1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی آل راؤنڈر اشون کا کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان

18 دسمبر 2024

اشون نے 2011 ء میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے بھارت کے لیے 106 ٹیسٹ میچ کھیلے، جن میں انہوں نے 537 وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت کے موجودہ اور سابقہ کھلاڑیوں نے اشون کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

اشون نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان اٹھارہ دسمبر بروز بدھ گابا میں آسٹریلیا اور بھارت کے مابین بےنتیجہ رہنے والے ٹیسٹ میچ کے بعد عجلت میں بلائی گئی ایک میڈیا کانفرنس میں کیا
اشون نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان اٹھارہ دسمبر بروز بدھ گابا میں آسٹریلیا اور بھارت کے مابین بےنتیجہ رہنے والے ٹیسٹ میچ کے بعد عجلت میں بلائی گئی ایک میڈیا کانفرنس میں کیا۔تصویر: Ryan Lim/AFP/Getty Images

بھارتی اسٹار آل راؤنڈر روی چندرن اشون نے بین الاقوامی کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ اشون نے یہ اعلان آج اٹھارہ دسمبر بروز بدھ گابا میں آسٹریلیا اور بھارت کے مابین بے نتیجہ رہنے والے ٹیسٹ میچ کے بعد عجلت میں بلائی گئی ایک میڈیا کانفرنس میں کیا۔

اشون نے کہا، ''یہ بہت جذباتی لمحہ ہے، میں نے بہت لطف اٹھایا، میں نے روہت شرما (کپتان) اور اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ بہت سی یادیں بنائیں۔‘‘ اشون نے 2011 ء میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے بھارت کے لیے 106 ٹیسٹ میچ کھیلے، جن میں انہوں نے 537 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف کسی بھی دوسرے غیر ملکی کھلاڑی سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔

اشون نے آسٹریلیا کے خلاف 23 ٹیسٹ میچوں میں 28.58 کی اوسط کے ساتھ 115 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیاتصویر: AP

اشون نے آسٹریلیا کے خلاف 23 ٹیسٹ میچوں میں 28.58 کی اوسط کے ساتھ 115 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ وہ سیریز کے آغاز سے قبل اشون کی جانب سے اپنے بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کو خیرباد کہے جانے کی خواہش سے واقف تھے، لیکن انہوں نے اشون کو گزشتہ ہفتے ایڈیلیڈ میں کھیلنے پر راضی کر لیا تھا۔

اس اعلان کے بعد 38 سالہ اسپنر برسبین میں تیسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے ہیں اور رویندرجڈیجہ نے ان کی جگہ لے لی ہے۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا، ''انہوں نے محسوس کیا کہ اگر سیریز میں اب ان کی ضرورت نہیں، تو وہ ٹیم کو الوداع کہہ دیتے ہیں۔‘‘ اشون کے اعلان کا مطلب یہ ہے کہ وہ آسٹریلیا میں آخری دو ٹیسٹ میچوں کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے، اب رویندر جڈیجہ اور واشنگٹن سندر بھارتی اسکواڈ میں شامل دو اسپنرز ہیں۔ روی چندرن اشون کے ریٹائرمنٹ کے اعلان پر ان کی ٹیم انتظامیہ اور ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔

بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کا کہنا تھا، ''آپ کو ایک نوجوان بولر سے لے کر جدید کرکٹ کے لیجنڈ کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھنے کا اعزاز ایک ایسی چیز ہے، جو میرے لیے کسی بھی چیز سے اہم ہے۔‘‘

سابق بھارتی کپتان ویراٹ کوہلی کا کہنا تھا، ''میں آپ کے ساتھ 14 سال کھیلا ہوں اور جب آپ نے آج مجھے بتایا کہ آپ ریٹائر ہو رہے ہیں، تو اس نے مجھے تھوڑا سا جذباتی کر دیا اور ان تمام سالوں کے دوران ایک ساتھ کھیلنے کی یادیں میرے ذہن میں تازہ ہو گئیں۔‘‘

اشون نے 2011 ء میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے بھارت کے لیے 106 ٹیسٹ میچ کھیلے، جن میں انہوں نے 537 وکٹیں حاصل کیںتصویر: Gary Day/AP

کوہلی کا مزید کہنا تھا، ''میں نے آپ کے ساتھ ہر سفر کا لطف اٹھایا ہے۔ ایش، بھارتی کرکٹ میں آپ کی مہارت اور میچ جیتنے والی شراکتیں کسی سے کم نہیں  اور آپ کو ہمیشہ بھارتی کرکٹ کے ایک لیجنڈ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔‘‘

سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا، ''ایک ٹیسٹ کرکٹر کے طور پر آپ کا عزم قابل ستائش تھا۔ آپ نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک بھارتی اسپنر کےطور پر ملک کا جھنڈا اٹھائے رکھا۔ اپنی کامیابیوں پر بہت فخر محسوس کریں اور امید ہے کہ اب آپ سے زیادہ ملاقاتیں ہوں گی۔‘‘

سابق بھارتی آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے کہا، ''ٹیسٹ کرکٹ میں بھارت کے دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی کے طور پر ریٹائر ہونا کسی یادگار سے کم نہیں۔ اسے ان کی انمول بیٹنگ شراکتوں کے ساتھ جوڑیں، تو آپ کھیل کے ٹھوس آل راؤنڈرز میں سے ایک سے ملیں گے۔‘‘

بھارت کے موجودہ اور سابقہ کھلاڑیوں نے اشون کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہےتصویر: R.SATISH BABU/AFP

سابق بھارتی بلے باز  دنیش کارتک کا کہنا تھا، ''ہر دور کے شاندار کھلاڑیوں میں سے ایک کرکٹر اپنے شاندار کیریئر کے ساتھ ریٹائر ہو رہا ہے۔ آپ کے ساتھ کھیلنے پر فخر ہے اور یقینی طور پر وہ تامل ناڈو سے کھیلنے والے اب تک کے سب سے بڑے کھلاڑی ہیں۔‘‘

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے بھارتی آل راؤنڈر اشون کی ان الفاظ میں ستائش کی، ''شکریہ، اشون! آپ کو انڈیا کے لیے کھیلتے دیکھ کر اچھا لگا۔‘‘

ش ر⁄ م م (اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں