1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں میں موٹاپا کم غذائیت سے بھی زیادہ ہے، یونیسیف

صلاح الدین زین اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
10 ستمبر 2025

یہ پہلا موقع ہے جب عالمی سطح پر کم وزن والے بچوں سے زیادہ موٹے بچوں کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ یونیسیف کے محققین کے مطابق بچوں میں موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی بڑی وجہ غیر صحت بخش خوراک کا ماحول ہے۔

پروسیسڈ فوڈ
اعداد و شمار کے مطابق، 2000 کے بعد سے، پانچ سے 19 سال کی عمر کے بچوں میں، کم وزن بچوں کی تعداد تقریباً 13 فیصد سے کم ہو کر نو اعشاریہ دو  فیصد ہو گئی ہےتصویر: Dominic Lipinski/empics picture alliance

بچوں کی فلاح سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی طرف سے جاری کردہ ایک نئی رپورٹ کے مطابق اب عالمی سطح پر موٹاپے کا شکار اسکول جانے والے بچوں کی تعداد کم وزن والے بچوں کی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے۔

بدھ کے روز جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب پانچ سے 19 سال کی عمر کے بچوں میں موٹاپے نے غذائی قلت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

یونیسیف کی سربراہ کیتھرین رسل نے رپورٹ کے اجراء پر ایک بیان میں کہا کہ آج، "جب ہم غذائیت کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہم اب صرف کم وزن والے بچوں کی بات نہیں کر رہے ہیں۔"

رپورٹ میں غذائیت اور موٹاپے کے بارے میں کیا کہا گیا؟

190 سے زائد ممالک میں جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، 2000 کے بعد سے، پانچ سے 19 سال کی عمر کے بچوں میں، کم وزن بچوں کی تعداد تقریباً 13 فیصد سے کم ہو کر نو اعشاریہ دو  فیصد ہو گئی ہے۔

جبکہ اسی مدت کے دوران موٹاپے کی شرح تقریباً تین گنا بڑھ کر تین فیصد سے 9.4 فیصد پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانچ سے 19 سال کی عمر کے پانچ میں سے ایک بچے کا وزن زیادہ ہے اور ایسے بچوں کی مجموعی تعداد 391 ملین ہے۔

اس حوالے سے یونیسیف نے  "ٹپنگ پوائنٹ" کے نام سے 2017 میں اپنی ایک رپورٹ میں پیش گوئی کی تھی۔

انتہائی پروسیسڈ اور فاسٹ فوڈز - چینی، بہتر نشاستہ، نمک، غیر صحت بخش چکنائی جیسی چیزیں بچوں کی خوراک کے لیے غیر صحت مند کھانے کے ماحول کو تشکیل دے رہی ہیںتصویر: picture alliance/Foodcollection

 یونیسیف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اب سب صحارا افریقہ اور جنوبی ایشیا کے علاوہ عالمی سطح پر تمام خطوں میں موٹاپا کم وزن کے مسئلے سے زیادہ ہو گیا ہے۔ بیشتر زیادہ آمدن والے ممالک میں موٹاپے کی اعلی سطح جاری ہے۔ چلی میں پانچ سے 19 سال کی عمر کے 27 فیصد بچے جبکہ امریکہ میں 21 فیصد اور متحدہ عرب امارات میں 21 فیصد بچے موٹاپے کا شکار ہیں۔

موٹاپے میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟

یونیسیف کے محققین کے مطابق موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی سب سے بڑی وجہ غیر صحت مند خوراک کا ماحول ہے۔

تازہ رپورٹ میں متنبہ کیا گیا کہ "بچوں کی ذاتی پسند بجائے انتہائی پروسیسڈ اور فاسٹ فوڈز - چینی، بہتر نشاستہ، نمک، غیر صحت بخش چکنائی اور اسی طرح کی اضافی چیزیں بچوں کی خوراک کے لیے غیر صحت مند کھانے کے ماحول کو تشکیل دے رہی ہیں۔"

رسل نے بیان میں کہا کہ "موٹاپا ایک بڑھتی ہوئی تشویش ہے جو بچوں کی صحت اور نشوونما کو متاثر کر سکتی ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈ ایک ایسے وقت پھلوں، سبزیوں اور پروٹین کی جگہ لے رہا ہے، جب غذائیت بچوں کی نشوونما، علمی نشوونما اور دماغی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔"

موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لیے، رپورٹ میں فوڈ لیبلنگ کو شامل کر کے کھانے کے ماحول کو بہتر بنانے، فوڈ مارکیٹنگ سے متعلق پابندیوں کو نافذ کرنے اور اسکولوں میں الٹرا پروسیسڈ اور جنک فوڈز کی فراہمی یا فروخت پر پابندی جیسی تجاویز شامل ہیں۔

رپورٹ میں آمدن کی کمی سے نمٹنے اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک مالی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے سماجی تحفظ کے پروگراموں کو مضبوط کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

ادارت: جاوید اختر

موٹاپے کا جادوئی علاج تو مل گیا لیکن خرچہ موٹا کرنا پڑے گا

04:30

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں