1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی پارلیمانی انتخابات، تیسرے مرحلے کی پولنگ شروع

عاطف بلوچ10 اپریل 2014

بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے طویل مرحلے کے دوران آج بروز جمعرات چودہ ریاستوں میں ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ تیسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران دارالحکومت نئی دہلی میں بھی انتخابی عمل انجام دیا جا رہا ہے۔

تصویر: Reuters

بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے اس اہم مرحلے میں حکمران کانگریس پارٹی کو جہاں اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی سے سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے، وہیں کرپشن کے خلاف فعال نئی سیاسی جماعت ’عام آدمی پارٹی‘ بھی متعدد حلقوں میں ووٹروں کا اعتماد جیت سکتی ہے۔ بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق تیسرے مرحلے کے لیے پولنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوا۔

نئی دہلی کے حالیہ ریاستی انتخابات میں 28 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے والی عام آدمی پارٹی نے پارلیمانی انتخابات کے لیے چار سو امیدوار کھڑے کر رکھے ہیں۔ گو کہ سیاسی ناقدین کے مطابق ملکی سطح کی سیاست پر یہ پارٹی کوئی بڑا فرق نہیں ڈال سکتی تاہم اس پارٹی کے سربراہ اروند کیجری وال پر امید ہیں کہ ان کی جماعت مجموعی طور پر سو نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔

روند کیجری وال پر امید ہیں کہ ان کی جماعت مجموعی طور پر سو نشستوں پر کامیابی حاصل کر سکتی ہےتصویر: DW/B. Das

جعمرات کے دن بھارت کی اہم ریاست اتر پردیش کے علاوہ سیاسی جوڑ توڑ کے حوالے سے اہم شمار کی جانے والی مہاراشٹر، کیرالا اور اڑیسہ جیسی ریاستوں میں بھی پولنگ جاری ہے۔ اس تیسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 91 نشستوں کے لیے ووٹنگ کی جا رہی ہے۔

اس مرحلے کی پولنگ کے دوران متعدد علاقائی سیاسی پارٹیوں نے بھی اپنے اپنے امیدوار کھڑے کر رکھے ہیں۔ اگر کوئی بڑی سیاسی پارٹی واضح اکثریت حاصل نہ کر سکی تو آئندہ حکومت سازی میں ان چھوٹی جماعتوں کا کردار انتہائی اہم ہو جائے گا۔

بھارت کے موجودہ سیاسی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی حکمران کانگریس کو بچھاڑ سکتی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے لیے نریندر مودی کو نامزد کیا گیا ہے۔ عوامی جائزوں کے مطابق وہ کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی کے مقابلے میں زیادہ مقبول ہیں۔

بھارت میں نو مرحلوں پر مشتمل پارلیمانی انتخابات کا سلسلہ بارہ مئی کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 16 ویں لوک سبھا کے حتمی نتائج کا اعلان سولہ مئی کو کیا جائے گا۔ بھارتی ایوان زیریں یا لوک سبھا کی کل 543 نشستوں کے لیے اس مرتبہ رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 814 ملین ہے۔2009 ء کے پارلیمانی انتخابات کے مقابلے میں اس مرتبہ سو ملین نئے ووٹرز کا اندراج کیا گیا ہے۔

دوسری طرف ریاست بہار میں مشتبہ ماؤ نواز باغیوں کے ایک حملے میں پیرا ملٹری فورس کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسی طرح ایک اور حملے میں باغیوں نے ایک پولیس جیپ کو نشانہ بنایا ہے، جس میں چار پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ بھارت میں منعقد کیے جا رہے۔

ان انتخابات کے دوران بائیں بازو کے باغیوں نے حملوں کی دھمکی دے رکھی ہے۔ خیال رہے کہ بھارت میں منگل کو شروع ہونے والے اس انتخابی مرحلے سے لیکر اب تک مختلف پر تشدد کاروائیوں میں مجموعی طور پر سات سکیورٹی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں