گئے اقدامات سے ممکنہ طور پر پولیو کے خاتمے کی راہ ہموار ہو گی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ''افغانستان کے حوالے سے ایک سوالیہ نشان ہے کیونکہ وہاں زیادہ پیچیدہ صورتحال ہے۔‘‘ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 2018ء میں ویکسینیشن کی شرح میں کمی آنے کے بعد اب وہاں دوبارہ اس میں بہتری آ رہی ہے مگر اسے مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے صحت فیصل سلطان کے مطابق پاکستان طالبان انتظامیہ کے ساتھ صحت کے حوالے سے بھی رابطہ کاری کر رہا ہے، ''ہماری بات چیت جاری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پولیو کے خاتمے کی مہم میں ربط لایا جائے، کیونکہ ہمارے دونوں ملک آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور ان میں بہت گہرے رابطے ہیں۔‘‘
گیٹس فاؤنڈیشن کے مطابق پاکستان میں گزشتہ ایک برس سے بھی زائد عرصے سے کوئی بھی بچہ پولیو کے سبب معذور نہیں ہوا، تاہم گزشتہ برس دسمبر میں صوبہ خیبر پختونخوا سے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو کا وائرس پایا گیا تھا۔ افغانستان میں البتہ 2021ء کے دوران پولیو سے متاثرہ چار کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔
ا ب ا / ا ا(روئٹرز، اے پی)