1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی پاسپورٹ پر کتے کا بنارس کی گلیوں سے نیدرلینڈز کا سفر

27 اکتوبر 2023

ایمسٹرڈیم کی رہائشی میرل بونٹنبل کو بنارس کے اپنے سفر کے دوران شہر کی گلیوں میں پلنے والی ایک کتیا جیا سے پیار ہو گیا۔ نیدرلینز کی مہربان سیاح اب اسے پالنے کے لیے اپنے ساتھ یورپ لے جا رہی ہیں۔

دہلی میں سیلاب کے دوران ایک شخص کتے کو بجآتے ہوئے
تصویر: Arun Sankar/AFP

بھارتی ریاست اتر پردیش کے مندروں کے شہر بنارس کی گلیوں میں پلنے والی ایک کتیا 'جیا' اپنے مالکن کے ساتھ نئے ملک نیدرلینڈز کے سفر کے لیے تیار ہے۔ بھارتی حکام نے جیا کو ایک پاسپورٹ فراہم کر دیا ہے جبکہ نیدرلینڈ کی حکومت نے اسے ویزا بھی جاری کر دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے کتے کو وائٹ ہاوس سے کیوں ہٹایا گیا؟

ایمسٹرڈیم کی رہنے والی میرال بونٹنبل اس تاریخی شہر کی سیاحت پر تھیں، جہاں ان کی ملاقات اس کتیا سے ہوئی اور اس سے پیار ہو گیا۔ انہوں نے بھارتی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اب اس کی ذمہ داری انہوں نے خود سنبھال لی ہے۔

فرنچ بُل ڈاگ کی امریکہ میں ریکارڈ مقبولیت

ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ سے اپنے گھر ایک پالتو جانور لانا چاہتی تھیں اور مندروں کے شہر بنارس کی سیاحت کے دوران گلی کی اس کتیا سے انہیں پیار ہو گیا۔

لیڈی گاگا کے ڈاگ واکر پر فائرنگ کرنے والے کو 21 برس قید کی سزا

وہ کہتی ہیں، ''میں نے وارانسی کا سفر کیا کیونکہ میں شہر کی سیر کرنا چاہتی تھی۔ ایک دن جب میں (اپنے ساتھی کے ساتھ) یونہی گھوم رہی تھی، تو جیا ہمارے پاس آئی۔ وہ بہت پیاری تھی اور میں اس کے پیار میں گرفتار ہو گئی۔ میں نے اسے گلے لگایا اور اس کے بعد سے وہ ہمارے ساتھ ہی چپکی رہی۔ اس نے ہمارا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ پھر، ایک دن سڑک پر ایک اور کتے نے اس پر حملہ کر دیا۔''

بھارت کے بیشتر شہروں اور گاؤں میں آوارہ کتوں کی ایک بڑي تعداد رہتی ہے، جو کئی بار ہلاکت خیز بھی ثابت ہوتے ہیںتصویر: Manish Swarup/AP/picture alliance

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک سیکورٹی گارڈ نے جیا کو دوسرے کتے کے حملے سے بچایا۔

انہوں نے کہا کہ ''ابتدا میں میرا اسے گود لینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میں بس اسے سڑکوں سے دور رکھنا چاہتی تھی۔''

دو سو سے زائد کلومیٹر تک تیرنے والے کتے کو بچا لیا گیا

تاہم میرال بونٹنبل نے کہا کہ انہیں جیا سے پیار ہو گیا اور ''اس کے پاسپورٹ اور ویزا کا بندوبست کرنے کے لیے ہمیں بھارت میں اپنا قیام چھ ماہ تک مزید بڑھانا پڑا۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''میں واقعی بہت خوش ہوں کہ آخرکار اسے اپنے ساتھ لے جا سکوں گی۔ اس کے لیے ایک طویل مرحلے سے گزرنا پڑا۔ مجھے اسے اس مقام تک پہنچنے کے لیے چھ ماہ انتظار کرنا پڑا۔ شروع سے ہی مجھے ایک کتا پالنے کی چاہت تھی اور پہلی بار میں ہی جب وہ میرے پاس آئی، تو اس سے پیار ہو گیا۔''

خاتون کی ہمدردی کے اس عمل نے جیا کے لیے مناسب پاسپورٹ اور ویزا حاصل کرنے کی راہ ہموار کی، جس سے یہ کتیااب وارانسی کی گلیوں سے نیدرلینڈز میں اپنے نئے گھر کے سفر کے لیے تیار ہے، جہاں شاید اس کی زندگی بدل جائے گی۔

کیا جانور بھی خواب دیکھتے ہیں؟

03:01

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں