1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی صنعتکار رتن ٹاٹا آج اپنی کاروباری ذمہ داریوں سے سبکدوش

28 دسمبر 2012

بھارت کے ارب پتی صنعتکار رتن نوال ٹاٹا آج اپنے انتہائی وسیع کاروبار کی سربراہی سے سبکدوش ہوتے ہوئے یہ ذمہ داریاں انڈسٹریل گروپ کے نئے چیئرمین سائرس مستری کو منتقل کر دیں گے۔

تصویر: AP

رتن ٹاٹا نے 28 دسمبر سن 1934 کے روز جنم لیا تھا۔ وہ مشہور بھارتی صنعتکار جمشید جی ٹاٹا کے پڑپوتے ہیں۔ ان کے والد کا نام نوال ٹاٹا تھا، جنہیں جمشید جی ٹاٹا کے بے اولاد چھوٹے بیٹے نے اپنے دور کے رشتہ داروں سے حاصل کر کے پالا تھا۔ رتن ٹاٹا نے ابتدائی تعلیم ممبئی میں حاصل کی اور بعد میں وہ امریکا کی کارنل اور ہارورڈ یونیورسٹیوں میں بھی زیر تعلیم رہے۔ ٹاٹا انڈسٹریز میں وہ مختلف شعبوں سے وابستہ رہنے کے بعد اس گروپ کے فعال چیئر مین 1991ء میں بنائے گئے تھے۔ وہ تقریباً 50 برس تک ٹاٹا انڈسٹریز کے ساتھ مختلف حیثیتوں میں اور پوزیشنوں پر رہتے ہوئے وابستہ رہے۔ اپنے کاروباری دور میں ان کو کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔

رتن ٹاٹا کو موٹر گاڑیوں سے خاص شغف ہےتصویر: AP

آج اپنی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر رتن نوال ٹاٹا اپنے خاندانی کاوباری اور صنعتی گروپ کی سربراہی 44 سالہ سائرس مستری کو تفویض کر رہے ہیں۔ ٹاٹا گروپ آف انڈسٹریز کے نئے چیئرمین کا انتخاب سن 2011 میں کیا گیا تھا۔ سن 1991 میں اس وقت کے ٹاٹا انڈسٹریز کے چیئرمین جہانگیر رتن جی دادا بھائی ٹاٹا نے غیر معمولی فیصلہ کرتے ہوئے رتن نوال ٹاٹا کو انڈسٹریل گروپ کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔ رتن نوال ٹاٹا نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل ایک نئے چیرمین کے تلاش کے لیے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی نے سائرس مستری کو نئے چیئرمین کے لیے موزوں ترین شخص قرار دیا۔ یہ امر اہم ہے کہ سائرس مستری کا خاندان ٹاٹا انڈسٹریل گروپ کے 18 فیصد حصص کا مالک ہے۔ سائرس مستری کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔

رتن نوال ٹاٹاتصویر: AP

سن 1991 میں ٹاٹا سنز انڈسٹریل گروپ کی سربراہی جب رتن ٹاٹا کو تفویض کی گئی تو اُس وقت اِس صنعتی اور کاروباری گروپ کے اثاثوں کی مالیت 14 ہزار کروڑ بھارتی روپے کے مساوی تھی۔ 28 دسمبر سن 2012 کے روز، تقریباً بائیس برسوں کے بعد جب وہ اسی بہت بڑے صنعتی گروپ کی سربراہی کو باوقار انداز میں خیرباد کہہ رہے ہیں، تو ان کے کاروباری گروپ کے اثاثوں کی مالیت چار لاکھ 75 ہزار کروڑ بھارتی روپے (100.09 ارب امریکی ڈالر سے زائد) ہو چکی ہے۔ رتن ٹاٹا کے دور میں چائے کے عالمی برانڈ ٹیٹلی کو خریدنے کے علاوہ اینگلو ڈچ اسٹیل کمپنی کورس کے ساتھ ساتھ جیگوار روور کار ساز ادارے کی ملیکت کو بھی حاصل کیا گیا۔ وہ اپنے صنعتی گروپ کو ملٹی نیشنل ادارہ بنانے میں انتہائی کامیاب رہے۔

اس وقت ٹاٹا گروپ کا صدر دفتر بھارت کے مالیاتی مرکز ممبئی کے ڈاؤن ٹاؤن میں واقع ہے۔ اس گروپ کے دفاتر چھ براعظموں کے 80 ملکوں میں قائم ہیں اور ایکسپورٹ 85 کے قریب ملکوں میں کی جاتی ہے۔ ٹاٹا گروپ سات شعبوں میں زیادہ مصروف ہے اور ان میں انفارمیشن سسٹم و کمیونیکیشن، انجینئرنگ، میٹریل، سروسز، انرجی، کیمیکل اور کنزیومر پروڈکٹس شامل ہیں۔

رتن ٹاٹا کو ٹاٹا گروپ آف انڈسٹریز کے تا حیات چیئرمین کا ٹائٹل دینےکا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ وہ اپنے خاندان کے تیسرے فرد ہیں جنہیں یہ اعزاز دیا گیا ہے۔ ان سے قبل سیمون ٹاٹا اور ٹرینٹ کو بھی یہ اعزاز دیا جا چکا ہے۔ سیمون ٹاٹا آج ریٹائر ہونے والے رتن نوال ٹاٹا کی سوتیلی والدہ ہیں۔ یہ ایک اعزازی ٹائٹل ہے اور کاروباری امور میں اس ٹائٹل کے ساتھ ایمرائٹس چیئرمین کا کوئی عملی کردار نہیں ہوتا۔ اسی طرح وہ ٹاٹا موٹرز کے بھی تاحیات چیئرمین بنائے گئے ہیں۔ یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ 75 سالہ رتن ٹاٹا کو موٹر گاڑیوں اور کارسازی کی صنعت میں خاص دلچسپی ہے۔

(ah / mm (AFP, PTI

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں