بچوں سے جنسی زیادتی: ویٹیکن کے سابق مالیاتی سربراہ کو سزا
13 مارچ 2019
سابق آسٹریلوی کارڈینل اور ویٹیکن کے مالیاتی امور کے سابق سربراہ جارج پَیل کو بچوں سے جنسی زیادتی کے جرم میں چھ سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ وہ ایک کلیسائی کوائر کے رکن دو نابالغ لڑکوں سے جنسی زیادتی کے مرتکب ہوئے تھے۔
اشتہار
نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اس وقت 77 سالہ کارڈینل جارج پَیل کو گزشتہ برس دسمبر میں ایک آسٹریلوی عدالت نے قصور وار قرار دے دیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں سزا بعد میں سنائی جائے گی۔ آج بدھ تیرہ مارچ کو میلبورن کی اس عدالت نے اپنے فیصلے میں سابق کارڈینل کو چھ سال کی سزائے قید کا حکم سنا دیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق جارج پَیل پر یہ الزام ثابت ہو گیا تھا کہ انہوں نے انیس سو نوے کی دہائی میں کیتھولک کلیسا کے ایک کوائر میں شامل دو نابالغ لڑکوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ عدالت کی سربراہی کرنے والے جج نے کہا کہ کیتھولک کلیسا کے ایک انتہائی اعلیٰ عہدیدار کے طور پر جارج پَیل نہ صرف ’شرمناک جنسی استحصال‘ کے مرتکب ہوئے بلکہ انہوں نے اپنے اختیارات کا بھی ’شدید حد تک غلط استعمال‘ کیا تھا۔
کیتھولک کلیسا کی تیسری اعلیٰ ترین شخصیت
جارج پَیل کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ وہ ماضی میں دنیا بھر میں کیتھولک کلیسا کی تیسری ایسی اعلیٰ ترین مذہبی شخصیت رہے ہیں، جو ویٹیکن کے مالیاتی امور کی نگران تھی۔ اس کے علاوہ پَیل نے دو مرتبہ پاپائے روم کہلانے والے کیتھولک کلیسا کے عالمی سربراہ کے انتخاب میں بھی حصہ لیا تھا۔
عدالت کے مطابق یہ سابق کارڈینل مجموعی طور پر پانچ مختلف الزامات میں قصور وار ثابت ہو گئے اور انہوں نے ان جرائم کا ارتکاب 1996 سے لے کر 1997 تک کے عرصے میں کیا تھا۔
پَیل کے خلاف یہ فیصلہ میلبورن کی ایک عدالت کے جج پیٹر کِڈ نے سنایا، جو ٹیلی وژن پر براہ راست نشر بھی کیا گیا۔ جج پیٹر کِڈ نے کہا، ’’جارج پَیل کے اعمال قابل نفرت حد تک مجرمانہ تھے، ان کا رویہ حیران کر دینے کی حد تک خود سری کا عکاس تھا اور انہوں نے اپنی کلیسائی حیثیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان جرائم کا ارتکاب ایسے بچوں کے خلاف کیا، جن کی عمریں اس وقت صرف تیرہ تیرہ برس تھیں۔‘‘
توقع سے کم سزا
سزا سنائے جانے کے وقت سیاہ لباس میں ملبوس جارج پَیل ذاتی طور پر عدالت میں موجود تھے۔ انہیں زیادہ سے زیادہ 50 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی تھی لیکن عدالت نے حکم صرف چھ سال قید کا سنایا۔
اس کی وضاحت کرتے ہوئے جج پیٹر کِڈ نے کہا کہ پَیل دل کے کئی عارضوں میں مبتلا ہیں اور اپنی ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست جلد از جلد بھی 2022ء کے آخر میں دے سکیں گے۔ ساتھ ہی جج نے یہ بھی کہا کہ ہو سکتا ہے کہ پَیل اس وقت تک زندہ ہی نہ رہیں کہ انہیں ضمانت پر رہا کیا جا سکے۔
پَیل کا بے قصور ہونے کا دعویٰ
جارج پَیل نے، جنہیں عدالت شواہد کی بنیاد پر قانوناﹰ مجرم قرار دے چکی ہے، ایک بار پھر اپنے بے قصور ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کے وکلاء نے انہیں سنائی گئی سزائے قید کے خلاف اپیل بھی دائر کر دی ہے۔
دنیا کے مختلف ممالک میں اب تک درجنوں ایسے واقعات سامنے آ چکے ہیں کہ کلیسائے روم کے مذہبی نمائندے یا اہلکار بچوں اور راہباؤں کے ساتھ جنسی زیادتیوں یا ان کے جنسی استحصال کے مرتکب ہوئے تھے۔ اپنے عہدے کے باعث ماضی میں پاپائے روم کے قریب ترین حلقوں میں شامل رہنے والے سابق کارڈینل جارج پَیل کیتھولک کلیسا کے آج تک کے وہ اعلیٰ ترین سابقہ اہلکار ہیں، جنہیں بچوں سے جنسی زیادتی کے جرم میں سزائے قید سنائی گئی ہے۔
م م / ا ا / اے ایف پی
جرمنی کے سب سے خوب صورت چرچ
سالہا سال قبل تعمير کيے گئے بہت سے چرچ آج بھی ديکھنے والوں کو اپنی بناوٹ اور خوب صورتی سے سکتے ميں ڈال کرتے ہيں۔ جرمنی ميں ايسے لاتعداد چرچ موجود ہیں تاہم ڈی ڈبليو نے دلکش چرچوں کی ايک فہرست ترتيب دی ہے، ملاحظہ فرمائيے۔
تصویر: picture alliance/D. Kalker
کولون کيتھيڈرل
کولون کيتھيڈرل کے دو ٹاوز کی اونچائی ايک سو پچاس ميٹر ہے۔ يہ دنيا بھر کا تيسرا سب سے اونچا چرچ ہے۔ اسے تعمير کرنے ميں پانچ سو سے سال سے زائد وقت لگا۔ گوتھک طرز تعمير کا يہ شاہکار آج بھی جرمنی کے خوب صورت ترين مقامات ميں سے ايک ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg
فراؤن کرشے، ڈريسڈن
ڈريسڈن ميں فراؤن کرشے يا ’چرچ آف آور ليڈی‘ دوسری عالمی جنگ ميں تباہ ہو گيا تھا اور پھر دنيا بھر سے عطيات جمع کر کے اسے دوبارہ کھڑا کيا گيا۔ قدیم يورپی طرز تعمير کے عکاس شہر ڈريسڈن ميں يہ گرجا گھر الگ ہی دکھائی ديتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/T. Eisenhuth
ہيمبرگ کا ’ميشل‘
اس چرچ کی خصوصيت يہ ہے کہ اس کے گنبد کا اوپری حصہ تانبے سے بنا ہوا ہے۔ دريائے ايلبے کے کنارے قائم يہ چرچ عرصہ دراز سے ماہی گيروں کی رہنمائی کرتا آيا ہے۔ اسے شمالی جرمنی کا سب سے خوب صورت چرچ بھی مانا جاتا ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa
الم منسٹر
چھوٹا شہر مگر گرجا گھر بڑا۔ 161.53 ميٹر کی اونچائی کے ساتھ الم منسٹر گرجا گھر کا ٹاور دنيا ميں سب سے اونچا ہے۔ اگر آپ اس ٹاور پر چڑھنا چاہتے ہیں تو یہ ایک مشکل کام ہے کيونکہ سات سو اڑسٹھ سيڑھياں چڑھنا ہر کسی کے بس کی بات نہيں۔ ہاں يہ ضرور ہے کہ ايسا کرنے والا ٹاور سے جو نظارہ ديکھ پائے گا، اس کی کوئی قيمت نہيں۔
تصویر: picture alliance/robertharding/M. Lange
گيڈيکٹنس کرشے، برلن
جرمن دارالحکومت برلن ميں قائم يہ چرچ دوسری عالمی جنگ ميں تباہی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کا ايک حصہ آج بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ ايک حصہ دوبارہ تعمير کر ديا گيا ہے۔ برلن کے شہريوں نے اسے ’لپسٹک اينڈ پاؤڈر کمپيکٹ‘ کا نام دے رکھا ہے۔ اس کی مرمت سن 1961 ميں کی گئی تھی۔
تصویر: Colourbox/V. Voennyy
آخن کيتھيڈرل
آخن کيتھيڈرل کا شمار مغربی دنيا کے اہم ترين گرجا گھروں ميں ہوتا ہے۔ جرمنی ميں يہ چرچ وہ پہلا مقام تھا، جسے سن 1978 ميں اقوام متحدہ کے عالمی ثقافتی ورثے ميں شامل کيا گيا تھا۔ اپنے عروج پر اس چرچ ميں بادشاہوں کی تاج پوشی ہوا کرتی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/imageBROKER
ناؤمبرگ کيتھيڈرل
ناؤمبرگ کيتھيڈرل کو رواں برس ہی اقوام متحدہ کے عالمی ثقافتی ورثے ميں شامل کيا گیا ہے اور یہ ملک کا تينتاليسواں ايسا مقام ہے جو اس فہرست میں شامل ہوا ہے۔ اس چرچ کی خاص بات وہاں ریتلے پتھر سے بنے مجسمے ہیں۔
تصویر: DW/K. Schmidt
فراؤن کرشے، ميونخ
ميونخ کا فراؤن کرشے يا ’کيتھيڈل آف آور بليسڈ ليڈی‘ شہر کے مرکز ميں قائم ہے اور اسے بہت دور سے ديکھا جا سکتا ہے۔ اس چرچ کا طرز تعمير يروشلم کے ’ڈوم آف دا روک‘ سے ملتا جھلتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Chromorange/A. Gravante
نکولائی کِرشے، لائپزگ
اس چرچ کی سياسی اہميت ہے۔ اس کے باہر سن 1989 کے پر امن انقلاب کی يادگاریں نصب ہيں۔ يہ چرچ اس ليے بھی اہم ہے کيونکہ اسی مقام سے لائپزگ منڈے کے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جو بعد ازاں مشرقی اور مغربی جرمنی کے الحاق کی شکل ميں اختتام پذير ہوا۔
لوئر سيکسنی کے شہر ہلڈس ہائم ميں چاليس چرچ قائم ہيں۔ انہی ميں سے ايک ’ازمپشن آف ميری‘ بارہ سو برس پرانا ہے اور رومن طرز تعمیر کا ايک شاہکار بھی ہے۔ اسے ’ہزار سالہ گلاب‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
تصویر: Fotolia/panoramarx
باسيليکا آف برناؤ
کونسٹانس جھیل کے کنارے واقع اس چرچ کے باہر کا حصہ بظاہر سادہ ہے ليکن اندر سے يہ اپنی مثال آپ ہے۔ يہ بات بھی اہم ہے کہ اس چرچ ميں نصب گھڑيال سن 1750 سے چل رہا ہے اور يہ کام کرنے والا جرمنی کا سب سے پرانا گھڑيال ہے۔
تصویر: darqy - Fotolia.com
ايرفُرٹ کيتھيڈرل ہل
ايرفرٹ شہر کے پرانے حصے ميں موجود اس مقام کی دائيں جانب سينٹ ميريز کيتھيڈرل ہے اور بائيں جانب چرچ آف سينٹ سروس۔ يہ چرچ خوب صورتی ميں اپنی مثال آپ ہيں۔