1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان بھارت میچ اور مصافحہ نہ کرنے کا تنازعہ؟

صلاح الدین زین نیوز ایجنسیوں کے ساتھ
15 ستمبر 2025

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ کے بعد بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا۔ پاکستانی ٹیم کی جانب سے اس معاملے میں میچ ریفری کے خلاف بھی شکایت درج کرانے کی اطلاعات ہیں۔

بھارت اور پاکستان میں میچ
بھارتی ٹیم نے اس میچ میں پاکستان کو سات وکٹوں سے بڑی شکست سے دوچار کیا، لیکن ٹیموں کے درمیان میچ کے بعد خوشگوار تبادلہ نہیں ہواتصویر: Seshadri Sukumar/ZUMA/IMAGO

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے اتوار 14 ستمبر کو ایشیا کپ میں اپنے گروپ مرحلے کے میچ کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کے خلاف اس بات کے لیے باضابطہ احتجاج درج کرایا ہے کہ انہوں نے میچ کے اختتام پر مد مقابل ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا۔

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارتی ٹیمکے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے ایشین کرکٹ کونسل سے رابطہ کیا ہے۔ بھارتی ٹیم نے کھیل کے اختتام کے بعد پاکستانی ٹیم سے مصافحہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے میچ کے آغاز اور اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے سے منع کر دیا۔ ٹاس کے وقت بھی بھارتی ٹیم کے کپتان سوریہ کمار یادیو نے پاکستان کے کپتان سلمان آغا سے ہاتھ تک نہیں ملایا، جبکہ اس سے پہلے جب بھارتی ٹیم دبئی پہنچی تھی، تو بھارتی کپتان نے ایشیئن کرکٹ ٹیم کے سربراہ محسن نقوی اور پاکستانی کپتان دونوں سے مصافحہ کیا تھا۔

پاکستان نے اس پر کیا کہا؟

اس ناگوار واقعے نے پاکستانی کھلاڑیوں کو اس قدر مشتعل کیا کہ سلمان آغا نے میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب کا بائیکاٹ کر دیا، جس میں دونوں طرف کے کپتانوں کی شرکت ایک روایت رہی ہے۔

کرکٹ کے لیے معروف ایک ویب سائٹ 'ای ایس پی این کرک انفو' نے اطلاع دی ہے کہ اس معاملے میں پاکستان نے میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ کے خلاف بھی شکایت درج کرائی ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر سلمان آغا کو سوریہ کمار یادیو سے مصافحہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

پی سی بی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "میچ ریفری اینڈی پائکرافٹ نے ٹاس کے وقت کپتان سلمان علی آغا سے کہا تھا کہ وہ اپنے بھارتی ہم منصب سے مصافحہ نہ کریں۔" پاکستان ٹیم کی انتظامیہ نے اس رویے کو کھیلوں کی روح کے خلاف قرار دیتے ہوئے احتجاج درج کرایا ہے۔

پاکستان کا احتجاج بنیادی طور پر بھارتی ٹیم کے خلاف ہے جس نے کرکٹ کے اصول و ضوابط کی روح کی خلاف ورزی کیتصویر: Seshadri Sukumar/ZUMA/IMAGO

اس میں مزید کہا گیا کہ "سلمان علی آغا نے بھارتی ٹیم کے رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے میچ کے بعد کی پریزنٹیشن ترک کر دی، کیونکہ تقریب کا میزبان بھی بھارتی تھا۔"

پاکستان کا احتجاج بنیادی طور پر بھارتی ٹیم کے خلاف ہے جس نے کرکٹ کے اصول و ضوابط کی روح کی خلاف ورزی کی، جس پر انٹرنیشنل کونسل (آئی سی سی) عمل کرتی ہے۔ ضابطہ اخلاق کے قوانین کے مطابق میچ کے اختتام پر ٹیموں سے ایک دوسرے کو مبارکباد دینے کی روایت رہی ہے۔

پاکستانی ٹیم کے کوچ نے کیا کہا؟

بھارتی ٹیم نے اس میچ میں پاکستان کو سات وکٹوں سے بڑی شکست سے دوچار کیا، لیکن ٹیموں کے درمیان میچ کے بعد خوشگوار تبادلہ نہیں ہوا۔ پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے ان واقعات پر اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم بھارتی کھلاڑیوں کے پاس آئی، تاہم اس کے باوجود انہوں نے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا۔

ہیسن نے میچ کے بعد کی پریس کانفرنس میں کہا، "ہم کھیل کے اختتام پر مصافحہ کرنے کے لیے تیار تھے۔ ہمیں مایوسی ہے کہ ہماری اپوزیشن ٹیم نے ایسا نہیں کیا۔ ہم ہاتھ ملانے کے لیے وہاں گئے لیکن وہ پہلے ہی چینجنگ روم میں جا چکے تھے۔ میچ ختم کرنے کا یہ ایک مایوس کن طریقہ تھا اور ایک ایسے میچ میں جہاں ہم نے جس طرح کھیلا اس سے مایوسی ہوئی۔"

دونوں ملکوں کے درمیان مختصر لڑائی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تناؤ بہت زیادہ ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کھیل بھی اب اسی کی نذر ہو چکا ہےتصویر: Altaf Qadri/AP/picture alliance

پاکستان کے خلاف اختتامی چھکا لگانے کے بعد، بھارتی کپتان سوریہ کمار یادیو، ساتھی کھلاڑی شیوم دوبے کے ساتھ سیدھے پویلین میں واپس چلے گئے اور پاکستانی ٹیم کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔

بھارت اور پاکستان میں کشیدگی کی بھینٹ چڑھتی کرکٹ

پہلگام حملے کے بعد مئی کے اوائل میں دونوں ملکوں کے درمیان مختصر جنگ ہوئی، جس کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی تناؤ بہت زیادہ ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کھیل بھی اب سیاست کی نذر ہو چکا ہے۔

میچ کے بعد کی تقریب میں بھارتی کپتان بھی سیاسی بیان بازی سے دور نہ رہ سکے۔ انہوں نے کہا، "ایک بہترین موقع ہے، وقت نکال کر ہم پہلگام کے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم اپنی جیت کو اپنی تمام مسلح افواج کو بھی وقف کرنا چاہتے ہیں۔ امید ہے کہ وہ ہم سب کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔"

ادارت : جاوید اختر

پاکستان اور بھارت میں رشتے کرانے کے نِت نئے طریقے

20:09

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں