بھارتی نجی اسکول میں آتش زدگی، ہلاکتوں کی تعداد بیس ہو گئی
25 مئی 2019
بھارت میں ایک نجی اسکول میں آتش زدگی کے واقعے میں بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد بیس ہو گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کئی بچے عمارت سے چھلانگ لگا کر بچنے کی کوشش میں ہلاک ہوئے۔
اشتہار
ہفتے کے روز پولیس نے اس نجی اسکول کے مالکان پر قتل مقدمہ قائم کیا ہے۔ حکام کے مطابق اس اسکول میں آتش زدگی کی صورت میں عمارت سے ہنگامی انخلا کے راستے نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔
بھارت کے مغربی شہر سُرت میں ہلاک ہونے والے بچوں میں 16 لڑکیاں تھیں، جو اسکول کی اس عمارت میں امتحان کی تیاری کے لیے ٹیوشن لے رہی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹیوشن سینٹر غیرقانونی طور پر شروع کیا گیا تھا۔
جمعے کی سہ پہر اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بھیانک تصویر گردش کرتی رہیں، جہاں عمارت کی اوپری منازل پر بچے جان بچانے کے لیے ادھر ادھر دوڑتے اور بچنے کی کوشش کرتے دکھائی دیے۔
بتایا گیا ہے کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والا ایک بچہ ہفتے کو ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس اسکول کے ایک حصے میں چھت پلاسٹک سے بنائی گئی تھی، جو فوراﹰ آگ پکڑ گئی۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے زیادہ تر کی عمریں 15 تا 19 برس کے درمیان تھیں۔ اطلاعات ہیں کہ آتش زدگی کے وقت اس اسکول کی عمارت میں 50 سے زائد بچے موجود تھے۔
بھارت میں مودی کی جیت کا جشن
بھارت سے موصول ہونے والے ابتدائی غیر حتمی نتائج کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کی قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سن دو ہزار چودہ سے بھی زیادہ سیٹیں حاصل کرتے ہوئے جیت سکتی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Abidi
ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی الیکشن کمیشن نے بتایا ہے کہ 542 سیٹوں میں سے 283 پارلیمانی سیٹوں پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سبقت لیے ہوئے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Abidi
اپوزیشن کی کانگریس جماعت کو صرف 51 سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔ یہ غیر حتمی اور ابتدائی نتائج ہیں لیکن اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو نریندر مودی کی جماعت واضح برتری سے جیت جائے گی۔
تصویر: DW/O. S. Janoti
بی جے پی کو اکثریتی حکومت سازی کے لیے 272 سیٹوں کی ضرورت ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ جماعت بغیر کسی دوسری سیاسی جماعت کی حمایت کے حکومت سازی کرے گی۔
تصویر: DW/O. S. Janoti
ابتدائی غیرحتمی نتائج کے مطابق بی جے پی کی اتحادی سیاسی جماعتیں بھی تقریبا 50 سیٹیں حاصل کر سکتی ہیں اور اس طرح نریندر مودی کی جماعت کے ہاتھ میں تقریبا 330 سیٹیں آ جائیں گی۔
تصویر: DW/O. S. Janoti
اعداد وشمار کے مطابق دنیا کے ان مہنگے ترین انتخابات میں ریکارڈ چھ سو ملین ووٹ ڈالے گئے جبکہ ماہرین کے مطابق ان انتخابات کے انعقاد پر سات بلین ڈالر سے زائد رقم خرچ ہوئی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Abidi
بھارت میں ان تمام تر ووٹوں کی گنتی آج تئیس مئی کو مکمل کر لی جائے گی۔
تصویر: Reuters/A. Dave
بھارت سے موصول ہونے والے ابتدائی غیرحتمی نتائج انتہائی ناقابل اعتبار بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ سن 2004ء کے ابتدائی خیر حتمی نتائج میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کی خبریں سامنے آئی تھیں لیکن حتمی نتائج سامنے آنے پر کانگریس جیت گئی تھی۔
تصویر: Reuters/A. Dave
دریں اثناء اپوزیشن کانگریس کے ایک علاقائی لیڈر نے ان انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم کر لیا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ کا انڈیا ٹوڈے نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم جنگ ہار گئے ہیں۔‘‘
تصویر: Reuters/A. Dave
دوسری جانب کانگریس پارٹی کے راہول گاندھی نے بدھ کے روز ان ابتدائی نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔ اڑتالیس سالہ گاندھی کا اپنے حامیوں سے ٹویٹر پر کہنا تھا، ’’جعلی ابتدائی نتائج کے پروپیگنڈا سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran
ابتدائی نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ راہول گاندھی کو ریاست اترپردیش میں امیٹھی کی آبائی حلقے میں سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی نسلوں سے گاندھی خاندان اس حلقے سے منتخب ہوتا آیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں پانچ ایسے بچے بھی تھے، جو امتحانات کے نتائج کے منتظر تھے اور ان کے جامعہ میں داخلے کا فیصلہ ہفتے کو ہونا تھا۔
پولیس نے اس ٹیوشن اکیڈمی کے تین مالکان پر قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ قائم کر دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک ملزم کو حراست میں لیا جا چکا ہے جب کہ دیگر دو کی گرفتاری جلد عمل میں آ جائے گی۔