1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فلم ہدایت کار ہندوؤں کی تنقید کی زد میں کیوں ہیں؟

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
17 نومبر 2025

معروف بھارتی فلمساز راجا مولی اپنے ایک متنازعہ بیان کے بعد سے ہندو برادری کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب ان کے والد نے بھگوان ہنومان کے بارے میں ان سے بات کی تو وہ ناراض ہو گئے تھے۔

ایس ایس راجا مولی ہدایت کرتے ہوئے
بھارت کے معروف فلم ساز راجا مولی کا کہنا ہے کہ جب ان کے والد نے ہنومان کے بارے میں بات کی اور کامیابی کے لیے ان کے آشیرواد پر بھروسہ کرنے کا مشورہ دیا، تو انہیں بہت غصہ آیاتصویر: Bollywood Hungama

بھارت کے معروف فلمساز اور ہدایت کار راجا مولی نے اپنی فلم نئی ''وارانسی‘‘ کی نقاب کشائی کے لیے شہر حیدرآباد کی معروف راموجی فلم سٹی میں ایک پروگرام میں شرکت کی اور تقریب میں مجمع سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ خدا پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

راجامولی نے کہا، ''یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے۔ میں بھگوان پر یقین نہیں رکھتا۔ جبکہ میرے والد آئے اور کہا کہ بھگوان ہنومان میرے پیچھے کھڑے ہیں اور وہ میری رہنمائی کر رہے ہیں۔ تو کیا وہ اس طرح  سے ہمارا خیال رکھتے ہیں - یہ سوچ کر، میں ناراض ہوں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''میری بیوی بھی بھگوان ہنومان کو پسند کرتی ہے۔ وہ اس طرح برتاؤ کرتی ہے جیسے وہ اس کے دوست ہوں اور وہ ان سے باتیں بھی کرتی ہے۔ میں اس سے بھی ناراض ہو جاتا ہوں۔ جب میرے والد نے ہنومان کے بارے میں بات کی اور کامیابی کے لیے ان کے آشیرواد پر بھروسہ کرنے کا مشورہ دیا تو مجھے بہت غصہ آیا۔‘‘

یہ باتیں انہوں نے اس وقت کہیں جب ان کی نئی فلم 'وارانسی‘ کے لانچ کے ایونٹ کے دوران تکنیکی خرابی پیدا ہو گئی تھی۔

ان کے بیان پر نکتہ چینی 

ڈائریکٹر کے اس بیان سے بعض لوگوں میں الجھن پیدا ہوئی اور تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ چونکہ راجا مولی کی بہوبلی اور آر آر آر جیسی متعدد سپر ہٹ فلمیں ہندو افسانوں سے بہت زیادہ متاثر ہیں اس لیے انہیں زبردست تنقید کا سامنا ہے۔

سوشل میڈیا کے ایک صارف نے لکھا، ''راجا مولی کی طرف سے یہ کہنا کہ وہ خدا میں یقین نہیں رکھتے، مناسب نہیں تھا۔ انہوں نے اپنی نئی فلم کا نام 'وارانسی‘  کیسے رکھا اور ایسے افسانوی کرداروں کا استعمال کیا؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ لوگوں کو اس سے تکلیف پہنچتی ہے؟ ان سے ایسی توقع نہیں تھی۔‘‘

ہدایت کار راجا مولی نے بہو بلی جیسی سپر ہٹ فلمیں بنائی ہیں اور ان کی بیشتر فلمیں ہندو مذہب کی افسانوی کہانیوں پر مبنی ہوتی ہیں تاہم وہ خود ملحد ہیں تصویر: Arka Media Works

کیرتی نامی ایک اور صارف نے لکھا: '' راجا مولی صاحب نے بھگوان ہنومان سے متعلق ریمارکس سے بہت مایوس کیا۔ ہو سکتا ہے وہ ملحد ہوں، لیکن اس طرح کے تبصرے کرنا بالکل ناقابل قبول ہے۔‘‘

ایک اور شخص نے لکھا: ''اگر بالی ووڈ میں سے کسی نے یہ کہا ہوتا تو، غصے کا تصور کریں۔ بھگوان ہنومان کو مورد الزام ٹھہرانا اور یہ کہنا کہ وہ ایک ملحد ہیں، خدا کو نہیں مانتے۔ تاہم مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ جب پیسے کمانے کی بات آتی ہے، تو خدا کتنا کارآمد ہو جاتا ہے۔‘‘

راج نامی ایک صارف نے لکھا: ''وہ خدا کو نہیں مانتے، وہ ملحد ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔ لیکن پیسہ کمانے کے لیے وہ صرف خدا سے متعلق فلمیں بنانا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ملحد ہیں، تو آپ خدا سے متعلق فلمیں بنانا چھوڑ دیں اور اپنے ملحد ہونے کے اصولوں پر قائم رہیں اور کچھ اور آزمائیں۔‘‘

تاہم ایک اور نے لکھا، فرض کیجیے  راجا مولی نے ملحد ہونے کے بارے میں جھوٹ بولا، تو اس میں بڑی بات کیا ہے؟ وہ کسی خاص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنا رہے ہیں، وہ اپنے کرداروں کے لیے صرف ہندو افسانوی کرداروں کو لیتے ہیں، تو آخر اس میں بائیں بازو والوں کو متحرک کرنے کا کیا مطلب ہے؟

فلم وارانسی میں پریانکا چوپڑا اور مہیش بابو مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم یہ جلد ریلیز ہونے والی نہیں اور اس میں ابھی کافی وقت لگ سکتا ہے۔ لیکن فی الوقت سوشل میڈیا پر ان کے بیان کے حوالے سے بحث جاری ہے اور معروف فلم ساز تنقید کی زد میں ہیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

دی کشمیر فائلز: یہ فلم بھارت میں اسلاموفوبیا کو ہوا دے گی؟

05:04

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں