بھارتی ریاستی انتخابات، مودی کی جماعت کی بڑی کامیابیاں متوقع
11 مارچ 2017نئی دہلی سے ہفتہ گیارہ مارچ کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں آبادی کے لحاظ سے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت کے کئی صوبوں میں ہونے والے حالیہ علاقائی انتخابات کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وہ ایک طرح سے اس بارے میں عوامی ریفرنڈم ہوں گے کہ بھارتی ووٹر نریندر مودی کے قریب تین سالہ دور اقتدار کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں۔
بم دھماکے میں ملوث ہندو انتہاپسند مجرم قرار، تاریخی فیصلہ
غیر ملکیوں کو بھارتی بچوں کی فروخت، بی جے پی کی رہنما گرفتار
اس بارے میں تازہ ترین اشارے یہ ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی یا بی جے پی متعدد ریاستوں میں بڑے فرق سے کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش (یو پی) میں ہونے والے الیکشن کے بعد کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے ایک تہائی کی گنتی مکمل ہو چکی ہے۔ اب تک یو پی کی ریاستی اسمبلی کی کل 403 نشستوں میں سے 293 حلقوں میں مودی کی جماعت کے امیدوار اپنے حریف سیاستدانوں پر واضح سبقت لیے ہوئے ہیں۔
اسی طرح ریاست اتر آکھنڈ میں، جہاں علاقائی اسمبلی کے ارکان کی کل تعداد 70 ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کم از کم 54 انتخابی حلقوں میں اپنے مخالفین سے کہیں آگے ہیں۔
جہاں تک ملکی سطح پر اپوزیشن کی مرکزی جماعت کانگریس پارٹی کی انتخابی کامیابیوں کا تعلق ہے، تو پاکستان کے ساتھ سرحد پر واقع ریاست پنجاب میں کانگریس پارٹی بظاہر ایک ایسی کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہے، جس کے باعث وہ خود کو تسلی دے سکے گی کہ وہ بی جے پی کے ہاتھوں ہر جگہ ہی نہیں ہاری۔ پنجاب میں ریاستی اسمبلی کی کل 117 نشستوں میں سے 69 سیٹوں پر کانگریس پارٹی کے امیدوار اپنے مخالفین پر سبقت لیے ہوئے ہیں۔ ریاست منی پور میں بھی کانگریس پارٹی بی جے پی سے کچھ آگے ہے جبکہ گوا میں دونوں جماعتوں کے مابین کانٹے دار مقابلہ چل رہا ہے۔
بھارت میں ان ریاستی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان آج ہفتے ہی کے روز متوقع ہے۔ یہ انتخابات اتر پردیش اور چار دیگر یونین ریاستوں میں کرائے گئے تھے اور کئی مراحل میں یہ انتخابی عمل قریب ایک مہینے میں پورا ہوا تھا۔