بھارت اور اسرائیل ایف ٹی اے مذاکرات کی بحالی پر متفق
21 نومبر 2025
بھارتی حکام نے بتایا کہ بھارت اور اسرائیل نے جمعرات کے روز طویل عرصے سے زیرِ بحث آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) سے اتفاق کر لیا۔
بھارتی وزیرِ تجارت پیوش گوئل نے ایکس پر کہا، ''آج میں نے اسرائیل کے وزیرِ معیشت و صنعت نیر برکاٹ کے ساتھ بھارت اور اسرائیل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کے مذاکرات کی رہنمائی کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) پر دستخط کیے۔‘‘
تل ابیب میں باہمی ملاقات کے بعد گوئل نے کہا، ''یہ ایک متوازن، جامع اور دو طرفہ فائدہ مند ایف ٹی اے کو حتمی شکل دینے کے لیے ہونے والی بات چیت کو آگے بڑھانے کی سمت پہلا اہم قدم ہے، جو ہمارے تجارتی، معاشی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط اور وسیع کرے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''ہمارا مشترکہ مقصد دو طرفہ تجارت میں تنوع پیدا کرنا اور اسے بڑھانا ہے، نئے شعبوں کی نشاندہی کر کے بڑا تجارتی دائرہ قائم کرنا اور مختلف شعبوں میں موجود حساسیتوں کو مدنظر رکھنا ہے۔‘‘
دستخط شدہ فریم ورک، جو آئندہ مذاکرات کی بنیاد ہو گا، میں اشیاء کی تجارت کے لیے مارکیٹ تک رسائی، جس کے لیے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کیا جائے گا، سرمایہ کاری کے فروغ میں سہولت، کسٹمز کے طریقہ کار کو آسان بنانا، جدت اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے لیے تعاون میں اضافہ اور خدمات کی تجارت کو فروغ دینے کے لیے قواعد میں نرمی جیسے امور شامل ہیں۔
بھارت،اسرائیل دوطرفہ تجارت کی موجودہ صورتحال
بھارتی وزارتِ تجارت و صنعت کے مطابق، ایشیا میں اسرائیل کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار بھارت ہے، جبکہ عالمی سطح پر وہ ساتواں بڑا تجارتی شریک ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 1992 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ تجارت تقریباً 200 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2022-23 میں 10.77 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی، جس میں زیادہ حصہ ہیرے کی تجارت کا تھا۔
تاہم، اس بلند ترین سطح سے تجارت میں دو تہائی تک کی بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔ حکام اس کی وجہ خطے میں سکیورٹی کی کشیدگی اور شپنگ روٹس میں خلل کو قرار دیتے ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین