1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وزیر اعظم کا دورہء جرمنی اور تجارتی تعلقات کی مضبوطی

Imtiaz Ahmad10 اپریل 2013

بھارتی وزیر اعظم آج بدھ سے جرمنی کا تین روزہ دورہ کر رہے ہیں۔ یورپی یونین سے باہر اسرائیل اور چین کے بعد بھارت کو جرمنی کا اہم ترین اتحادی قرار دیا جاتا ہے اور دونوں ملک متعدد شعبوں میں قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa

بھارت کا شمار وفاقی جمہوریہ جرمنی کو سفارتی سطح پر تسلیم کرنے والے دنیا کے اولین ممالک میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت سن 1990ء میں جرمن اتحاد کی حمایت کرنے والوں میں بھی پیش پیش تھا۔ نئی دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے پروفیسر آر کے جین کا ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’بھارت اور جرمنی بین الاقوامی سفارت کاری کے بہت سے سیاسی محاذوں پر ایک دوسرے سے متفق ہیں۔ دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے لیے مستقل نشست چاہتے ہیں۔ دونوں ہی جی ٹوئنٹی میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں‘‘۔ بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دورہء جرمنی سے پہلے دونوں ملکوں کے سفارتکار مشاورت کے لیے اکٹھے ہوئے اور ماضی میں جرمنی کی طرف سے ایسی مشاورت یورپی یونین سے باہر صرف اسرائیل اور چین کے ساتھ رہی ہے۔ پروفیسر جین کے مطابق اس دورے کے دوران باہمی تجارتی تعاون میں اضافے، تحفظ ماحول کی ٹیکنالوجی، تعلیم اور توانائی کے متبادل ذرائع جیسے موضوعات پر بات چیت کی جائے گی۔ پروفیسر جین کے مطابق بھارت اپنے سول جوہری پروگرام میں جرمن تعاون سے متعلق بھی مذاکرات کرے گا۔

زیادہ توجہ تجارتی روابط پر

اس دورے کے دوران سب سے زیادہ توجہ دوطرفہ تجارتی تعلقات پر مرکوز رہے گی۔ منموہن سنگھ کے سن 2011ء کے دورہء جرمنی کے دوران دونوں ملکوں نے باہمی تجارت کا حجم سن 2012ء تک پندرہ سے بڑھا کر بیس ارب یورو تک لے جانے کا عہد کیا تھا۔ تاہم سن 2011ء کے اختتام پر ہی دونوں ملکوں کے مابین تجارت کی مالیت اٹھارہ ارب یورو تک پہنچ چکی تھی اور اب یورپ میں جرمنی بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن چکا ہے۔ دنیا بھر میں جرمنی بھارت کو اپنی برآمدی مصنوعات فروخت کرنے والا ساتواں بڑا ملک ہے۔

تصویر: AP

یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ

بھارتی جرمن ایوان تجارت کے سربراہ بیرن ہارڈ شٹائن بروکے کے مطابق اس دورے کے دوران یورپی یونین اور بھارت کے درمیان مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے سے متعلق مذاکرات اہم ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے اس بات پر زور دیا جائے گا کہ یورپی یونین اور بھارت کے مابین آزاد تجارت کا معاہدہ جرمنی، یورپ اور بھارت سب کے لیے انتہائی اہم ہے۔ بھارتی وزیر اعظم اپنے اس تین روزہ دورے کے دوران وفاقی جرمن صدر یوآخم گاؤک سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وفاقی جرمن صدر بھارتی جرمن سفارتی تعلقات کے قیام کے ساٹھ برس مکمل ہونے کے حوالے سے منعقد کی جانی والی ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔ بھارتی وزیر اعظم کا جرمنی کا یہ تیسرا دورہ ہے جبکہ دونوں ملکوں کے سربراہان حکومت کے مابین ہونے والی آئندہ ملاقات جرمنی اور بھارت کے مابین سن 2006ء کے بعد سے اب تک کی پانچویں سمٹ ہو گی۔

ia / mm (DW, PTI)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں