بچوں کے لیے موبائل فون کے استعمال کو محدود کرنا ضروی ہے
27 اگست 2014
جاپان میں کرائے جانے والے ایک سروے کے مطابق اُن بچوں کی، جو روزانہ چار گھنٹے سے زیادہ اپنا موبائل فون استعمال کرتے ہیں، اسکولوں میں کارکردگی ان بچوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے، جو دن میں محض تقریباً تیس منٹ موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔
ٹوکیو حکومت کے ایماء پر کرائے جانے والے اس جائزے میں واضح کیا گیا کہ روزانہ چار گھنٹے سے زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والے 14 اور 15 سال کی درمیانی عمر کے ہر نو میں سے ایک طالب علم کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہر مضمون میں ان کی اوسط کارکردگی میں14 فیصد تک کی کمی دیکھی گئی۔ جاپان کی وزارت تعلیم کے مطابق ریاضی میں یہ تناسب 18 فیصد تک بنتا ہے۔ اس سلسلے میں جونیئر ہائی اسکول میں تیسری جماعت کے تقریباً تمام طلبہ سے سوال پوچھے گئے اور ان میں سے سب نے کہا کہ وہ چار گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت اپنے موبائل فون پر صرف کرتے ہیں۔ وہ اس دوران سرفنگ کرتے ہیں،گیمز کھیلتے ہیں، ویب سائٹس چیک کرتے ہیں اور ای میلز وغیرہ لکھتے ہیں۔ اس عمر کے ایک تہائی سے بھی کم بچے ایسے ہیں، جن کے پاس موبائل فون نہیں ہے۔
گیارہ برس کی عمر کے بچوں میں بھی موبائل فون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ ان میں سے 54 فیصد ایسے ہیں، جن کے پاس ایلیمنٹری اسکول کے آخری مرحلے میں اپنا ایک موبائل فون ہوتا ہے۔ 15 فیصد ان میں ایسے ہیں، جواس آلے کو روزانہ ایک گھنٹہ استعمال کرتے ہیں۔
جاپان کی وزارت تعلیم کی جانب سے کرائے جانے والے اپنی نوعیت کے اس پہلے جائزے کے بعد یہ خوف پیدا ہو گیا ہے کہ اسکول جانے والے بچے کہیں کتابوں کا ساتھ چھوڑ کر صرف اس چھوٹے سے آلے کی اسکرین کو ہی فوقیت دینا نہ شروع کر دیں۔ اسی طرح اس شعبے کے ایک ماہر نے کہا کہ بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرنے والے بچے اپنی قابلیت کے حوالے سے بہت زیادہ پر اعتماد نہیں ہوتے۔ اس موقع پر والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان آلات کے استعمال کے حوالے سے بچوں کو مخصوص قواعد کا پابند بنائیں۔