’بھارتی اہلکار کو جہاز کا انجن کھا گیا‘
17 دسمبر 2015بھارتی فضائی کمپنی ایئرانڈیا کے سربراہ اشوانی لوہانی کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا، جب ہوائی جہاز ایئرپورٹ کے گیٹ سے دور ہو رہا تھا۔ اس جہاز کے پائلٹ نے اشارے کو غلط سمجھا اور جہاز کے جیٹ انجن چلا دیے، نتیجہ یہ نکلا کہ قریب کھڑا ایک شخص انجن کی جانب اڑتا چلا گیا اور جیٹ کے تیز بلیڈز کی نذر ہو گیا۔
بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص جہاز کی مرمت سے متعلق عملے کا رکن تھا اور انجن کی جانب سے کھینچ لیے جانے پر یہ شخص لمحوں میں موت کے ہاتھوں میں چلا گیا۔ مسافروں سے بھرے اس جہاز کو ممبئی سے جنوب مشرقی بھارتی شہر حیدرآباد جانا تھا۔
بھارتی ایویشن حکام نے بتایا کہ بدھ کی شام ایئرانڈیا کی پرواز 619 حیدرآباد روانگی کے لیے ہوائی اڈے کے گیٹ سے دور جا رہی تھی، جب جہاز کے معاون پائلٹ نے زمینی عملے کے اشارے کو ٹھیک سے سمجھے بغیر جہاز کے جیٹ انجن آن کر دیے۔
بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے بھارتی فضائی کمپنی کے ذرائع کے حوالے سے ہلاک ہونے والے شخص کا نام روی سبرمانین بتایا ہے۔
ایئرانڈیا نے اس حادثے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں واقعے کی تفصیلات بتائے بغیر لکھا، ’’پرواز اے ایل 619کے گیٹ سے دور ہٹائے جانے کے وقت ایک غلطی کی وجہ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا۔‘‘
اس فضائی کمپنی نے ہلاک ہونے والے اہلکار کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ فضائی کمپنی کے چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس واقعے کی تفیش جاری ہے اور ہماری دلی ہم دردی متاثرہ خاندان کے ساتھ ہے۔‘‘
بھارتی فضائی کمپنی، جو سن 2007ء کے بعد کبھی منافع میں نہیں گئی، اسے حالیہ کچھ برسوں میں مسلسل تکنیکی مسائل اور باعث ندامت معاملات کا سامنا رہا ہے۔
رواں برس اپریل میں بھی اس فضائی کمپنی سے متعلق خبریں سامنے آئی تھیں، جب ایک پرواز سے قبل ہوائی جہاز کے دو پائلٹوں کے درمیان لڑائی شروع ہو گئی تھی۔