ایک بھارتی قوم پرست گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے 450 ’’سپیریئر بے بیز‘‘ یعنی برتر بچے پیدا کر لیے ہیں۔ اس گروپ کے مطابق اس سلسلے میں آریوویدا، خصوصی خوراک اور ستاروں کے علم سے مدد لی گئی ہے۔
اشتہار
بھارت کی بائیں بازو کی ہندو جماعت راشٹریہ سوایم سیوک سَنگھ (آر ایس ایس) سے تعلق رکھنے والے گروپ آروگیا بھارتی کی طرف سے ’پرفیکٹ‘ یا کامل بھارتی بچے پیدا کرنے کے لیے چلائی جانے والی مہم بھارتی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
اس گروپ کے ’وِگیان سنسکار پراجیکٹ‘ کے بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں پانچ میڈیکل سینٹر ہیں۔ گروپ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اب تک 450 ’’اپنی مرضی کے مطابق بچے‘‘ پیدا کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے۔ اس گروپ کے مطابق وہ 2020ء تک تمام بھارتی ریاستوں میں ایسے مراکز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
آروگیا بھارتی نامی اس گروپ کے منصوبے ’’گرب وگیان سنسکار‘‘ کی کنوینر کرشما مہندس نروانی نے ڈی ڈبلیو کے مُرالی کرشن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے ایک سائنسی طریقہ کار پر عمل کیا ہے۔ یہ خوراک، آریوویدا (روایتی بھارتی طب) اور دیگر عوامل مثلاﹰ ستاروں اور سیّاروں کی ایک مخصوص ترتیب پر منحصر ہے جس سے کوئی خاتون ایک اُتم سنست (اپنی مرضی کے عین مطابق) بچہ جنم دے سکتی ہے۔‘‘
نروانی کا مزید کہنا تھا، ’’ہمیں امید ہے کہ ہم آئندہ چند برسوں میں ایسے ایک ہزار بچے پیدا کر لیں گے۔‘‘
بھارتی وزیراعظم کی قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی دراصل آر ایس ایس ہی کی ذیلی سیاسی جماعت ہے۔ آروگیا بھارتی کے ڈاکٹروں کے مطابق انہیں آر ایس ایس کی طرف سے اس کام پر بہت زیادہ حوصلہ افزائی مل رہی ہے۔
ان ڈاکٹروں کے مطابق ’’برتر بچے‘‘ پیدا کرنے والے والدین تین ماہ کے ایک تطہیری یا تزکیے کے عمل سے گزرتے ہیں۔ ایسے بچوں کے خواہشمند والدین صرف اُسی وقت ازدواجی تعلق قائم کرتے ہیں جس وقت سیّارے ایک مخصوص ترتیب میں ہوں۔ حمل ٹھہر جانے کے بعد سے بچے کی پیدائش تک پھر وہ ازدواجی تعلقات سے احتراز کرتے ہیں۔ جبکہ اس کے بعد مذکورہ خاتون بچے کی پیدائش تک کھانے پینے کے ایک مخصوص پروگرام پر عمل کرتی ہے۔
ان مراکز کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تزکیے کے وقت کے دوران دراصل والدین کے نطفے اور بیضے کی تطہیر ہوتی ہے اور وہ ہر قسم کے جینیاتی نقائص سے پاک ہو جاتے ہیں۔ جب حمل ٹھہر جاتا ہے تو ان مراکز کے ڈاکٹروں کی تمام تر توجہ حاملہ خاتون کی خوراک پر مرکوز ہو جاتی ہے۔
تاہم بھارت میں مروجہ میڈیکل سائنس کے تحت پریکٹس کرنے والے ڈاکٹر اس طرح کے کسی امکان کے بارے میں شکوک رکھتے ہیں۔ گائناکالوجسٹ ڈاکٹر پُنیت بیدی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’یہ آریوویدا کے طریقہ کار پر مشتمل نہیں ہے، یہ سراسر غلط ہے۔‘‘
آر ایس ایس کی کرشما مہندس نروانی کے مطابق، ’’ہمیں یہ ثابت کرنے میں تو چند برس لگیں گے کہ اس طرح سے یقیناﹰ برتر بچے پیدا ہوتے ہیں، لیکن ہمارا مقصد بھارت کو ایک مضبوط قوم بنانا ہے۔‘‘
اس منصوبے کو تاہم بھارتی میڈیا کی جانب سے تنقید کا بھی سامنا ہے۔ ایسی ہی ایک رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ ’’براہ راست نازی پلے بُک یوجینکس‘‘ سے لیا گیا ہے جس میں ایک متنازعہ خیال کو بیان کیا گیا ہے کہ انسانی نسل کو مخصوص طریقہ تولید سے بہتر کیا جا سکتا ہے۔ یہ خیال بیسویں صدی کے آغاز میں کافی مقبول رہا ہے اور نازیوں نے تو اس پر عمل کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔
شیو سینا کی انتہا پسندی کا نشانہ بننے والے پاکستانی
ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نہ صرف بھارتی مسلمانوں کو گائے کا گوشت کھانے کے حوالے سے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے بلکہ وہ اپنا غصہ پاکستانی فن کاروں اور کھلاڑیوں پر بھی نکال رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki
غلام علی کا کنسرٹ
معروف غزل گائک غلام علی کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بھارتی گلوکار جگجیت سنگھ کی چوتھی برسی کے موقع پر ممبئی میں ایک محفل موسیقی میں شرکت کرنا تھی۔ شیو سینا کے کارکنوں نے کنسرٹ کے منتظمین کو دھمکی دی کہ یہ پروگرام نہیں ہونا چاہیے۔ مجبوراً منتظمین کو یہ کنسرٹ منسوخ کرنا پڑا۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/G. Singh
خورشید قصوری کی کتاب کا اجراء
سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی بھی شیو سینا کے غصے کا نشانہ بنی، تاہم اسے منسوخ نہیں کیا گیا۔ بھارت کی اس دائیں بازو کی ہندو قوم پسند تنظیم، جو کہ ریاست مہارشٹر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حلیف بھی ہے، نے کتاب کے ناشر کے چہرے پر سیاہی پھینک کر یہ بتانے کی کوشش کی کہ بھارت میں پاکستانیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki
ڈار پر وار
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے شیو سینا کے حالیہ مظاہرے کے بعد اعلان کیا کہ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کرکٹ سیریز میں امپائرنگ کرنے والے پاکستانی امپائر علیم ڈار سیریز میں مزید امپائرنگ نہیں کریں گے۔ علیم ڈار نے سیریز کے پہلے تین میچوں میں امپائرنگ کی تھی جب کہ پروگرام کے مطابق انہیں بقیہ دونوں میچوں میں بھی امپائرنگ کرنا تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Khan
بھارتیوں کے پسندیدہ پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم
کٹر نظریات کی حامل ہندو قوم پرست سیاسی جماعت شیو سینا کی طرف سے دھمکیوں اور ممبئی میں واقع بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر دفتر پر دھاوا بول دینے کے بعد بھارت میں پاکستانیوں کے لیے سکیورٹی خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ وسیم اکرم کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے مابین پوری سیریز کے لیے کمنٹری کے فرائض انجام دینا تھے، تاہم وہ اب پاکستان واپس لوٹ جائیں گے۔
تصویر: AP
شعیب اختر بھی
وسیم اکرم کے ساتھ شعیب اختر کو بھی سیریز کے لیے ممبئی میں کمنٹری کرنا تھی۔ راولپنڈی ایکسپریس کہلائے جانے والے اس سابق پاکستانی فاسٹ بولر کا بھی اب ممبئی میں ٹھہرنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: AP
کرکٹ ڈپلومیسی انتہا پسندی کا شکار
پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز نے گزشتہ برس ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت دونوں ممالک کو اگلے آٹھ برسوں میں چھ سیریز کھیلنا ہیں۔ تاہم جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر اور آئی سی سی کے صدر شری نواسن سے ملاقات کے لیے بھارت گئے تو شیو سینا کے کارکنوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر حملہ کر دیا۔
تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images
ماہرہ خان اور فواد خان جیسے فنکار بھی
پاکستانی اداکار فواد خان (تصویر میں ان کے ساتھ بھارتی اداکارہ سونم کپور کھڑی ہیں) گزشتہ برس فلم ’خوب صورت‘ کے ذریعے بالی وڈ میں جلوہ گر ہوئے تھے۔ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں معروف بھارتی اداکار شاہ رخ خان کے ساتھ جلوہ افروز ہو رہی ہیں۔ یہ فلم اگلے برس عید کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔ شیو سینا نے دھمکی دی ہے کہ وہ مہاراشٹر میں ماہرہ اور فواد کی فلموں کو ریلیز نہیں ہونے دے گی۔