1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں سے جنسی زیادتی چھپانے پر آرچ بشپ پر فرد جرم عائد

مقبول ملک17 مارچ 2015

آسٹریلیا میں ایڈیلیڈ کے کیتھولک آرچ بشپ پر بچوں سے کی جانے والی جنسی زیادتیوں کے واقعات پر پردہ ڈالنے کے الزام میں منگل سترہ مارچ کو باقاعدہ فرد جرم عائد کر دی گئی۔ آرچ بشپ فیلپ وِلسن اپنے عہدے سے رخصت پر چلے گئے ہیں۔

تصویر: picture alliance/blickwinkel/McPhoto

سڈنی سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ویٹی کن کے انتہائی اعلٰی نمائندے کے طور پر ایڈیلیڈ کے آرچ بشپ نے اپنے کلیسائی عہدے سے رخصت اس لیے لی ہے کہ خود پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے اپنا دفاع کر سکیں۔

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ آرچ بشپ فیلپ وِلسن پر یہ فرد جرم نیو ساؤتھ ویلز کی پولیس نے عائد کی ہے۔ اس فرد جرم کا تعلق 1970ء کی دہائی میں پیش آنے والے ایک ایسے واقعے سے ہے، جس کا ملزم جِم فلیچر نامی ایک پادری تھا۔ یہ پادری بچوں سے جنسی زیادتیوں کی مرتکب شخصیت کے طور پر جانا جاتا تھا۔ جِم فلیچر کا انتقال ہو چکا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

70ء کی دہائی میں بچوں سے جنسی زیادتی کے جس واقعے کو چھپانے کے سلسلے میں موجودہ آرچ بشپ فیلپ وِلسن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے، وہ اس وقت رونما ہوا تھا جب وِلسن اور فلیچر سڈنی کے شمال میں نیو کاسل کے قریب ایک ہی کلیسائی انتظامی علاقے یا diocese میں اکٹھے کام کرتے تھے۔

آسٹریلوی ذرائع ابلاغ کے مطابق 64 سالہ آرچ بشپ فیلپ وِلسن دنیا بھر میں کیتھولک کلیسا کے نمائندہ وہ اعلٰی ترین عہدیدار ہیں، جنہیں اپنے خلاف اس نوعیت کے الزامات کا سامنا ہے۔ اگر فیلپ وِلسن کو اس مقدمے میں عدالت کی طرف سے قصور وار پایا گیا، تو انہیں دو سال تک کی سزائے قید سنائی جا سکتی ہے۔

اے ایف پی نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ ایڈیلیڈ کے آرچ بشپ کے خلاف یہ فرد جرم اسٹرائیک فورس لَینٹَل Strike Force Lantle نامی اس تنظیم کی کوششوں کا نتیجہ ہے، جو کلیسائی شخصیات کی طرف سے بچوں سے جنسی زیادتیوں کے واقعات کی اپنے طور پر چھان بین کرتی ہے۔

یہ آسٹریلوی تنظیم 2010ء سے موجودہ یا سابقہ کلیسائی شخصیات کے ہاتھوں بچوں سے جنسی زیادتیوں کے متاثرین کی طرف سے کیے جانے والے دعووں کی تحقیقات کرتی ہے۔ اس تنظیم کی طرف سے آسٹریلیا میں کیتھولک چرچ کے میٹ لینڈ نیو کاسل diocese میں بچوں سے جنسی زیادتیوں کے مبینہ واقعات کی گزشتہ کئی برسوں سے اپنے طور پر تحقیق کی جا رہی تھی۔

تصویر: picture-alliance/ANP

پولیس کی طرف سے اپنے خلاف فرد جرم کے فیصلے کے بعد آرچ بشپ وِلسن نے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’مجھے نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے اس نوٹس سے ناامیدی ہوئی ہے کہ انہوں نے اس معاملے میں مجھ پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں ان الزامات کے خلاف پوری طاقت سے اپنی معصومیت کا دفاع کروں گا۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ماضی میں کیتھولک پادری جِم فلیچر کے ہاتھوں جنسی زیادتیوں کا نشانہ بننے والے ایک شہری پیٹر گوگارٹی نے نشریاتی ادارے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ اسے اس بات سے بہت سکون ملا ہے کہ آرچ بشپ کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔

پیٹر گوگارٹی نے کہا، ’’میرے خیال میں آج کا دن آسٹریلیا کے لیے انتہائی اہم ہے کہ اتنے اعلٰی کلیسائی عہدے پر فائز کسی شخصیت پر پولیس کی طرف سے ایسے الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔‘‘ اس مقدمے کی عدالتی سماعت اپریل کے آخر میں متوقع ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں