1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی انڈر ورلڈ کے دو اہم ارکان پر امریکی پابندیاں

16 مئی 2012

امریکہ میں اوباما انتظامیہ نے بھارت میں منظم جرائم کے سلسلے میں سب سے مطلوب ملزم داؤد ابراہیم کے دو قریبی ساتھیوں پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

داقد ابراہیم، فائل فوٹوتصویر: AP

واشنگٹن سے خبر ایجنسی اے پی نے بتایا ہے کہ امریکی وزارت خزانہ کے منگل کو کیے گئے ایک فیصلے کے مطابق چھوٹا شکیل اور ابراہیم ٹائیگر میمن نامی یہ دونوں ملزم ڈرگ مافیا کے بہت اہم رکن ہیں، جن کے امریکہ میں تمام ممکنہ اثاثوں کو منجمد کر دینے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تمام امریکی شہریوں اور کاروباری اداروں کو بھی ان افراد کے ساتھ ہر قسم کے لین دین سے منع کر دیا گیا ہے۔

چھوٹا شکیل اور ابراہیم ٹائیگر میمن دونوں ہی ملزم داؤد ابراہیم کے قریبی ساتھی ہیں، جو بھارت کے تجارتی مرکز ممبئی میں جرائم پیشہ افراد کے منظم گروہوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ ممبئی میں 1993ء میں کیے گئے ہلاکت خیز بم حملوں کا الزام بھی داؤد ابراہیم پر ہی لگایا جاتا ہے، جن میں 257 افراد مارے گئے تھے۔

داؤد ابراہیم پر یہ الزام بھی ہے کہ اس کا منظم نیٹ ورک افغانستان سے ہیروئن اور حشیش اسمگل کر کے تھائی لینڈ، مشرق وسطیٰ، یورپ، امریکہ اور لاطینی امریکہ میں پہنچاتا ہے۔

خبر ایجنسی روئٹرز نے واشنگٹن سے اپنے مراسلوں میں لکھا ہے کہ چھوٹا شکیل اور ابراہیم ٹائیگر میمن داؤد ابراہیم کی قیادت میں کام کرنے والی ایک ایسی جرائم پیشہ تنظیم کے سرکردہ افراد ہیں جو بھارت کی انڈر ورلڈ میں ’ڈی کمپنی‘ کہلاتی ہے۔ افغانستان سے مختلف ملکوں کے راستے مغربی دنیا کو ہیروئن اور حشیش کی اسمگلنگ کا کام زیادہ تر داؤد ابراہیم کی یہی ’ڈی کمپنی‘ کرتی ہے۔

ممبئی شہر کا ایک منظرتصویر: picture-alliance/ dpa

منشیات کی اسمگلنگ میں مصروف غیر ملکی افراد اور ان کے جرائم پیشہ گروہوں پر امریکہ میں پابندیاں لگانے کا Kingpin Act کہلانے والا قانون جون 2000ء میں نافذ کیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت ایسے مجرموں پر مالیاتی دباؤ ڈالنے کے لیے امریکی انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ قریب بارہ برسوں میں ایک ہزار سے زائد افراد اور تنظیموں پر پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔

خبر ایجنسی روئٹرز نے بتایا ہے کہ ٹائیگر میمن بھارتی حکام کو 1993 میں ممبئی کے بم حملوں میں اپنے مبینہ طور پر بہت اہم کردار کی وجہ سے بھی مطلوب ہے۔ قریب 19 سال پہلے بھارت کے مالیاتی مرکز ممبئی میں ایک ہی دن میں کُل 13 بم دھماکے ہوئے تھے۔

بھارتی پولیس کے مطابق یہ بم حملے انڈر ورلڈ کے مسلمان رہنما داؤد ابراہیم کے حکم پر کیے گئے تھے جو، پولیس دعووں کے مطابق، 1992 میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے 16 ویں صدی عیسوی میں تعمیر کی جانے والی بابری مسجد کے انہدام کا بدلہ لینا چاہتا تھا۔

امریکہ نے داؤد ابراہیم کو سن 2003 سے عالمی سطح پر فعال ایک بڑا دہشت گرد قرار دے رکھا ہے اور سن 2006 سے واشنگٹن نے اسے منشیات کے ایک بہت بڑے بین الاقوامی اسمگلر کے طور پر بھی بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔

بھارتی پولیس کے اعلیٰ اہلکار کہتے ہیں کہ داؤد ابراہیم مبینہ طور پر پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں رہائش پذیر ہے۔ ان دعووں کی نفی کرتے ہوئے پاکستانی حکام کی طرف سے ہمیشہ یہ کہا جاتا ہے کہ داؤد ابراہیم پاکستان میں نہیں ہے۔

mm / sk / afp, ap, Reuters

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں