1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں میں جھڑپ میں پانچ ہلاکتیں

5 جنوری 2025

بھارتی سکیورٹی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں کے درمیان ایک جھڑپ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور کم از کم چار باغی ہلاک ہو گئے۔

ماأ نوازوں سے تعلق کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کر کے لیے جایا جا رہا ہے
گزشتہ برس بھارتی حکومت نے ایک ہزار سے زائد افراد کو ماؤنوازوں سے تعلق کے شبے میں حراست میں لیاتصویر: Sanket Wankhade/Hindustan Times/IMAGO

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں حکومتی فورسز اور ماؤ نواز باغیوں کے درمیان ایک جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار جب کہ چار باغی بھی مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز یہ جھڑپ چھتیس گڑھ ریاست میں ابوجھمارا کے جنگلاتی علاقے میں ہوئی۔

بھارت میں ماؤ نواز باغیوں کی کئی دہائیوں پر محیط شورش کے نتیجے میں اب تک دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اسے بھارت کی سب سے بڑی داخلی لڑائی قرار دیا تھا۔

ماؤ نواز باغی ایک طویل عرصے سے مسلح جدوجہد میں مصروف ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Quraishi

ماؤنواز باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ ریاست چھتیس گڑھ سمیت بھارت کے وسائل سے مالا مال خطوں کے پسماندہ افراد کے حقوق کی لڑائی لڑ رہے ہیں، جب کہ حکومتی فورسز ایک طویل عرصے سے اس مسلح بغاوت کو کچلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

گزشتہ برس حکومتی فورسز کی جانب سے ماؤ نواز گوریلوں کے خلاف مسلح کارروائیوں میں شدت دیکھی گئی تھی، جب تقریباﹰ ایک ہزار مشتبہ ماؤ نوازوں کو حراست میں لیا گیا تھا جب کہ 837 نے حکومتی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔

ریاستی پولیس کے انسپکٹر جنرل پی سندراج نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''جنگی وردی میں ملبوس چار ماؤ نواز باغیوں کی لاشیں ملی ہیں، جب کہ اس تصادم میں ایک پولیس اہلکار بھی مارا گیا۔‘‘

بھارت میں دلت ہونا کیا کوئی ’گناہ‘ ہے؟

03:39

This browser does not support the video element.

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں سکیورٹی فورسز اپنا آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گزشتہ برس ستمبر میں ماؤ نواز باغیوںکو خبردار کیا تھا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں، ورنہ ان کے خلاف ''مکمل آپریشن‘‘کیا جائے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت 2026 کے اوائل تک اس شورش کو مکمل طور پر ختم کر دینے کا عزم رکھتی ہے۔

ع ت / م م (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں