1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ ہیرابین چل بسیں

جاوید اختر، نئی دہلی
30 دسمبر 2022

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی والدہ ہیرابین مختصر علالت کے بعد جمعے کے روز چل بسیں، ان کی عمر 99 برس تھی۔ وہ اپنے چھوٹے بیٹے پنکج مودی کے ساتھ گجرات میں گاندھی نگر کے قریب رائسان گاوں میں رہتی تھیں۔

Indien Wahlen Gewinner Narendra Modi 16.05.2014
تصویر: Reuters

وزیر اعظم مودی نے اپنی والدہ کی وفات پر ٹوئٹر پر ایک جذباتی پوسٹ میں لکھا، "ایک شاندار صدی کا خدا کے قدموں میں اختتام...ماں میں نے ہمیشہ اس تثلیث کو محسوس کیا ہے جس میں ایک سنیاسی کا سفر، ایک بے لوث کرم یوگی کی علامت اور اقدار کے لیے پرعزم زندگی شامل رہی ہے۔"

مودی نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ جب میں نے ان کی 100 ویں سالگرہ پر ملاقات کی تھی تو انہوں نے ایک بات کہی تھی جو مجھے ہمیشہ یاد رہتی ہے، "کام کرو بدھی(عقل) سے، زندگی گزار شدھی(صاف ستھرے طریقے) سے۔"

کون تھیں ہیرابین؟

ہیرابین کی پیدائش 18جون 1923کو گجرات کے مہسانا ضلعے کے وسنگر میں ہوئی تھی۔ یہ گاوں وڈنگر کے قریب ہے جو کہ وزیر اعظم مودی کا آبائی گاوں ہے۔

ہیرابین کے متعلق لوگوں کو بہت زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ مودی جب گجرات کے وزیر اعلیٰ اور پھر بھارت کے وزیر اعظم بنے تو ان کے متعلق لوگوں کو کچھ پتہ چلا۔ ان کے متعلق جو معلومات دستیاب ہیں وہ خود موودی نے ہی بتائی ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے رواں برس اپنی والدہ کی 100ویں سالگرہ پر ایک بلاگ لکھا تھا جس میں بتایا تھا کہ ان کی والدہ نے اسکول کا دروازہ نہیں دیکھا۔ انہوں نے صرف غربت اور کسمپرسی کی زندگی دیکھی۔ بہت کم عمر میں ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا تھا اور وہ اپنی ماں کے پیار سے بھی محروم رہ گئیں۔

وزیر اعظم مودی کے 'دوست‘ عباس، حقیقت یا محض افسانہ؟

ہیرابین کی شادی کم عمری میں ہی دامودر داس سے ہوگئی۔ دامودر داس کے ذریعہ معاش کے بار ے میں بھی بہت کم معلومات ملتی ہیں۔ بعد میں مودی نے خود ہی بتایا تھا کہ ان کے والد ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچتے تھے اور وہ خود بھی بچپن میں اپنے والد کی مدد کرتے تھے۔ دامودر داس کی 1989میں موت ہوگئی تھی۔

مودی نے لکھا ہے کہ"ان کی والدہ گھر چلانے کے لیے دو پیسے زیادہ حاصل کرنے کے خاطردوسرے کے گھروں میں برتن دھویا کرتی تھیں، وقت نکال کر چرخہ بھی چلایا کرتی تھیں۔

وزیر اعظم مودی کی 'پاکستانی بہن‘ انہیں راکھی باندھنے کی متمنی

ہیرابین کے پانچ بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ نریندر مودی ان کے تیسرے بیٹے ہیں لیکن وہ اپنے چھوٹے بیٹے پنکج مودی کے ساتھ رہتی تھیں۔

مودی پرسیاست کے لیے والدہ کا استعمال کرنے کا الزام

پچھلے آٹھ برسوں سے بھارت کے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے کے دوران ہیرابین صرف ایک مرتبہ ان سے ملاقات کے لیے دہلی آئیں۔ گجرات میں وزیر اعلیٰ کے دوران بھی ہیرابین اپنے چھوٹے بیٹے کے پاس ہی رہتی تھیں۔

اپنی والدہ کو ساتھ نہیں رکھنے پر مودی کی نکتہ چینی بھی ہوتی رہی ہے۔ سن  2017میں جب مودی نے اپنی والدہ سے ملاقا ت کی ایک تصویر ٹوئٹ کی تو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ان پر حملہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا،"میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتا ہوں لیکن ڈھنڈورا نہیں پیٹتا، میں ماں کو سیاست کے لیے بینک کی قطار میں بھی کھڑا نہیں کرتا۔"

دراصل بھارت میں بڑے نوٹوں کی بندش (ڈیمونیٹائزیشن) کے بعد عام لوگوں کے ساتھ ہیرابین کو بھی بینک کے قطار میں کھڑا ایک تصویر شائع ہوئی تھی۔

سیاسی جماعتیں مودی پر اپنی والدہ کو سیاست کے لیے استعمال کرنے کا الزام بھی لگاتی رہی ہیں۔ سن  2017 کے اترپردیش انتخابات میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا تھا کہ ان کی والدہ زندگی بھر چولہے میں لکڑی جلاکر کھانا بناتی تھیں، جس کا درد انہوں نے دیکھا اور محسوس کیا ہے۔

اس پر اپوزیشن سیاسی رہنماوں نے کہا تھا کہ مودی آخر اپنی والدہ کو اپنے ساتھ کیوں نہیں رکھتے؟

مودی نے سن 2019 میں فلم اداکار اکشئے کمار کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا،"ان کی والدہ کہتی ہیں کہ میں تمہارے ساتھ رہ کر کیا کروں گی، میں تم سے کیا با ت کروں گی۔ "

سیاسی رہنماوں کا اظہار تعزیت

حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے تقریباً تمام اہم سیاسی رہنماوں کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں نے بھی مودی کی والدہ کی وفات پر ان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ نے لکھا،"ایک ماں کی موت کسی بھی شخص کے زندگی میں خلاء پیدا کردیتی ہے جس کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔"

مودی کی تصویر کوڑے دان میں کیوں؟ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی چھان بین کرے گی

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے لکھا،"ایک بیٹے کے لیے ماں پوری دنیا ہوتی ہے۔ ماں کی موت بیٹے کے لیے ناقابل برداشت اور ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی والدہ کی وفات انتہائی افسوس ناک ہے۔"

تصویر: picture-alliance/dpa/Press Information Bureau

ہیرابین کے لیے نواز شریف کا تحفہ

پاکستان کے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے جون 2014 میں اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی والدہ کے لیے ایک ساڑی تحفے میں بھجوائی تھی۔

مودی کا تعزیت نامہ نواز شریف کے نام بذریعہ مریم نواز

مودی نے تحفہ موصول ہونے پر ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا،"نواز شریف جی نے ایک خوبصورت سفید ساڑی میری والدہ کے لیے بھجوائی ہے۔ میں حقیقتاً ان کا ممنون ہوں اور ان کا بھیجا ہوا جلد ہی اپنی والدہ کو پیش کردوں گا۔"

مودی کی شہباز شریف کو مبارک باد اور امن و استحکام کی تمنّا

اس سے ایک ہفتے قبل جب مودی اچانک لاہور گئے تھے تو انہوں نے پاکستانی رہنما کی والدہ کو ایک شال تحفے میں پیش کی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں