بھارتی بمباری سے کم از کم چھ پاکستانی ہلاک، 26 زخمی
22 ستمبر 2017
بھارتی فوج کی بمباری کے نتیجے میں کم از کم چھ پاکستانی شہری ہلاک جبکہ دیگر چھبیس زخمی ہو گئے ہیں۔ دو طرفہ بمباری میں ممکنہ شدت کے پیش نظر سینکڑوں پاکستانی دیہاتیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اشتہار
پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق گزشتہ رات ہونے والی بھارتی فوجیوں کی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پاکستانی شہریوں کی تعداد بڑھ کر چھ ہو گئی ہے جبکہ چھبیس افراد زخمی ہیں۔ دوسری جانب بھارتی فورسز نے الزام عائد کیا ہے کہ فائر بندی کی خلاف ورزی پاکستانی فورسز کی جانب سے کی گئی تھی۔
جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب پرتشدد جھڑپوں کا یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا، جب پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ میں یہ کہا کہ نئی دہلی حکومت رواں برس فائر بندی کی چھ سو خلاف ورزیاں کر چکی ہے۔ اقوام متحدہ میں تقریر کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر کے لیے ایک خصوصی مندوب مقرر کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی حکومت کشمیریوں کی جدوجہد کو ’ظالمانہ طریقے سے دبا‘ رہی ہے۔
جمعے کے روز پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا بیان جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ہلاکتیں پاکستان کے زیر کنٹرول چار واہ اور ہرپال سیکٹر میں ہوئی ہیں۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے کیوں کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
سیالکوٹ کے ایک ہسپتال میں موجود بہتر سالہ زبیدہ بیگم کا نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کی بمباری سے ان کے دیہات میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس بمباری میں ان کے دو رشتہ دار بھی مارے گئے ہیں۔ اس عمر رسیدہ خاتون نے مزید بتایا، ’’صرف ہم جانتے ہیں کہ ہم دیہات سے کیسے اپنی جانیں بچا کر نکلے ہیں۔ بھارتی فوجیوں کی بمباری اس قدر شدید تھی کہ ہم اپنے گھروں کو تالے بھی نہیں لگا سکے۔‘‘
دوسری جانب سرینگر میں بھارتی پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی بمباری کی وجہ سے ان کے چار شہری زخمی اور متعدد مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔ بھارتی پولیس کے مطابق انہوں نے بھی اپنے سات سو شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
شیو سینا کی انتہا پسندی کا نشانہ بننے والے پاکستانی
ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نہ صرف بھارتی مسلمانوں کو گائے کا گوشت کھانے کے حوالے سے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے بلکہ وہ اپنا غصہ پاکستانی فن کاروں اور کھلاڑیوں پر بھی نکال رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki
غلام علی کا کنسرٹ
معروف غزل گائک غلام علی کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بھارتی گلوکار جگجیت سنگھ کی چوتھی برسی کے موقع پر ممبئی میں ایک محفل موسیقی میں شرکت کرنا تھی۔ شیو سینا کے کارکنوں نے کنسرٹ کے منتظمین کو دھمکی دی کہ یہ پروگرام نہیں ہونا چاہیے۔ مجبوراً منتظمین کو یہ کنسرٹ منسوخ کرنا پڑا۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/G. Singh
خورشید قصوری کی کتاب کا اجراء
سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی بھی شیو سینا کے غصے کا نشانہ بنی، تاہم اسے منسوخ نہیں کیا گیا۔ بھارت کی اس دائیں بازو کی ہندو قوم پسند تنظیم، جو کہ ریاست مہارشٹر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حلیف بھی ہے، نے کتاب کے ناشر کے چہرے پر سیاہی پھینک کر یہ بتانے کی کوشش کی کہ بھارت میں پاکستانیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki
ڈار پر وار
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے شیو سینا کے حالیہ مظاہرے کے بعد اعلان کیا کہ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کرکٹ سیریز میں امپائرنگ کرنے والے پاکستانی امپائر علیم ڈار سیریز میں مزید امپائرنگ نہیں کریں گے۔ علیم ڈار نے سیریز کے پہلے تین میچوں میں امپائرنگ کی تھی جب کہ پروگرام کے مطابق انہیں بقیہ دونوں میچوں میں بھی امپائرنگ کرنا تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Khan
بھارتیوں کے پسندیدہ پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم
کٹر نظریات کی حامل ہندو قوم پرست سیاسی جماعت شیو سینا کی طرف سے دھمکیوں اور ممبئی میں واقع بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر دفتر پر دھاوا بول دینے کے بعد بھارت میں پاکستانیوں کے لیے سکیورٹی خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ وسیم اکرم کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے مابین پوری سیریز کے لیے کمنٹری کے فرائض انجام دینا تھے، تاہم وہ اب پاکستان واپس لوٹ جائیں گے۔
تصویر: AP
شعیب اختر بھی
وسیم اکرم کے ساتھ شعیب اختر کو بھی سیریز کے لیے ممبئی میں کمنٹری کرنا تھی۔ راولپنڈی ایکسپریس کہلائے جانے والے اس سابق پاکستانی فاسٹ بولر کا بھی اب ممبئی میں ٹھہرنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: AP
کرکٹ ڈپلومیسی انتہا پسندی کا شکار
پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز نے گزشتہ برس ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت دونوں ممالک کو اگلے آٹھ برسوں میں چھ سیریز کھیلنا ہیں۔ تاہم جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر اور آئی سی سی کے صدر شری نواسن سے ملاقات کے لیے بھارت گئے تو شیو سینا کے کارکنوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر حملہ کر دیا۔
تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images
ماہرہ خان اور فواد خان جیسے فنکار بھی
پاکستانی اداکار فواد خان (تصویر میں ان کے ساتھ بھارتی اداکارہ سونم کپور کھڑی ہیں) گزشتہ برس فلم ’خوب صورت‘ کے ذریعے بالی وڈ میں جلوہ گر ہوئے تھے۔ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں معروف بھارتی اداکار شاہ رخ خان کے ساتھ جلوہ افروز ہو رہی ہیں۔ یہ فلم اگلے برس عید کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔ شیو سینا نے دھمکی دی ہے کہ وہ مہاراشٹر میں ماہرہ اور فواد کی فلموں کو ریلیز نہیں ہونے دے گی۔