بھارتی لڑکے کے منہ سے سوا پانچ سو دانت نکال دیے گئے
3 اگست 2019
بھارتی شہر چنئی میں ایک سات سالہ لڑکے کے منہ میں سینکڑوں دانتوں کی موجودگی کا پتہ چلنے پر ڈاکٹر حیران رہ گئے تھے۔ پھر ڈاکٹروں نے کئی گھنٹے سرجری کر کے اس لڑکے کے منہ سے اکیس کے سوا باقی تمام پانچ سو چھبیس دانت نکال دیے۔
اشتہار
اس طویل آپریشن کو اس بچے کے معالج ڈاکٹروں نے دنیا میں اپنی نوعیت کا واحد اور انتہائی منفرد واقعہ قرار دیا ہے۔ مجموعی طور پر ڈاکٹروں کو اس نابالغ لڑکے کے منہ میں 547 دانت ملے تھے۔
ان میں سے 526 چھوٹے بڑے دانت نکال دیے گئے اور اس کے منہ میں صرف 21 ایسے دانت رہنے دیے گئے، جن کے ساتھ ان طبی ماہرین کے مطابق ''اس بچے کی مسکراہٹ پہلے سے انتہائی مختلف اور خوبصورت ہو گئی ہے۔‘‘
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جنوبی بھارت کے ساحلی شہر چنئی میں جب اس لڑکے کو علاج کے لیے لایا گیا، تو ڈاکٹر اس کے منہ کا ایکسرے کرنے کے بعد یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اس کے منہ کے نچلا حصہ دانتوں سے بھرا ہوا تھا۔
یہ دانت زیادہ تر اس کے نچلے جبڑے میں اگے ہوئے تھے۔ دانتوں کی اس انتہائی غیر معمولی موجودگی اور غلط نشو ونما کو طبی طور پر 'اوڈونٹوما‘ (odontoma) کہتے ہیں۔
نچلے جبڑے میں دانتوں بھری تھیلی
آپریشن کے بعد چنئی شہر کے ایک ٹیچنگ ہسپتال کی ماکسیلوفیشیل پیتھالوجی کے شعبے کی سربراہ ڈاکٹر پرتیبھا رامانی نے بتایا، ''اس بچے کے نچلے جبڑے میں پوری ایک تھیلی تھی، جس میں سینکڑوں دانت موجود تھے۔ ان کا سائز صفر اعشاریہ ایک ملی میٹر سے لے کر 15 ملی میٹر تک تھا۔ ہم نے آپریشن کر کے ایسے کُل 526 دانت اس بچے کے منہ سے نکالے۔ طبی طور پر یہ سب دانت تھے، اس لیے کہ ان کی باقاعدہ بالائی سطحیں یا کراؤن بھی تھے اور جڑیں ہونے کے علاوہ ان پر باقاعدہ انیمل بھی بنا ہوا تھا۔‘‘
سانس کی بدبُو سے بچا جا سکتا ہے
خوبصورت مسکراہٹ ہر چہرے کو پُر کشش بنا دیتی ہے۔ اگر پیاری سی مسکراہٹ کے باوجود کوئی آپ کی سانس کی بدبُو کی وجہ پاس آکر بات نہ کرنا چاہے تو دیجئے ان باتوں پر توجہ۔
تصویر: Kzenon - Fotolia
ہیلی ٹوسس
طب کی زبان میں منہ سے آنے والی بدبُو کو ہیلی ٹوسس کہتے ہیں۔ یہ منہ کی صفائی کا مناسب طریقے سے خیال نہ رکھنے اور کھانے پینے کی غلط عادات کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔
تصویر: Fotolia/ArTo
زبان
سانس کی بدبُو اکثر زبان، دانتوں اور مسوڑھوں پر موجود بیکٹیریا کی وجہ سے آتی ہے۔ زبان کو روز صاف کرنا چاہیے۔
تصویر: DW
بدبُو کہاں سے؟
جب بھی ہم کچھ کھاتے ہیں تو منہ میں رہنے والے بیکٹیریا تھوک کے ساتھ مل کر کھانے اور پروٹین کو مختلف اجزا میں توڑتے ہیں۔ تحلیل کے اس عمل کے دوران جو گیس خارج ہوتی ہے، وہی سانس کی بدبُو کا سبب بنتی ہے۔
تصویر: Fotolia/Piotr Marcinski
دانتوں کے لیے ٹُول سیٹ
دانتوں کے لیے برش، زبان کی صفائی کے لیے دھات یا پلاسٹک کی پٹی اور دانتوں کے درمیان خلاء کو صاف کرنے کے لیے پلاسٹک یا ریشم کے دھاگے کے ساتھ دانتوں کی صفائی کا مکمل ٹُول سیٹ بنتا ہے۔ اس کے علاوہ منہ کی صفائی کے لیے بازار میں دستیاب مختلف طرح کے محلول بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
تصویر: Ramona Heim - Fotolia
دانتوں کے درمیان کی جگہ
اگر کھانا کھانے کے دوران خوراک کے کچھ ٹکڑے آپ کے دانتوں کے درمیان موجود جگہ میں پھنس جایا کرتے ہیں تو پھر آپ کو اپنے دانتوں کی صفائی کا اور بھی زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ کچھ بھی کھائیں لیکن بعد میں کُلّی ضرور کریں اور صبح شام دانتوں کو اچھی طرح برش کریں۔
تصویر: imago/Peter Widmann
ڈاکٹر سے مشورہ
اگر دانتوں کی صفائی کی تمام تر کوششوں اور تمام تر گھریلو ٹوٹکوں کے باوجود سانس کی بدبُو کم نہ ہو تو پھر آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔ کئی بار سانس کی بدبُو کسی بیماری کا اشارہ بھی ہوتی ہے۔
تصویر: Fotolia/ Eric Fahrner
خشک منہ
خشک منہ کی بیماری Xerostomia کہلاتی ہے، جس میں تھوک کا بننا متاثر ہو جاتا ہے۔ تھوک کی کمی کی وجہ منہ میں زیادہ بیکٹیریا پنپ سکتے ہیں اور بدبُو کا سبب بن سکتے ہیں۔ بہت سے لوگوں میں ناک کی بجائے منہ سے سانس لینے کی عادت سے بھی ایسا ہوتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran
بچوں کی صحیح تربیت
چھوٹی عمر سے ہی بچوں میں دانتوں کی صفائی کی عادات ڈالنی چاہیے کیونکہ ٹافی، چاکلیٹ یا کوئی اور میٹھی چیز کھانے کے بعد دانتوں میں شکر کے باریک ٹکڑے پھنسے رہ جانے سے دانتوں میں کیڑا لگنے جیسے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔
تصویر: BilderBox
چیوئنگ گم
اگر آپ گھر سے باہر ہیں اور برش کرنے جیسی سہولت میسر نہیں ہے تو فوری مدد کے لیے ہمیشہ اپنے پاس چیوئنگ گم رکھا کریں۔ اس تیز مہک سے منہ کی بدبُو دَب جاتی ہے اور تھوک کے ساتھ مل کر مہک پیدا ہوتی ہے۔
تصویر: Fotolia/cut
صحت بخش کھانا
تازہ پھل اور سبزیاں کھانے سے دانت اور مسوڑھے صحت مند رہتے ہیں۔ ایسے صحت بخش کھانے کی مقدار بڑھائیں۔ پیٹ صاف رکھیں اور دن میں کم از کم 10 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں۔
تصویر: Kzenon - Fotolia
10 تصاویر1 | 10
ڈاکٹروں کے مطابق اس لڑکے کے منہ سے جو سوا پانچ سو سے زائد دانت نکالے گئے، ان کا وزن مجموعی طور پر 200 گرام بنتا ہے۔ اب اس لڑکے کو 'اکیس صحت مند دانتوں‘ کے ساتھ ہسپتال سے فارغ کیا جا چکا ہے۔
مریض کو کوئی تکلیف نہ ہوئی
متعلقہ ہسپتال کی انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے، ''ہم نے اس لڑکے کے منہ سے جو سینکڑوں دانت نکالے ہیں، وہ طبی طور پر ہماری آج تک کی کارکردگی کی بہترین مثالوں میں سے ایک ہے۔‘‘
جب اس لڑکے کو علاج کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا، تو اس نے اپنے والد کے ساتھ خوشی خوشی اپنے گھر جاتے ہوئے کہا، ''مجھے اب کوئی درد نہیں ہو رہا۔‘‘
متعلقہ ہسپتال کی طرف سے یہ بھی کہا گہا ہے کہ اس بچے کا علاج مفت کیا گیا۔
اس سے قبل بھارت ہی میں ممبئی شہر کے ایک ہسپتال میں سن 2014ء میں بھی ایک نوجوان لڑکے کے جبڑے کی سرجری کی گئی تھی۔ تب ڈاکٹروں نے اس کے منہ سے مجموعی طور پر 'اوڈونٹوما‘ کے نتیجے میں پائے جانے والے 232 دانت نکال دیے تھے۔
جان سِلک / م م / ع ح
ٹوتھ پیسٹ کے کمالات
کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹوتھ پیسٹ کو دانت چمکانے کے علاوہ اور کہاں، کہاں استعمال کیا جا سکتا ہے؟ یہ جانیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: picture-alliance/dpa-Zentralbild/H. Wiedl
جوتے چمکائیں
اگر آپ اپنے اسپورٹس شوز یا سنيكر کے سفید حصے کو چمكانا چاہتے ہیں تو پہلے اسے گیلے کپڑے سے اچھی طرح صاف کریں اور پھر اس پر ٹوتھ پیسٹ لگا کر ہلکے گیلے کپڑے سے پونچھ دیں۔ نتیجہ دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
تصویر: Fotolia/nito
کیل، مہاسوں کا علاج
رات سوتے ہوئے میں کیل مہاسے پر بغیر جیل اور بليچنگ ایجنٹ والا ٹوتھ پیسٹ تھوڑا سا لگا لیں۔ صبح تک مہاسا سوکھ جائے گا۔ بغیر جیل اور بليچگ ایجنٹ والا ٹوتھ پیسٹ مہاسوں کو سکھاتا ہے اور اضافی تیل کو جزب کر لیتا ہے۔ مگر جن لوگوں کی جلد حساس ہے وہ ایسا نہ کریں۔
تصویر: Dmitriy Melnikov - Fotolia
چمچماتی انگوٹھی
ٹوتھ پیسٹ کا استعمال زیورات کو پالش کے لئے بھی کیا جا سکتا ہے. دانتوں کا برش پر تھوڑا سا ٹوتھ پیسٹ لگا کر ہیرے کی انگوٹی پر برش کریں. برش کرنے کے بعد انگوٹھی کو نم کپڑے سے پونچھ دیں۔
تصویر: Fotolia/Stefan Gräf
دودھ کی بوتل کی بُو دور کریں
بچوں کی دودھ کی بوتل سے اکثر عجیب سی ہیک آتی ہے۔ ٹوتھ پیسٹ اس بو کو دور کر دیتا ہے۔ لیکن یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ٹوتھ پیسٹ سے کھنگالنے کے بعد آپ بوتل کو پانی سے اچھی طرح صاف کر لیں۔
تصویر: Fotolia/Zsolt Bota Finna
دیوار کی صفائی
چھوٹے بچے گھر کی دیواروں پر اکثر پینسلوں سے رنگارنگ نقش ونگار بنا دیتے ہیں۔ بغیر جیل والے ٹوتھ پیسٹ کو برش میں لگائیں اور دیوار کو صاف کریں۔ نشان صاف ہو جائیں گے۔ اس کے بعد دیوار کو پانی سے دھو دیں۔
تصویر: Colourbox
کپ کے نشان
چائے یا کافی کے کپ اکثر میز پر اپنے نشان چھوڑ جاتے ہیں۔ ایسے پرانے نشانات کو بغیر جیل والے ٹوتھ پیسٹ اور ایک ملائم کپڑے سے صاف کیا جا سکتا ہے۔ صفائی کے بعد نشان والی جگہ کو نم کپڑے سے پونچھ دیں۔
تصویر: picture-alliance/Maximilian Schönherr
سیاہی اور لپ اسٹک کے نشانات دور کریں
سیاہی یا لپ اسٹک کے داغ عام طور دیکھے جاتے ہیں۔ بغیر جیل والے ٹوتھ پیست کو داغ پر لگائیں، رگڑیں اور پھر پانی سے دھو لیں۔ بار بار ایسا کرنے پر داغ مٹ جائے گا۔