جنوبی ایشیاء کی ابُھرتی ہوئی صنعتی و اقتصادی طاقت بھارت نے اب تک کا سب سے بڑا ہوائی جہاز کا آرڈر دے کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ گزشتہ پیر کو فرانسیسی درالحکومت پیرس منعقدہ عالمی ایئر شوُ میں بھارت کی بجٹ ایئرلائن انڈیگو نے 500 ایئربس نیرو باڈی جیٹ طیاروں کے معاہدے کے اعلان کرتے ہوئے طیاروں کے آرڈرز کا ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ اسے ایئربس نیرو باڈی جیٹ کا تعداد کے اعتبار سے اب تک کا سب سے بڑا آرڈر قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرین اور روس کی جنگ اور جاری تنازع کے سائے میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں منعقد ہونے والے اس بار کے ایئر شو کو غیر معمولی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔ اس بار روس کی طرف سے اس شو میں کسی قسم کی شرکت نہیں عمل میں آئی۔ البتہ جنوبی ایشیائی ریاست بھارت نے نہ صرف اس ایئر شوُ میں بھرپور شرکت کی بلکہ اس کی ایک بجٹ ایئر لائن انڈیگو نے پیر کو فرانسیسی ایئربس کمپنی کے ساتھ 500 نیرو باڈی جیٹ کا معاہدہ کر کے دنیا بھر کو حیرانی میں ڈال دیا۔
ایئر لائن انڈیگو کا 500 ایئربس نیرو باڈی جیٹ طیاروں کے معاہدے کے اعلانتصویر: Arnaud Dumontier/dpa/picture alliance
اس کے محض ایک روز بعد انڈیگو کی حریف ایئر لائن ایئر انڈیا نے 470 ایئر بس اور بوئنگ ایئر کرافٹ کا آرڈر دیا۔ بھارت کی صنعت کی ان دو معروف ہوائی جہاز کمپنیوں کے مابین اب قریب ایک ہزار جیٹ آرڈرز کے ساتھ اقتصادی عروج اور صنعتی ترقی کی دوڑ کا مقابلہ چل پڑا ہے اور دونوں ایک دوسرے سے شرط لگا رہے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں جہازوں کا آرڈر دے کر بھارت کی ان ایئر لائن کمپنیوں کو بین الاقوامی ہوائی ٹریفک کا بڑا حصہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ایئر بس A380 اب مزید نہیں بنائے جائیں گے
پندرہ اکتوبر سن دو سات کو ایئر بس نے پہلے اے تین اسی ہوائی جہاز فراہم کیے تھے۔ اُس وقت اسے انقلاب آفرین مسافر بردار طیارہ قرار دیا گیا تھا۔ اب ایئر بس نے اس کی پیداوار بند کا اعلان کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Matthews
فضا میں اڑتا ہوا ایک انتہائی بڑا طیارہ
جب یہ سپر جمبو طیارہ متعارف کرایا گیا تو اس کی حریف طیارہ ساز کمپنیوں میں پریشانی لہر دوڑ گئی تھی۔ تقریباً تہتر میٹر لمبے اس ہوائی جہاز کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً اسی فٹ ہے۔ جب کہ اس کی اونچائی چوبیس میٹر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Matthews
اولین خریدار
سنگا پور ایئر لائن اس اے 380 کی پہلی خریدار کمپنی تھی۔ اس تصویر میں سنگاپور کمپنی کے اہلکار تولوز میں خریداری کی دستاویز پر دستخط کے بعد کھڑے ہیں۔ اس کمپنی کو یہ طیارہ پندرہ اکتوبر سن 2007 کو فراہم کیا گیا تھا۔ اندازہ لگایا گیا تھا کہ ایک وقت میں زیادہ مسافروں کی روانگی منفعت بخش رہے گی لیکن بارہ برس بعد ایسا دکھائی نہیں دے رہا۔
تصویر: Airbus
ساڑھے آٹھ سو مسافروں کی گنجائش
سپر جمبر اے 380 میں ایک وقت میں کم از کم پانچ سو مسافروں کو بٹھانے کی سہولت دستیاب ہے۔ یہ تعداد بوئنگ طیارہ ساز کمپنی کے بوئنگ 747 سے ایک سو زائد تھی۔ اے 380 میں تین مختلف درجے تھے اور اگر ان کو ختم کر کے ایک مکمل اکانومی کلاس ہوائی جہاز بنا دیا جاتا تو اس میں ساڑھے آٹھ سو مسافر ایک پرواز کے لیے بیٹھ سکتے تھے۔
تصویر: AP
پرسکون پرواز
اے 380 کشادہ اور بڑی کھڑکیوں والا ہوائی جہاز ہے۔ اس کی پرواز کو مسافروں نے آرام دہ قرار دیا ہے۔ اس ہوائی جہاز کی چھت بلند اور انجن بھی کم شور والے ہیں۔ بعض ہوائی کمپنیوں نے اس ہوائی جہاز کے اندر ڈیوٹی فری شاپ، دوکانیں اور بارز بھی نصب کروائے تھے۔
تصویر: Emirates Airline
مسافروں میں کمی
یہ ایک افسوس ناک بات ہے کہ اے 380 طیارے کی فروخت کے حوالے سے جو چیر سب سے اہم سمجھی جا رہی تھی وہی اس کے زوال کا باعث بن گئی۔ اس کی ہر پرواز میں کئی نشستیں خالی رہنے لگیں۔ ہوائی کمپنیوں کے مطابق ایک ہی پرواز کے لیے بہت ساری نشستوں کی فروخت بھی مشکل امر تھا اور اس باعث اے 380 کئی خالی سیٹوں کے ساتھ اڑتا تھا۔
تصویر: picture-alliance/ dpa
اے 380 کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ
ایئر بس نے مختلف وجوہات کی بنیاد پر اب اسی سپر جمبو طیارے کی پروڈکشن بند کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ سن 2021 کے بعد یہ طیارہ مزید نہیں تیار کیا جائے گا۔ اس وقت اس کے گاہک بھی موجود نہیں ہیں۔ تقریباً دو برس بعد یہ طیارہ ماضی کا حصہ بن جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/L. Faerberg
6 تصاویر1 | 6
بھارت میں اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 2030 ء تک 350 بلین تک پہنچ جانے کی توقع کی جا رہی ہے جبکہ یہ تعداد 2019 میں 144 ملین تھی۔ بھارت کی ایوی ایشن کنسلٹنسی CAPA اور نئی دہلی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے بین الاقوامی ہوائی مسافروں کی تعداد 2019 ء میں 64 ملین تھی تاہم 2030 ء تک بہت بڑے اضافے کے ساتھ 160 ملین ہو جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ایئر انڈیا نے 470 ایئر بس اور بوئنگ ایئر کرافٹ کا آرڈر دیا ہےتصویر: Lewis Joly/AP Photo/picture alliance
بھارت میں آئندہ پانچ برسوں میں ہوائی اڈوں کی تعداد بھی 200 سے تجاوز کر جائے گی۔ اس کا اندازہ نئی دہلی حکومت کی طرف سے طے شدہ ہدف سے لگ ایا جا سکتا ہے۔ وہ ملک کے دور دراز علاقوں کو ہوائی راستے سے ملانے اوور شہریوں کو قریب لانے کیر منصوبہ بندی کر چُکی ہے۔
استنبول میں لینڈنگ کرتے ہوئے مسافر طیارے کے ٹکڑے ہو گئے
02:17
This browser does not support the video element.
بھارت کے شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے منگل کو نئی دہلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ،''یہ آسمانوں پر قبضہ کرنے کا وقت ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ نئے طیاروں کو شامل کرنے سے بھارتی ایئر لائنز کو اندرون ملک اور دیگر براعظموں میں خود کو پھیلانے میں مدد ملے گی۔