1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 بھارتی فوجی بھرتیوں میں گھپلا، 17 فوجیوں پر بھی الزام

آسیہ مغل
16 مارچ 2021

بھارتی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے آرمی میں بھرتیوں کے ایک بڑے گھپلے کا انکشاف کیا ہے۔ ایجنسی نے 23 افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے، جن میں لیفٹیننٹ کرنل رینک کے پانچ افسران بھی شامل ہیں۔

Indien allgemeine Bilder der indischen Armee
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran

بھارتی تفتیشی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آرمی میں ہونے والے اس گھپلے میں جن 23 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ان میں 17آرمی افسران اور ان کے چھ سویلین رشتہ دار بھی شامل ہیں۔آرمی افسران میں پانچ لیفٹیننٹ کرنل رینک کے جبکہ ایک میجر اور ایک لیفٹیننٹ ہے۔

آرمی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی اپنی خفیہ ایجنسی پہلے ہی اس معاملے کی جانچ کر چکی ہے اور اب چونکہ اس میں سویلین بھی ملوث پائے گئے ہیں اور اب تفتیشی عمل میں کئی ایجنسیوں کے درمیان تال میل کی ضرورت ہو گی اس لیے جانچ کا کام سی بی آئی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

سی بی آئی نے پیر پندرہ مارچ کو اس گھپلے کی تفتیش کے ضمن میں پورے ملک میں تیرہ شہروں میں تیس مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ ان میں پنجاب، دہلی، ہریانہ، اترپردیش، آندھرا پردیش اور آسام ریاستوں کے مختلف شہر شامل ہیں۔ سی بی آئی نے کہا ہے کہ ان چھاپوں کے دوران کئی قابل اعتراض دستاویزات ملے ہیں اور ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔

بھارتی آرمی چیف جنرل نروانے نے کہا تھا کہ فوج میں کسی بھی طرح کی مالی بے ضابطگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

سی بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی آرمی کے ویجی لنس ڈپارٹمنٹ کی طرف سے دائر کردہ شکایت کی بنیاد پر کی گئی ہے، جس میں  کہا گیا ہے کہ 28 فروری 2021 ء کو انہیں اطلاع ملی تھی کہ آرمی میں بھرتی کے لیے عارضی طور پر مسترد کردیے گئے امیدواروں کو دہلی کے آرمی بیس ہسپتال میں میڈیکل ٹیسٹ پاس کرانے کے بدلے میں آرمی کے کچھ ملازمین نے رشوت لی۔

سی بی آئی نے مزید کہا،”جن سترہ آرمی اہلکاروں کے خلاف کیس درج کیے گئے ہیں ان میں لیفٹیننٹ کرنل، میجر، نائب صوبیدار، سپاہی وغیرہ کے علاوہ چھ سویلین بھی شامل ہیں۔ ان پر سروس سلیکشن بورڈ (ایس ایس بی) کے ذریعہ آرمی میں تقرری کے لیے ہونے والے امتحانات میں امیدواروں سے رشوت لینے اور بدعنوانی کے دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔"

نئی دہلی ایک جانب فوجی تو دوسری طرف ٹریکڑ پریڈ

01:41

This browser does not support the video element.

بھارت میں آرمی کے مختلف عہدوں پر تقرری کے لیے سروس سلیکشن بورڈ کے ذریعہ مختلف سروس سلیکشن سینٹروں پر امتحانات منعقد کرائے جاتے ہیں۔ بعض سینٹروں میں بدعنوانی کے الزامات پہلے بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ پنجاب کے کپور تھلہ سروس سلیکشن سینٹر میں ہونے والی مبینہ بدعنوانی کے معاملے کی پہلے ہی جانچ چل رہی ہے۔

گزشتہ آٹھ مارچ کو پونے کی پولیس نے میجر رینک کے ایک افسر کو آرمی ریکروٹمنٹ کے امتحان کے پیپر لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ یہ اس معاملے میں نویں گرفتاری تھی۔

بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نے گزشتہ دنوں کمانڈروں کی میٹنگ میں کہا تھا کہ فوج میں کسی بھی طرح کی مالی بے ضابطگیوں اور غیر اخلاقی  اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

پاک بھارت کشيدگی کی مختصر تاريخ

04:32

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں