1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی خواتین نے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی

جاوید اختر ، نئی دہلی
3 نومبر 2025

وومنز ورلڈ کپ کرکٹ میں اتوار کی رات جنوبی افریقی ٹیم پر بھارتی ٹیم کی شاندار فتح کو کرکٹ کی دنیا میں ایک نئے سورج کا طلوع قرار دیا جا رہا ہے۔ اب بھارت میں خواتین کرکٹ کو ایک نیا مقام ملنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

بھارتی وومنز کرکٹ ٹیم جیت کا جشن مناتے ہوئے
بھارت کے 299 رن کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 246 رنوں پر سمٹ گئیتصویر: Punit Paranjpe/AFP/Getty Images

اتوار کی رات نوی ممبئی میں آئی سی سی وومنز ورلڈ کپ 2025 میں جنوبی افریقہ پر 52 رنز کی جیت کے ساتھ بھارت نے اپنا پہلا عالمی خطاب حاصل کیا۔ ہرمن پریت کور کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے پورے میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

شیفالی ورما نے 78 گیندوں پر 87 رن بنائے جبکہ دیپتی شرما نے 39 رن دے کر پانچ وکٹ حاصل کیے۔ بھارت کے 299 رن کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 246 رنوں پر سمٹ گئی، حالانکہ کپتان لارا وولوارٹ کی دلیرانہ سنچری (101) نے آخر تک مقابلے کو زندہ رکھا۔

بھارت میں گوکہ کرکٹ سے لوگوں میں عقیدت کی حد تک جنون ہے لیکن یہ بھی سچائی ہے کہ خواتین کرکٹ کو دوئم یا ضمنی درجے کا سمجھا جاتا رہا ہےتصویر: Rafiq Maqbool/AP Photo/picture alliance

تہنیتی پیغامات اور مبارک بادیوں کا سلسلہ شروع

بھارتی خواتین کی کرکٹ میں پہلا عالمی خطاب حاصل کرتے ہی مبارک بادیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس'شاندار فتح‘ کو بہترین ٹیم ورک اور ثابت قدمی کا مظاہرہ قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’فائنل میں ان کی کارکردگی غیر معمولی مہارت اور اعتماد سے بھرپور تھی۔ پوری ٹورنامنٹ کے دوران ٹیم نے بہترین ٹیم ورک اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔ یہ تاریخی کامیابی آنے والے چیمپئنز کو کھیل اپنانے کی ترغیب دے گی۔‘‘

وزیر داخلہ امیت شاہ نے'ورلڈ چیمپئن ٹیم انڈیا‘کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا، ''یہ پوری قوم کے لیے فخر کا لمحہ ہے، جب ہماری ٹیم نے وومینز ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھا کر بھارت کا وقار آسمانوں تک پہنچا دیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’آپ کی شاندار کرکٹ مہارت نے لاکھوں لڑکیوں کے لیے حوصلے اور تحریک کا راستہ ہموار کیا ہے۔‘‘

معروف فلم اداکار امیتابھ بچن نے ٹوئٹ کیا، ''جیت گئے!!!‘‘۔ انہوں نے بھارتی وومینز کرکٹ ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے مزید کہا، ''آپ سب نے ہمیں بےپناہ فخر محسوس کرایا ہے۔ مبارکباد، مبارکباد، مبارکباد!!!‘‘

متعدد معروف کرکٹ کھلاڑیوں، سیاست دانوں اور اسپورٹس سے وابستہ اہم شخصیات نے بھی بھارتی ٹیم کو اس ''سنگ میل‘‘ پر مبارک باد دی ہے۔

شیفالی ورما نے 78 گیندوں پر 87 رن بنائے جبکہ دیپتی شرما نے 39 رن دے کر پانچ وکٹ حاصل کیے۔تصویر: Francis Mascarenhas/REUTERS

ایک نیا سنگ میل!

بھارتی ٹیم کی اس کامیابی کو خواتین کرکٹ کے سفر میں ایک نیا سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کامیابی نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کی اجارہ داری کو بھی ختم کردیا۔ فائنل میں پہلی بار بھارت اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پہونچی تھیں۔

بھارت میں گوکہ کرکٹ سے لوگوں میں عقیدت کی حد تک جنون ہے لیکن یہ بھی سچائی ہے کہ خواتین کرکٹ کو دوئم یا ضمنی درجے کا سمجھا جاتا رہا ہے۔ لڑکیاں برسوں تک خالی اسٹینڈز کے سامنے کھیلتی رہیں اور اکثر ان کی براہِ راست نشریات بھی نہیں کی جاتی تھی۔

لیکن کل رات، جب روہت شرما اور سچن ٹنڈولکر بھی اسٹینڈز میں موجود تھے، خواتین کی ٹیم نے خود کو برابر کی صف میں کھڑا کر دیا، بلکہ شاید اُس نسل کے لیے بھارتی کھیل کا جذباتی مرکز بن گئی جو نئے ہیروز چاہتی ہے۔

بھارتی خواتین ٹیم کی اس کامیابی کو خواتین کرکٹ کے سفر میں ایک نیا سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہےتصویر: Punit Paranjpe/AFP

جذباتی لمحات

جیسے ہی دیپتی شرما نے جنوبی افریقہ کی آخری وکٹ حاصل کی، جذبات دونوں ٹیموں پر چھا گئے، ایک جانب خوشی اور سکون، دوسری جانب غم اور حیرت۔ آئی سی سی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں وہ مناظر دکھائے گئے جنہوں نے دلوں کو چھو لیا۔

بھارت کی تاریخی کامیابی صرف ٹرافی اٹھانے کی شان تک محدود نہیں تھی۔ یہ وقار اور ہمدردی کی کہانی بھی تھی۔

جشن کے درمیان بھی، بھارتی کھلاڑیوں نے اپنے حریفوں کے دکھ میں شریک ہو کر یہ یاد دلایا کہ ٹرافیاں کامیابی کی علامت ہوتی ہیں، مگر ہمدردی ہی عظمت کی پہچان ہے۔

بھارتی ٹیم نے فتح کے جشن کے دوران ٹرافی میتھالی راج، جھولن گوسوامی، ریما ملہوترا اور انجم چوپڑا کو بھی پیش کی۔ یہ ان عظیم کھلاڑیوں کے اعزاز تھا، جنہوں نے بھارتی خواتین کرکٹ کی بنیاد رکھی۔

ادارت: صلاح الدین زین

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں